سیکولر جماعتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے 11 رکنی کمیٹی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-23

سیکولر جماعتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے 11 رکنی کمیٹی تشکیل

جامع مسجددہلی کے شاہی امام سیداحمدبخاری نے آج کہاکہ مسلمانان ہندکی ترقی کے لیے سیکوکرجماعتوں کی کارکردگی کاجائزہ لینے11رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔شام امام کی دعوت پرملک بھرکے500مندوبین کادہلی میںآج ایک اجلاس منعقدہوا۔لوک سبھاانتخابات کے موقع پرہندوستانی مسلمانوں کی سیاسی حکمت عملی طے کرنے کے لیے یہ اجلاس طلب کیاگیاتھا۔انہوں نے بتایاکہ ملک بھرمیں مسلمانوں کی تعلیم،روزگاراورتحفظات سے متعلق مسائل کاجائزہ لیاجائے گااورکس سیکولرجماعت نے مسلمانوں کے لیے کیاخدمات انجام دیں اس پرمکمل تحقیقات کی جائیں گی۔تحقیقات کے بعدہی سیکولرجماعتوں کی حمایت کرنے یانہ کرنے کافیصلہ کیاجائے گا۔یہ بھی دیکھاجائے گاکہ سیکولرجماعتوں نے کہاں تک اقلیتوں سے کیے گئے وعدہ کی تکمیل کی ہے۔اس کے بعدہی پارلیمانی انتخابات کے لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔مظفرنگرفسادکے متعلق سوال کے جواب میں احمدبخاری نے کہاکہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادونے جب یہ کہاہے کہ یہ فسادطبقاتی سیاست کانتیجہ ہے یوپی حکومت،سی بی آئی تحقیقات سے اتفاق کیوں نہیں کیا۔تحقیقات سے گریز،بی جے پی کوبچانے کی دانستہ کوشش محسوس ہوتی ہے۔شاہی امام نے بی جے پی اورایس پی کوایک ہی سکہ کے دورخ قراردیا۔انہوں نے ثبوت پیش کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے صدراحمدسنگھ کے مقابلہ میں سماج وادی پارٹی نے کوئی بھی امیدوارکھڑانہیں کیاتھا،اسی طرح جب قنوج سے ڈمپل یادوسماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پرامیدواربنائی گئی تھیں تواس وقت کانگریس اوربی جے پی نے اس کے خلاف کوئی امیدوارکھڑانہیں کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ فی الحال ہندوستانی مسلمانوں کے سامنے کوئی سیاسی متبادل موجودنہیں ہے،لہذاخودانہیں اپنی صفوں میں اتحادپیداکرتے ہوئے سیاسی طاقت کے طورپراُبھرکرسامنے آناچاہیے۔مسلم مندوبین نے ان احساسات کااظہارکیاکہ کانگریس نے مسلمانوں کے ساتھ کوئی خیرسگالی کے اقدامات نہیں کیے،لہذاآئندہ انتخابات میں کانگریس کی اندھادھندتائیدکرنے سے گریزکیاجائے۔

دریں اثناپی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ہندوستانی حقوق کے لیے سرگرم سماجی کارکنوں نے فسطائی طاقتوں کے خلاف ایک گروپ تشکیل دیاہے۔ان کاکہناہے کہ اگرنریندرمودی کواقتدارحاصل ہوتاہے تووہ ملک بھرمیں گجرات ماڈل کودہرائیں گے،اس کے نتیجہ میں ملک کے جمہوری اورسیکولرکردارکوخطرہ لاحق ہوجائے گا۔بی جے پی اورآرایس ایس ہندوستانی کوفسطائی مملکت بناناچاہتے ہیں۔آل انڈیاسیکولرفورم کے سکریٹری رام پنیانی نے کہاکہ جمہوریت ختم کرناآرایس ایس کاواحدمقصدہے۔بی جے پی اورمودی آرایس ایس کے آلہ کارہیں،اگربی جے پی کواقتدارحاصل ہواتوہندوستان میں فرقہ پرستی،سرمایہ کاری اورفسطائیت کوفروغ حاصل ہوگا۔ایک جمہوری سیکولرمملکت کی حیثیت سے ہندوستان قائم نہیں رہ سکے گا۔رام پنیانی نے دہلی میں جن وادی وچاراندولن بھارت(جواب)کی تشکیل کے موقع پرمیڈیاسے بات کررہے تھے۔سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے کہاکہ دراصل نریندرمودی سے کوئی بڑامسئلہ نہیں ہے،بلکہ اصل بی جے پی اورآرایس ایس سے ہندوستان کوخطرہ لاحق ہے،نریندرمودی توایک چہرہ ہیں۔

11-member committee to to assess the performance of the Secular parties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں