دھماکوں میں بھاگوت کے ملوث ہونے کے الزام پر سیاسی گھمسان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-07

دھماکوں میں بھاگوت کے ملوث ہونے کے الزام پر سیاسی گھمسان

نئی دہلی۔
(ایجنسیاں)
سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے ملزم اسیمانند کے دعوے کو لے کرسیاسی گلیاروں میں گھمسان مچ گیا ہے۔کانگریس ‘سماج وادی پارٹی‘ بی ایس پی‘ جے ڈیو نے دھماکوں میں آر ایس ایس کی منظوری کے اسیما نند کے دعوے کو لے کر آر ایس ایس پر حملہ بول دیا ہے‘ جبکہ سنگھ‘ بی جے پی اور شیوسینا نے اس دعوے کو مسترد کردیا اور اسے کانگریس کاانتخابی ہتھکنڈا قراردیا۔ سنگھ لیڈر رام مادھو نے کہاکہ اس طرح کے الزام پہلے بھی لگائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہاکہ انکشاف کیا ہے تو سچ ہوگا‘ آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتاہے۔ کانگریس کے لیڈر اور وزیر خارجہ سلمان خورشید نے انٹرویو میں سامنے آئی باتوں کو سنگین بتاتے ہوئے کہاکہ سچائی سامنے آنا ضروری ہے۔ کانگریس کے ایک دیگر لیڈر راجیو شکلا نے کہاکہ وزارت داخلہ کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہئے۔ کانگریس لیڈر ستیہ ورت چترویدی نے کہاکہ سنگھ فرقہ واریت کی بنیاد پر تشدد کرتا رہا ہے اور ایسے لوگوں کی حمایت بھی کرتا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر بینی پرساد ورما نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ فرقہ وارانہ ٹکراؤ کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اسیما نند نے جو کہا ہے اس سے آر ایس ایس کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موہن بھاگوت کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے۔ سماج وادی پارٹی لیڈر نریش اگروال نے کہاکہ آرایس ایس ملک کے ٹکڑے کرنا چاہتی ہے۔ میں باقی باتوں پر تبصرہ کرنا نہیں چاہتا ہوں۔ جے ڈی یو لیڈر علی انور نے کہاکہ آر ایس ایس کی یہی فطرت ہے۔ یہی اس کی آئیڈیالوجی ہے۔ بھاگوت جی پر اس بنیاد پر مقدمہ ہونا چاہئے۔ ان پر کاروائی ہونی چاہئے۔ آرجے ڈی نے سخت تیور دکھاتے ہوئے کہاکہ موہن بھاگوت کو بغیر جانچ کئے فوراً گرفتار کیاجائے آر جے نے کہاکہ بھاگوت کی سازش صاف نظر آتی ہے اور انہیں فوری طورپر گرفتار کیا جائے ۔بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے کہاکہ دھماکوں میں آر ایس ایس کی قیادت کا رول ایک سنگین معاملہ ہے اور مرکز کو اسے ہلکے میں نہیں لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں آر ایس ایس کے کردار کی سی بی آئی جانچ کی جانی چاہئے۔ اگر کوئی قصور وار ہے تو سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ ایسے ہی خیالات کااظہار کرتے ہوئے ایل جے پی کے لیڈر رام ولاس پاسوان نے کہاکہ معاملے کی اچھی طرح سے جانچ ہونی چاہئے‘ کیونکہ دھماکے کے پہلے کے معاملوں میں آر ایس ایس‘ وشو ہندوپریشد اور بجرنگ دل کے نام سامنے آئے تھے۔ بی جے پی کے لیڈر روی شنکر پرساد نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد بتایا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن‘ مہنگائی‘ بے روزگاری‘ ترقی میں کمی اور چین اور پاکستان سے خطرے جیسے ایشو پر لڑے جائیں گے۔ وہیں شیوسینا ایم پی سنجے راوت نے کہاکہ یہ انتخابات کا وقت ہے‘ اس لئے اس طرح کے بیانات مزید آئیں گے۔ ان باتوں میں کوئی دم نہیں ہے۔ بہت سے معاملات کی اب تک تفتیش بھی شروع نہیں ہوئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں