Villagers protest `one-sided` arrests in Muzaffarnagar riot cases
مظفر نگر فسادات کیس میں یکطرفہ گرفتاریوں کے خلاف سینکڑوں دیہاتیوں نے احتجاج کیا جس کے بعد ان کی مقامی پنچایت نے ایک قرارداد منظور کی کہ کسی پولیس والے کو دیہات میں داخل ہونے اور تشدد کے سلسلہ میں کسی کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ موضع محمد پور رائے سنگھ کی کمیونٹی پنچایت نے کل فیصلہ کیا کہ پولیس کو موضع میں داخل ہونے اور فسادات کے سلسلہ میں کسی کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گھٹوالا کھاپ پنچایت کے سربراہ ہری کشن ملک سمیت سینکڑوں افراد نے موضع میں پولیس کے دھاؤں اور گدشتہ سال کے فسادات کے سلسلہ میں صرف ایک برادری کے افراد کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس نے پولیس کا گھیراؤکرنے اور موضع میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ فسادات کی تحقیقات کررہی خصوصی ٹیم نے مختلف علاقوں میں فسادات کے ملزم پائے جانے والے 522 افراد کی ایک فہرست روانہ کی تھی اور مقامی پولیس کو انہیں گرفتارکرنے کی ہدایت دی تھی۔ بہرحال پولیس کوگرفتاریوں کے سلسلہ میں برہم مقامی عوام سے دشواریوں کا سامنا ہے جنہوں نے 2دن قبل پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سنگباری بھی کی تھی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں