بنگلہ دیش - دوبارہ انتخابات پر بھی اپوزیشن بی این پی کی شکست یقینی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-04

بنگلہ دیش - دوبارہ انتخابات پر بھی اپوزیشن بی این پی کی شکست یقینی

ڈھاکہ
(پی ٹی آئی)
بنگلہ دیش میں اگرآج انتخابات دوبارہ ہوئے توبھی حکمراں عوامی لیگ کواپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی(بی این پی)سے زیادہ ووٹ حاصل ہوں گے۔بی این پی اگرانتخابات میں حصہ لے توبھی عوامی لیگ شکست سے دوچارنہیں کرسکتی۔امریکہ میں قائم ڈیموکریسی انٹرنیشنل نے5جنوری کے منعقدہ انتخابات اوربی این پی کی جانب سے بائیکاٹ کے ایک ہفتہ بعدعندیہ شماری کرائی جس سے یہ ظاہرہواکہ اگراپوزیشن نے انتخابات کابائیکاٹ نہ بھی کیاہوتاتو42.1فیصدافرادنے عوامی لیگ کے حق میں ووٹ ڈالے ہوتے جبکہ35.1فیصدرائے دہندوں نے اپوزیشن بی این پی کوترجیح دی ہوتی۔نگران تنظیم نے مابعدانتخابات ملک کی فضااورماحول کومعمول کے مطابق بنانے کے ارادہ سے11تا15جنوری سروے کیاجس کے دوران ملک کے تمام7انتظامی ڈویژنوں کے39اضلاع میں18سال سے زائد عمرکے1500افرادکیساتھ بات چیت سے یہ نتیجہ ظاہرہوا۔نومبر2013کے ایک اوپنین پول کے مطابق عوامی لیگ پربنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کوسبقت حاصل تھی۔ڈیموکریسی انٹرنیشنل نے نئے نتائج کوشماریاتی گرمجوشی کانقطہ عروج قراردیتے ہوئے کہاکہ اسے2.5فیصدکمی یابیشی کے ساتھ غطیہائے شماربھی باورکیاجاسکتاہے،تاہم اس سے اتناضرورمعلوم ہوتاہے کہ ٹکرکے مقابلہ کاماحول تھا۔حالیہ عندیہ شماری سے یہ بھی ظاہرہواکہ عوامی لیگ اہم ترین حلیف جاتیہ پارٹی کو4فیصدتائیدحاصل تھی۔جبکہ بی این پی میں شامل مذہبی بنیادپرست جماعت کے حق میں صرف ایک فیصدرائے دہندے ہی تھے۔32فیصدافرادنے بتایاکہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کوجماعت اسلامی سے ناطہ توڑلیناچاہیے جبکہ19فیصدرائے دہندے اس سے متعلق قطعی رائے کے اظہارسے قاصررہے تاہم50فیصدافرادنے خیال ظاہرکیاکہ انہیں اسی بات سے کوئی سروکارنہیں کہ بی این پی کی حلیف جماعتوں میں کون کون سی جماعتیں شامل ہیں۔
Bangladesh re-election possible defeat of the opposition BNP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں