گجرات ماڈل کے معنی اقلیتوں کا قتل عام - پرکاش کرت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-10

گجرات ماڈل کے معنی اقلیتوں کا قتل عام - پرکاش کرت

سی پی ایم کے قائدپرکاش کرت نے کولکتہ میں ایک عظیم الشان ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نریندرمودی کومرکزمیں اقتدارپرفائزکرنے اورملک میں گجرات ماڈل دہراناگویافرقہ پرستی کازہرپھیلانے کے مماثل ہے۔ان کوووٹ دیناگویاسرمایہ داری کوفروغ دیناہے۔گجرات ماڈل کے تحت مودی صرف سرمایہ داروں کے مفادات کی تکمیل کرتے رہے ہیں۔انہوں نے غریبوں کی پرواہ کبھی نہیں کی۔بائیں بازو کی زیرقیادت سیکولرمتبادل ہی بہترحکمرانی فراہم کرسکتاہے،جوتمام عوام کے لیے مفیدثابت ہوتاہے،لہذاغیرکانگریسی اورغیربی جے پی سیکولرجماعتوں کوچاہتے کہ وہ پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس ختم ہونے کے بعدمتحدہوجائیں اورمتبادل محاذتشکیل دینے کے لیے متحدہوجائیں۔نریندرمودی نے بائیں بازو کی زیرقیادت تیسرے محاذکوتیسرے درجہ کااتحادقراردیاتھا۔پرکاش کرت نے اس کے جواب میں کہاکہ مودی کاکہنابالکل درست ہے۔اسکول میں جب نشانات کی درجہ بندی ہوتی ہے توپہلے اوردوسرے کے بعدتیسرانمبرسرفہرست ہوجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ مودی کواگراقتدارحاصل ہواتووہ ملک میں فرقہ پرستی کازہرپھیلائیں گے،کیوں کہ گجرات میں وہ یہی کرتے رہے ہیں۔گجرات ماڈل کیاہے۔سن2002میں ہزاروں اقلیتوں کاخون بہایاگیا۔یہی گجرات ماڈل ہے۔لہذاسیکولرجماعتوں کوچاہتے کہ وہ اس گجرات ماڈل کے مقابلہ کے لیے عوام کے سامنے متبادل نظریات پیش کریں۔انہوں نے فرقہ پرست طاقتوں پرقابوپانے میں ناکامی کے لیے کانگریس کوموردالزام ٹھہرایا۔پرکاش کرت نے کہاکہ گذشتہ10سال کے دوران کانگریس کی زیرقیادت یوپی اے حکومت فرقہ پرستی کوکچلنے میں ناکام رہی۔صرف بایاں محاذہی اس وقت ملک میں فرقہ پرستی اوربنیادپرستی کامقابلہ کرسکتاہے۔

Bringing Modi would encourage communalism, capitalism: Prakash Karat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں