فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے مشرف کی درخواست مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-22

فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے مشرف کی درخواست مسترد

اسلام آباد
(پی ٹی آئی )
پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کی ان کوششوں کو دھکا لگا ہے کہ وہ چاہتے تھے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے ۔ پرویز مشرف نے عدالت میں درخواست پیش کی کہ ان کے مقدمہ کو فوجی عدالت منتقل کیا جائے ۔ اس مقدمہ کے تحت انہیں سمن جاری کیا گیا کہ وہ 11مارچ کو حاضر عدالت ہوں ۔ مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے مشرف کی اس درخواست کو مسترد کردیا ۔ مشرف کے وکلاء نے مشرف پر مقدمہ چلانے تین رکنی ججس کی خصوصی عدالت تشکیل پر اعتراض کیا ۔ وکلاء نے کہا کہ مشرف کا صرف فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے ۔ فوجی ایکٹ کے تحت مشرف پر فوجی عدالت میں ہی مقدمہ چلایا جاسکتا ہے ۔ خصوصی عدالت نے کہا کہ اس کو مقدمہ کی سماعت کا اختیار ہے ۔ عدالت نے آئندہ پیشی 4مارچ کو مقرر کی ۔ ان کے علاوہ عدالت نے مشرف کو 11مارچ کو حاضر عدالت ہونے سمن جاری کیا ۔ تین رکنی بنچ کے صدر جسٹس فیصل عرب نے مشرف کی درخواست کو مسترد کردیا ۔ عدالت نے کہا کہ مشرف اس وقت فوج میں نہیں ہیں ۔ اس لئے ان کے خلاف خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا جاسکتا ہے ۔ مشرف نے ان کے مقدمہ کے خلاف تین درخواستیں داخل کی ۔ ایک خصوصی عدالت کے قیام ،دوسرا سرکاری استغاثہ کے تقرر اور عدالت کے دائرہ اختیارکو ان درخواستوں میں چیلنج کیا گیا ۔ پاکستان کے پہلے فوجی حکمراں ہیں جن کے خلاف غداری ،2007میں ایمر جنسی نافذ کر کے اعلی عدالت کے ججوں کو حراست میں رکھنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جارہا ہے ۔ اگر مشرف کو سزا ہوئی تو انہیں سزائے حبس دوام یا پھر سزائے موت ہوسکتی ہے ۔مشرف کے وکلائے صفائی میں شامل کلیدی وکیل احمد رجا قصوری نے دعوی کیا کہ عدالت کے احکام غیر قانونی ہیں کیوں کہ جس وقت مشرف نے ایمر جنسی کا اعلان کیا کہ وہ ملک کے آرمی چیف تھے ۔ انہوں نے آرمی چیف کی حیثیت سے ایمر جنسی نافذ کرنے کے حکمنامہ پر دستخط کئے ۔ انہوں نے صدر کی حیثیت سے اس حکمنامہ پر دستخط نہیں کئے ۔ قصوری نے کہا کہ اس مقدمہ میں حقائق اور قوانین کو توڑ مروڑ پیش کیا گیا ہے ۔
Pervez Musharraf's plea for military trial rejected

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں