گجرات فسادات پر شردپوارکا موقف تبدیل - اقلیتوں کیلئے علحدہ لائحہ عمل کی تجویز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-23

گجرات فسادات پر شردپوارکا موقف تبدیل - اقلیتوں کیلئے علحدہ لائحہ عمل کی تجویز

sharad-pawar-modi
نریندرمودی کے تعلق سے نرم رویہ اختیارکرنے کے بمشکل3ہفتہ بعداین سی پی صدرشردپوارنے آج2002کے فسادات کے مسئلہ پروزارت عظمی کے لئے بی جے پی کے امیدوارپرتنقیدکرتے ہوئے کہاکہ گجرات میں ہونے والے اجتماعی قتل کوپورے ملک نے دیکھاہے۔پوارنے یہ ریمارکس کرتے ہوئے مودی کے ترقی کے ماڈل اورملک کاچہرہ بدلنے کے ان کے دعوی پرسوال اٹھائے۔مرکزی وزیرزراعت نے کہاکہ پڑوسی ریاست کے چیف منسٹراپنے ترقیاتی ایجنڈے کی بات کرتے ہیں،یہ کیسی ترقی ہے وہ ملک کاچہرہ بدلنے کی بات کرتے ہیں لیکن پورے ملک نے دیکھاہے کہ کس طرح اجتماعی قتل ہوا؟اس مہینے کے شروع میں پوارنے کہاتھاکہ عدالتوں کی جانب سے2002کی فسادات میں مودی کے رول کے بارے میں فیصلہ کے بعدکسی عوامی بحث کی ضرورت نہیں ہے۔شردپوارنے الزام لگایاکہ گجرات کے چیف منسٹرنے اقتدارحاصل کرنے کی اپنی کوششوں کے دوران سماج کے بعض طبقات کونظراندازکردیاہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی اقلیتوں کے لئے علحدہ لائحہ عمل ترتیب دیاجاناچاہےئے نیزملک ترقی یافتہ ضرورہوگیاہے لیکن ملک کی سب سے بڑی اقلیت اگراس سے محروم رہ گئی تواسے ملک کی ترقی نہیں کہاجاسکتا مرکزی وزیرونیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی)کے قومی سربراہ شردپوارنے آج یہ باتیں ممبئی میں اقلیتوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔این سی پی اقلیتی سیل کی جانب سے ملک کی اقلیتوں کاتحفظ وترقی ہم اور ہماری ذمہ داریاں پرمنعقدہ ایک سمینارسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گجرات کے چیف منسٹرکانام لئے بغیرکہاکہ ایک ریاست کاسربراہ اپنے ترقیاتی دعوؤں کی نمائش کرکے عوام کوگمراہ کرکے ووٹ حاصل کرناچاہتاہے لیکن جوشخص ترقی کادعوی کررہاہے اس کاماضی ایسی باتوں سے پرہے کہ شیطان بھی شرمندگی محسوس کرنے لگے گا۔مرکزی وزیرنے مزیدکہاکہ2014ء کے انتخابات میں چندسیاسی پارٹیاں اقلیتوں کوفرقہ پرست پارٹیوں کاخوف دلاکرووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں بجائے اس کے انہیں اقلیتوں کویہ بتایاچاہےئے کہ وہ اقلیتوں کے لئے کیاکرناچاہتے ہیں۔شردپوارنے آج چیف منسٹرگجرات نریندرمودی کے ترقی کے ماڈل پرحملہ کرتے ہوئے ان پرالزام لگایاکہ اقتدارکی ہوس میں وہ سماج کے کئی طبقات کونظراندازکررہے ہیں۔پوارنے کہا’’پڑوسی ریاست کے چیف منسٹراپنے ترقیاتی ایجنڈہ کی بات کرتے ہیں۔یہ ترقی کیاہے؟کیایہ غریبوں کی زندگیوں میں مجموعی ترقی لانے کی بات ہے اوران کے چہروں پرمسرت بکھیرنے کی کوشش ہے؟‘‘انہوں نے کہاکہ وہ ملک کاچہرہ بدلنے کی بات کرتے ہیں لیکن ساراملک جانتاہے کہ قتل عام کیسے ہو؟‘‘پوارنے یہ بات بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوارکابظاہرحوالہ دیتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ اقتدارکی خواہش کررہے ہیں لیکن ان کامعاملہ یہ ہے کہ وہ سماج کے مختلف طبقات کونظراندازکررہے ہیں۔طاقتورمراٹھالیڈرنے ممبئی پولیس کے سابق کمشنرستیہ پال سنگھ پربھی تنقیدکی جنہوں نے آئی پی ایس عہدہ سے استعفی دے کربی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی۔انہوں نے کہاکہ ایک دن وہ شہرکے ں نظم ضبط کے انچارج تھے کہ اچانک ہی وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے۔حال ہی میں وزارت داخلہ کے ایک اعلی عہدیدارنے فرقہ پرست بی جے پی میں شامل ہوگئے۔این سی پی سربراہ نے کہاکہ نظریہ راتوں رات نہیں بنتاجونظم ونسق میں ہوتے ہیں ان سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایک سیکولرملک میں غیرجانبداراورصاف وشفاف ذہن رکھتے ہوں گے۔لیکن یہ لوگ جو20تا30سال نظم ونسق کاحصہ رہے اچانک ہی انہوں نے ایک سیاسی پارٹی سے وابستگی اختیارکرلی جواپنی فرقہ پرستی کے لئے مشہورہے۔ایسے افرادکرلی حکومت میں موجودگی خطرناک ہوسکتی ہے۔شردپوارنے کہاکہ ان کے سیاست میںآنے پرانہیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ان کاحکومت میں ہوناخطرناک ہے۔تمام سیکولرجماعتوں کواس بارے میں سوچناچاہئے۔یادرہے کہ این سی پی مرکزمیں کانگریس زیرقیات یوپی اے کی اہم حلیف ہے اورمہاراشٹراکے حکمران ڈیموکریٹک فرنٹ کابھی ایک حصہ ہے۔

Sharad Pawar takes U-turn, slams Narendra Modi for Gujarat riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں