تانڈور میں مجلس کے حالات حاضرہ جلسہ سے اسد الدین اویسی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-26

تانڈور میں مجلس کے حالات حاضرہ جلسہ سے اسد الدین اویسی کا خطاب

ASADUDDIN+-OWAISI-tandur-jalsa
مہاتماگاندھی اورگجرات کے بے گناہ مسلمانوں کے قاتلوں کے منہ سے " ڈیولپمنٹ " کی بات زیبا نہیں دیتی
بی جے پی کو بنگلہ دیشی ہندؤوں کی ہندوستان میں سکونت تومنظورہے لیکن بنگلہ دیشی مسلمان قبول نہیں ، تلنگانہ میں بی جے پی مضبوط ہو گی
* اردوکو تلنگانہ کی سرکاری زبان بنایا جائے
* تلنگانہ کی تہذیب اور اس کے سیکولر کردار کو برقراررکھنا ضروری ہے
تانڈور میں مجلس کے جلسہ بعنوان 'ملک ریاست اور مسلمانوں کے موجودہ حالات' سے صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی اوردیگر کا خطاب

صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے دو ٹوک لفظوں میں کہا ہیکہ مہاتماگاندھی اورگجرات کے 3500؍بے گناہ و معصوم مسلمانوں کے قاتلوں اور بابری مسجد کے مجرموں کے منہ سے " ڈیولپمنٹ " کی باتیں زیبا نہیں دیتی اور اس ملک کی سیکولر عوام کبھی بھی مودی کو وزیراعظم نہیں بناسکتی و ہ گذشتہ رات دیر گئے یہاں کے گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈپر جلسہ بعنوان 'ملک ریاست اور مسلمانوں کے موجودہ حالات' سے خطاب کر رہے تھے جو کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تلنگانہ بل کی منظوری کے بعدمجلس کا یہ پہلا عوامی جلسہ تھا صدر مجلس نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کا حصول بڑی بات نہیں ہے بلکہ یہاں کی تہذیب اور اس کے سیکولر کردار کو برقراررکھنا ضروری ہے اور مجلس تلنگانہ ریاست کی مخالف نہیں ہے جلسہ گاہ میں موجود ہزاروں افراد کے مجمع سے اپنے خطاب میں صدرمجلس اسد الدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ اردو کو تلنگانہ کی سرکاری زبان کا درجہ دیا جائے انہوں نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قرض اور اثاثوں کو آبادی کے تناسب سے تقسیم کی مخالفت کی اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ مجلس اتحادالمسلمین تلنگانہ کے ساتھ ساتھ آندھرا اور رائلسیما کے مسلمانوں کے حقوق کی لڑائی بھی بدستور لڑتی رہے گی اور دونوں ریاستوں میں مقابلہ کرے گی انہوں نے مطالبہ کیا کہ آندھرا اور تلنگانہ کے مسلمانوں کو مساوی تحفظات ملنے چاہئے صدر مجلس نے حیدرآبادکو بطور مشترکہ دارالحکومت ناقابل قبول اورآئین و دستور کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ لا اینڈ آرڈر کوریاستی گورنر کے حوالے کیا جاناغیر قانونی و غیر دستوری اقدام ہے انہوں نے اعلان کیا کہ اس کے خلاف مجلس سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی صدر مجلس اسد الدین اویسی نے استفسار کیا کہ آیاتلنگانہ کے لئے جدوجہد کرنے والی ٹی آر ایس پارٹی ریاست تلنگانہ میں اپنی علحدہ شناخت برقرار رکھے گی یا کانگریس میں ضم ہوجائے گی ! یا تلگو دیشم تلنگانہ میں اپنا وجود قائم رکھ پائے گی ! صدر مجلس اسد الدین اویسی نے پیش قیاسی کی کہ سیکولر طاقتوں کے انتشار کے باعث علحدہ ریاست تلنگانہ میں فرقہ پرست بی جے پی مضبوط ہوگی صدر مجلس نے انتباہ دیا کہ تلنگانہ میں زعفرانی تنظیمیں اپنا پنجہ گاڑھنے میں مصروف ہیں اس کی مثال وقارآباد میں پادری کا قتل ہے آسام میں نریندر مودی کے اعلان پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو بنگلہ دیشی ہندؤوں کی ہندوستان میں سکونت تومنظورہے مگر بنگلہ دیشی مسلمان قبول نہیں ہیں رات دس بجے سے نصف شب کے قریب تک اپنے طویل خطاب میں صدر مجلس اسد الدین اویسی نے کرناٹک اور مہاراشٹرا کی کانگریسی حکومتوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان ریاستوں میں مجلس اتحادالمسلمین کے قائدین کو داخلے سے روکا جارہا ہے اور ان کے عوامی جلسوں سے خطاب پر پابندی عائد کی جارہی ہے جبکہ انہی ریاستوں میں نریندر مودی پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے انہوں نے ایسے اقدامات کو جمہوریت کے خلاف قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مجلس کے معاملہ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ساز باز ہوئی ہے جو مجلس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں ( بقیہ صفحہ دو پر )

انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ ان کے لئے سیاسی پلیٹ فارم اور آپسی اتحاد علحدہ ریاست تلنگانہ میں پہلے سے زیادہ ضروری ہے
صدر مجلس نے ریلائنس سربراہ مکیش امبانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی 14؍منزلہ عالیشان عمارت موقوفہ یتیم خانہ کی اراضی پر تعمیر کی گئی ہے انہوں نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے عام انتخابات مسلمانوں کے لئے انتہائی اہم ہیں بیرسٹر اویسی نے چندرا بابو نائیڈو کو متنبہ کیا کہ وہ مودی سے دور ہی رہیں تو ان کے لئے اور تلگودیشم کے لئے بہتر ہے۔ اپنے خطاب میں مظفر نگرمیں ہوئے حالیہ فساد کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر مجلس اسد الدین اویسی نے اتر پردیش حکومت اورسماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان فسادات میں مسلمانوں کے قتل عام پرقابل مذمت طور پر بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا صدر مجلس نے کہا کہ مظفر نگر فساد کے دؤران مسلمانوں کی املاک کو تباہ وتاراج کیا گیا مسلم خواتین کی عصمتوں کو تار تار کیا گیا مگر مقامی پولیس عہدیدار مجرمانہ طور پر خاموش تماشائی بنے رہے ۔اور یہی پولیس عہدیدار یوپی کے وزیر آعظم خان کی گمشدہ بھینس کو ڈھونڈ لانے میں کامیاب رہے ۔ صدر مجلس اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجلس اتحادالمسلمین مسلم ۔ دلت اتحاد کی پرزورتائید کرتی ہے اور مجلس ہنددؤں کی مخالف نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی صرف فرقہ پرست اور امن دشمن طاقتوں کے خلاف ہے اسد الدین اویسی نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے ایس پی ضلع رنگاریڈی پر تنقید کی اور کہا کہ پولیس صدر مجلس تانڈور عبدالہادی شہری کو مختلف طریقوں سے ہراساں وپریشان کرنے میں کچھ زیادہ ہی اپنی طاقت صرف کررہی ہے گذشتہ دنوں مقامی سرکل انسپکٹر پولیس کی جانب سے محمد رضوان نامی نوجوان سے بدکلامی اور ان کی بیجا پٹائی کی مذمت کرتے ہوئے صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی نے پولیس کو مشورہ دیا کہ وہ مسلم طبقہ کے ساتھ تعصب برتنا بند کردے قبل ازیں اس جلسہ سے احمد پاشاہ قادری مجلسی رکن اسمبلی اور مئیر گریٹر حیدرآباد ماجد حسین ،صدر مجلس تانڈور عبدالہادی شہری اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔اس جلسہ میں مجلسی ارکان اسمبلی ممتاز احمد خان،محمد معظم خان ،معراج محمدکارپوریٹر ، جی وی جی نائیڈو، ایم اے ہادی ایڈوکیٹ صدر مجلس ضلع محبوب نگرکے بشمول صدر مسلم ویلفیر اسوسی ایشن تانڈور محمد خورشید حسین ، صدر عیدگا ہ کمیٹی محمد یوسف خان کے علاوہ مقامی مجلسی قائدین موجود تھے۔ محمد عامر شہری کی قرات کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ جلسہ گاہ میں حاضرین کی سہولت کے لئے ٹی وی اسکرین نصب کئے گئے تھے۔ اس جلسہ کے دؤران پولیس کی جانب سے زبردست بندوبست کیا گیا تھا ۔

A meeting on current affairs by MIM in Tandur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں