کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد ناممکن - جے ڈی یو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-03

کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد ناممکن - جے ڈی یو

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
جنتادل یو نے آج کانگریس یا اس کی سابقہ حلیف بی جے پی کے ساتھ کسی بھی اتحاد کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ فطری اختلافات کے باوجود لوک سبھا انتخابات کے بعد تیسری طاقت منظر عام پر آئے گی جس میں اسے کلیدی جماعت کا رول حاصل ہوگا۔ پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے پارٹی کے صدر شرد یادو نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فطری اختلافات موجود ہیں جو تمام غیر کانگریسی اور غیر بی جے پی جماعتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لانے میں رکاوٹ بن رہے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ماضی میں حکومتوں کی تشکیل کیلئے ان کے اتحاد کی مثالیں بھی پیش کیں۔ یادو نے بتایاکہ جے ڈی یو اور جے ڈی ایس نے قبل ازیں ہاتھ ملالئے اور دیگر جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے بائیں بازو جماعتوں کی مساعی کا بھی حوالہ دیا جس کے نتیجے میں مخالف فرقہ پرستی کنونشن میں اے آئی اے ڈی ایم کے، بی جے ڈی اے جے پی کے بشمو ل17 جماعتوں نے شرکت کی۔ یہ ایسی پارٹیاں ہیں جنہیں بی جے پی اپنی حلیف جماعتوں کی حیثیت سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہاں ریاست میں فطری اختلافات موجود ہیں۔ بایاں بازو اور ممتا بنرجی مغربی بنگال میں متحد نہیں ہوسکتے جبکہ اترپردیش اور ایس پی اور بی ایس پی یا ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے اور اے آئی ڈی ایم کے میں اتحاد نہیں ہوسکتا۔ تاہم اس بات کااظہار ہوتا ہے کہ اگرچیکہ داخلی اختلافات موجود رہا ہے لیکن اہم مسائل پر وسیع تر اتفاق رائے بھی پایا گیا ہے۔ یادو نے بتایاکہ یہی جماعتیں اس وقت متحد ہوئی تھیں جبکہ ہم نے قیمتوں میں تین مرتبہ اضافہ جیسے مسائل پر بھارت بند منظم کیا تھا۔ ہم راستہ معلوم کرنے کیلئے کوشاں اور ابتداء میں جے ڈی یو، سماج وادی پارٹی اور جنتادل سیکولر بھی متحد ہوچکے ہیں۔ مزید جماعتیں شمولیت اختیار کریں گی۔ ہم کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کا رروائی کی تکمیل کا ہمیں یقین بھی ہے۔ انہوں نے پرزور انداز میں بتایاکہ امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ ماضی میں ایسا ہوچکا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہوسکتا ہے۔ مجھے مستقبل میں اس کی شروعات کا یقین ہے۔ فطری اختلافات کے باوجود بھی عوام متحدہوتے ہیں۔ یادو نے بتایاکہ ان کی پارٹی کا پرزور ایقان ہے کہ غیر کانگریسی اور غیر بی جے پی جماعتوں پر مشتمل چھتر اتحاد بیان کردہ حالات میں وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ انہوں نے اختلافات کو تسلیم کرتے ہوئے ہم نے 1977ء میں جنتا پارٹی حکومت،1989ء میں وی پی سنگھ کی زیر قیادت نیشنل فرنٹ حکومت اور 1996ء میں ایچ ڈی دیوے گوڑا اور اندر کمار گجرال کی زیر قیادت تیسرے محاذ جیسی حکومتیں تشکیل دی تھیں۔ انہوں نے بتایاکہ اگرچہ کہ ان حکومتوں میں مسائل موجود رہے ہیں لیکن ہم نے مناسب کام کیا ہے۔ کانگریس نے دیوے گوڑا حکومت کی تائید کی تھی۔ مخالف کانگریس منشور پر اقتدار حاصل کرنے والی جنتا پارٹی حکومت میں بھارتیہ جن سنگھ (بعدازاں جسے بی جے پی سے موسوم کیاگیا) جیسی ایک جماعت کو جنتا پارٹی کی تشکیل کیلئے ضم کردیا گیا تھا۔

No truck with Congress or BJP, says JD(U); bats for Third Front

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں