بنگلور میئر کے فنڈ سے میڈیکل امداد کا سلسلہ شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-17

بنگلور میئر کے فنڈ سے میڈیکل امداد کا سلسلہ شروع

غریب مریضوں کے علاج کے لئے خرچ میئر کے فنڈ سے ادا کئے جانے کا سلسلہ بالآخر 10ماہ بعد شروع ہوا ہے ۔ مالی طورپر پسماندہ اور غریب کنبوں کیلئے علاج کا خرچ دیئے جانے کی گذارش کرتے ہوئے میئر کو عرضداشت پیش کی جاتی ہے ۔ اس کے تحت میئر اپنے فنڈ سے امدادی رقم جاری کرتے ہیں۔ مگر پچھلے سال ماہ اپریل سے تقریباً4ہزار غریب مریضوں نے امداد طلب کرتے ہوئے عرضی پیش کی تھی جن کو معاوضہ نہیں دیاگیاتھا ۔ میئرکے فنڈ کے لئے رقم جاری نہ ہونے کا بہانہ بناکر غریب مریضوں کے فوری علاج کیلئے امداد دیئے جانے کا سلسلہ بند کردیاگیاتھا۔ مہنگے اسپتالوں میں اپنے علاج کے اخراجات برداشت کرنے سے مجبور ہوکر میئر سے امداد طلب کرنے والے غریب مریضوں کو امداد کی توقع میں میائر کے دفتر کے ہفتہ میں تین دن کم سے کم چکر کاٹنے پڑتے تھے۔ اس معاملے کو بی بی ایم پی کونسل اجلاس میں بھی کئی مرتبہ اٹھایاگیاتھا او رکئی کارپوریٹروں نے اپنی ناراضگی او ربرہمی کابھی اظہار کیاتھا۔ غریب اور درمیانی طبقے سے تعلق رکھنے والوں میں طبی امداد کی تقسیم کے معاملے کو لیکر پرزور مطالبات بھی کئے گئے تھے ۔ بی بی ایم پی کمشنر ایم لکشمن نارائن نے میڈیکل فنڈ کیلئے3.50کروڑ روپئے کی رقم جاری کی جس کے تحت میئر کو پیش کردہ عرضیوں کا جائزہ لیکر چیکوں کی تقسیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ میڈیکل فنڈ کامطالبہ کرتے ہوئے ماہ اپریل سے قبل پیش کردہ تقریباً چار ہزار عرضیوں کا جائزہ لینے کا کام بھی نہیں ہوسکا تھا اب جبکہ 3.50کروڑروپئے کی رقم جاری ہوئی ہے تو ان عرضیوں کا جائزہ لینے کا کام شروع کیاگیا ہے ۔ اور بہت جلد مریضوں میں امدادی چیک تقسیم کئے جانے والے ہیں۔ بی بی ایم پی میئر بی ایس ستیہ نارائن نے بتایا کہ علاج کروانے کے بعد6ماہ کے اندر پیش کی گئی عرضیوں کو ہی ترجیح دیئے جانے کے قوانین میں اجازت دی گئی ہے مگر انسانیت کی بنیاد پر اس سے پرانی عرضیوں کو بھی ضرورت کے مطابق ترجیح دی جائے گی۔ میئر نے مزید بتایا کہ انکے دور اقتدار میں پیش کی گئی تمام عرضیوں کا جائزہ لے کر امداد فراہم کی جائے گی۔ حکومت کے رہنماہدایات کے مطابق گردے کی بیماری، دل کی بیماری او رکینسر کے علاج کے لئے کم سے کم25ہزار روپیوں تا50ہزار روپیوں کی لمبی امداد فراہم کی جائے گی۔ بقیہ تمام عرضیوں کو ضرورت کے مطابق مالی امداد کی جائے گی۔ میئر کے میڈیکل فنڈ کے غلط استعمال پر قابو پانے کے مقصد سے حکومت نے خود یہ قوانین بنائے ہیں کہ کس بیماری کے لئے کتنی رقم دی جاسکتی ہے ۔ اس طرز کو بی بی ایم پی نے بھی اپنایا ہے ۔ اس سے قبل میڈیکل فنڈ سے ایک لاکھ روپئے تک کے بھی چیک دیئے جانے کی مثالی ہیں۔ اس کے علاوہ کارپوریٹروں کیلئے بھی میڈیکل فنڈ کے طورپر دو لاکھ روپئے دیئے جاتے ہیں جن کا استعمال وارڈ کے مریضوں کے علاج کیلئے کیا جاتا ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں