ہندو ایک متبادل تاریخ - کتاب سے دستبرداری پر مصنف برہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-13

ہندو ایک متبادل تاریخ - کتاب سے دستبرداری پر مصنف برہم

واشنگٹن
(پی ٹی آئی )
امریکی نظریہ ساز وینڈی ڈوینگر جن کی کتاب \"ہندوایک متبادل کتاب \" کو اعتراضات کے بعد دستبرادر کر لیا گیا \" برہم اور مایوس\"ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ حقیقی ویلن \"ہندوستانی قانون ہے \"۔ اس کتاب سے اعتراضات کے بعد دستبرادری اختیار کر لی گئی کہ اس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔ وینڈی ڈونیگر نے کہا کہ وہ اس تبدیلی پر بر ہم اور مایوس ہیں کہ اور کہا کہ حقیقی دشمنی ہندوستانی قانون ہے ۔میں یقینی طور پر یہ ہوتا دیکھ کر ہم اور مایوس ہوں اور مجھے سخت تکلیف پہنچی ہے جو اس وقت ہندوستان میں تقریر کی آزادی کیلئے پیشگوئی پر مبنی ہے جس کی وجہ سے تیزی کے ساتھ ابتری ہورہی ہے اور سیاسی موسم بدل رہا ہے ۔ ڈونیگر نے پی ٹی آئی کو اپنے ای میل ردعمل میں کہا ہے کہ پنگیون انڈیا بکس پرائیوٹ لمیٹیڈ نے دہلی کی ایک عدالت کو مطلع کیا جو اس کے خلاف دائر کردہ ایک کیس کی سماعت کر رہی ہے اور دونوں فریق اس مسئلہ کو درخواستوں کے ساتھ عدالت کے باہر حل کرنا چاہتے ہیں اور ہندو ایک متبادل تاریخ کتاب کو واپس طلب کرنے اور اس کی تمام کاپیوں کو طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ مجھے خوشی ہے کہ انٹرنیٹ کے دور میں یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک کتاب کو روکا جائے ۔یہ کتاب ہندو ایک متبادل تاریخ کنڈل پر دستیاب ہے ۔ اگر قانونی طریقوں سے اس کی اشاعت میں ناکامی ہوتو انٹرنیٹ ودیگر طریقوں سے کتابوں کو گشت میں رکھ سکتا ہے ۔ ڈوینگر نے یہ بات کہی ۔ ہندوستان میں عوام ہمیشہ تمام اقسام کی کتابوں کو پڑھنے کے اہل رہے ہیں ۔ جن میں چند کتابیں ہندوؤں پر جارحانہ ہوسکتی ہیں ۔ ادیب نے یہ بات کہی ۔ اس نے مزید کہا کہ وہ اس مسئلہ پر ایک طویل مضمون لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ ڈوینگر اس وقت یونیورسٹی آف شکاگو میں ایک پروفیسر ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ وہ کتابوں کو واپس طلب کرنے اور کتاب کی تمام کاپیوں کو دستبردار کرنے کیلئے پبلیشر پنگیون بکس انڈیا کو مورد الزام نہیں ٹھراسکتے ۔ یہ کتاب 2009ء میں شائع کی گئی تھی ۔ ایک پبلیشر کی دختر ہونے کے ناطہ میں علم سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہتی کہ موجود کتابیں تاوقتیکہ وہ عوام کی جانب سے تیزی کے ساتھ خریدی گئی ہیں ،وہ واپس نہیں لی جاسکتیں لیکن میں پنگیون بکس انڈیا کو ذمہ دار نہیں ٹھراؤں گی ۔ انھوں نے بتایا کہ دیگر پبلیشر کسی کوشش کے بغیر دیگر کتابیں تیزی کے ساتھ دستبردار کرلیں جبکہ پنگیون نے اپنی کتاب کو بچانے کی کوشش کی ۔ پنگیون بکس انڈیا نے یہ کتاب یہ جانتے ہوئے لی تھی کہ اس سے ہندو تو اطاقتوں میں برہمی پیدا ہوگی اور وہ گزشتہ 4برسوں سے عدالتوں میں اس کی مدافعت کر رہے ہیں ۔ اس کتاب کے خلاف ایک سیول اور ایک فوجداری مقدمہ دائر کیا گیا ہے ۔ آخر کار اس کے حقیقی دشمن کو شکست ہوئی ۔
Academics, writers decry Penguin's withdrawal of Doniger's book 'The Hindus'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں