میسور میں ہوٹل صنعت انحطاط کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-10

میسور میں ہوٹل صنعت انحطاط کا شکار

میسور اور مضافات میں ہوٹل صنعت اور شعبہ میزبانی کمزور دور سے گذر رہا ہے اور شعبہ سیاحت غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ حالیہ عرصہ میں میسور سیاحتی اور یوگا مرکزکی حیثیت سے ابھر کر آیا ہے، تاہم یہاں کی اسٹار سطح کی جائیدادوں میں سرمایہ کاری کیلئے وہ کارپوریٹ طبقہ کو راغب نہ کرسکا جس کے نتیجہ میں یہ جائیدادیں کیلئے کوئی بھی نئے سرمایہ کاری نہیں مل پائے۔ یہاں صنعتی اور تیاری شعبہ میں مناسب سرمایہ کاری کے آنے تک کئی بڑے برانڈس نے اپنے منصوبوں کو زیر التوا رکھا ہے۔ کچھ برس پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ شریٹن اور حیات کے بشمول دیگر بڑے برانڈس یہاں اپنے ادارے قائم کرنے والے ہیں تاہم میسور میں کوئی عملی اقدامات نہیں ہوپائے۔ یہ سب تحریری طویل مدتی منصوبے بن کر رہ گئے ہیں۔ صدر میسور ہوٹلس اونرس اسوسی ایشن ایم راجندر نے یو این آئی کو بتایاکہ میسور کی ہوٹلوں میں ریونیو اویلیبل روم(آر پی اے آر)50فیصد آکیوپنسی پر 250روپئے تا 300روپئے کمرہ یومیہ پر دستیاب ہے۔ اس طرح کی کم شرح آمدنی میں یہ ممکن نہیں کہ سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاسکے، کیونکہ سرمایہ کی واپسی بہت دشوار ہوجائے گی۔ راجندر نے کہاکہ متوسط درجہ کی ہوٹلیں شاید اتنا ہی کماپارہی ہوں گی جس سے ان کی برقراری ممکن ہے، لیکن لگژری ہوٹلس میں کاروبار نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ میسور میں ہوٹل کاروبار کی قلیت آمدنی کی وجہہ سے یہاں کی قلیل آمدنی اور صنعتی شعبہ میں انحطاط ہے جس سے متمول طبقہ علاقہ کو نظر انداز کئے ہوئے ہے۔ مہاجن ٹوریزم ڈیولپمنٹ انسٹیٹوٹ کے ڈائرکٹر کے ایس ناگاپتی نے کہاکہ میسور کو سیاحت کیلئے آنے والے بڑے گروپس جو پڑوسی ریاستوں کیرالا اور ٹاملناڈو سے آتے ہیں وہ ریسٹورنٹ سطح کی ہوٹلوں کیلئے کافی ہیں، جبکہ راجندر اور دیگر اسی نظریہ سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کو ایقان ہے کہ میسور کیلئے اب وقت آچکا ہے کہ وہ نہ صرف تمام موسموں میں سیاست کیلئے موزوں بن کر ابھرے بلکہ ایم آئی سی ای کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ فی الحال میسور میں ایسا کوئی کنونشن ہال نہیں ہے جہاں 2000تا3000 شرکاء ایک ہی وقت کانفرنس میں شریک ہوسکیں۔

hotel industry degraded in mysore

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں