تلنگانہ مسئلہ پر وزیر اعلیٰ کا سیما آندھرا قائدین کے ساتھ اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-17

تلنگانہ مسئلہ پر وزیر اعلیٰ کا سیما آندھرا قائدین کے ساتھ اجلاس

چیف منسٹر این کرن کمارریڈی نے سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے وزرا،ارکان پارلیمنٹ او رارکان قانون ساز کونسل کا آج شام ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں ریاست کی تقسیم کی مخالفت، نئی سیاسی پارٹی قائم کرنے کے بشمول مستقبل کے لائحہ عمل پر غوروخوص کیاگیا۔ اجلاس شام5بجے شروع ہوا جس میں ریاست کی تقسیم کے خلاف اجتماعی استعفوں کامسئلہ بھی زیر بحث رہا۔ اجلاس میں سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے ان ارکان نے بھی شرکت کی جنہیں گزشتہ جمعرات کو تلنگانہ بل کے مسئلہ پرزبردست ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان سے معطل کردیاگیا ہے ۔ یہ اجلاس ریاست کی تقسیم کی مخالفت میں اے پی این جی اوز کی جانب سے کل نئی دہلی میں منظم کئے جانے والے ددو روزہ دھرنا پروگرام کے پیش نظر اہمیت کے حامل ہے کیوں کہ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے قائدین 18فبروری کو رام لیلا میدان میں اے پی این جی اوز کی ریالی میں حصہ لینے پرغور کررہے ہیں۔اسی دوران ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی جی وینکٹیش نے کل بتایا کہ وہ آئندہ دو دنوں میں وزارت اور کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دیں گے۔ سمجھا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے ٹی جی وینکٹیش کو ابھی چند دن انتظار کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ اس ضمن میں اجتماعی استعفوں سے متعلق فیصلہ کیا جاسکے۔پارٹی ذرائع کے بموجب بحیثیت چیف منسٹر اور کانگریس پارٹی سے مستعفی ہونے کا کرن کمارریڈی نے تقریباً فیصلہ کرلیا تاہم اس سے قبل وہ اپنے تمام وفاداروں کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں ۔ اس بات کا بھی اشارہ ملا ہے کہ کرن کمارریڈی اپنی سیاسی پارٹی قائم کرسکتے ہیں یا اپنے کسی حامی کی جانب سے قائم کردہ پارٹی میں شامل ہوسکتے ہیں۔علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے مرکز کے فیصلہ کے خلاف اپنے سخت موقف کے ساتھ کرن کمارریڈی متحدہ آندھرا کے چمپئن کے طورپر ابھر رہے ہیں۔ چیف منسٹر کیمپ کا یہ احساس ہے کہ نئی پارٹی کے ذریعہ وہ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس کو سیما آندھراعلاقوں میں سخت چیلنج دے سکتے ہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ اگر چیف منسٹر مستعفی ہونے کافیصلہ کرتے ہیں تو بعض وزرا سیما آندھرا کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد بھی اجتماعی طورپر استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ایک سینئر مرکزی قائد نے کہا کہ چیف منسٹر کو21فبروری تک انتظار کرنا چاہئے جب پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ختم ہوگا اس کے بعد مستقبل سے متعلق فیصلہ کرنا چاہئے۔ پی ٹی آئی کے بموجب چیف منسٹر ریاستی تقسیم کے خلاف مستعفی ہونے اور نئی پارٹی قائم کرنے پرغور کررہے ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزیرقانون ای پرتاب ریڈی نے یہ بات بتائی۔ انہو ں نے کہاکہ 16فروری کو ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیاگیاتھا لیکن اصل اپوزیشن بی جے پی کاکہنا ہے کہ تلنگانہ بل ایوان میں پیش نہیں کی گئی ۔ جس وقت سرکاری طورپر پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کا اعلان کیا جائے گا اس وقت چیف منسٹر اورسیما آندھرا کے تقریباً تمام قائدین مستعفی ہوجائیں گے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں