شرابیوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھائی جائے گی - ضلع نالندہ بہار کے علما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-13

شرابیوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھائی جائے گی - ضلع نالندہ بہار کے علما

بہار کے ایک ضلع کے علمائے دین نے ایسے شخص کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کا فیصلہ کیا ہے جو عادی شرابی رہا ہو۔ بہار کے ضلع نالندہ میں ائمہ کے ایک گروپ نے ہفتہ کو منعقدہ ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے قبل ازیں میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ جہیز دینے اور لینے والوں کا نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ حافظ مولانا مہتاب عالم مخدومی نے اجلاس کے فیصلہ سے میڈیا کو واقف کرواتے ہوئے کہا "یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ اگر کسی شرابی کا انتقال ہوجائے تو اس کی نمازجنازہ نہ پڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نالندہ ضلع ہیڈ کوارٹربہار شریف میں انجمن فیضان مصطفی کا ایک اجلاس مولانا مخدومی کی صدارت میں منعقدہوا جس میں مسلمانوں میں شراب کی لت میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مولانا نے کہاکہ شراب اسلام میں حرام ہے لہذا فیصلہ کیا گیا کہ عوامی مقامات پر شراب پینے والوں کا پہلے سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو عوام نے عوام سے عادی شرابیوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے لیکن اگر وہ اس کے باوجود عادت ترک نہ کریں تو ہم ان کی نماز جنازہ نہیں پڑھائیں گے۔ مخدومی نے کہاکہ انہوں نے اس مسئلہ پر کافی غوروخوص کیا اور طئے کیا کہ مسلمانوں میں شراب کی بڑھتی ہوئی لت کو ختم کرنے ایسا اقدام ضروری ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ بڑا ہی سخت فیصلہ ہے تاہم کہاکہ شرابیوں کو انتباہ دینے کا کوئی دوسرا طریقہ نہیں رہا۔ شہر کے مسلمانوں نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے۔ پٹنہ کے ایک مسلم جہد کار نیر فاطمی نے کہاکہ اس سے شراب پینے کی حوصلہ شکنی ہوگی اور شرابیوں کو سخت تنبیہ ہوگی۔ مخدومی نے کہاکہ نالندہ میں فیصلہ پر کامیاب عمل آوری اور اس کے اچھے نتائج دیکھنے کے بعد وہ بہار کے دیگر اضلاع کے ائمہ سے بھی ایسے ہی اقدام کی سفارش کریں گے۔

بہار کے ضلع نالندہ میں بعض علماء نے شرابیوں کی نمازجنازہ نہ پڑھانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جامعہ نظامیہ حیدرآباد کے ایک عالم دین نے کہاکہ یہ فیصلہ شریعت مطہرہ کے خلاف ہے کیونکہ شریعت میں فاسق و فاجر شخص کیلئے بھی نماز جنازہ پڑھانے کا حکم ہے۔ مولانا محمد عظمت اﷲ نقشبندی مولوی کامل جامعہ نظامیہ نے کہاکہ شراب نوشی یقیناً اسلام میں حرام ہے اور ہر مسلمانوں کو اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔ مولانا نے کہاکہ سماج میں پائی جانے والی برائیوں کے خلاف علماء وائمہ کو آگے آنا چاہئے لیکن وہ یہ نہ بھولیں کہ اسلام میں برائی قابل نفرت ہے اور برائی کرنے والا قابل نفرت نہیں بلکہ قابل اصلاح ہے۔ اس کی اصلاح شریعت کے مقرر کردہ ضابطوں کے ذریعہ ہی ہونا چاہئے۔ مولانا عظمت اﷲ نے کہاکہ حساس موضوعات پر اس طرح کے متنازعہ فیصلوں سے جہاں مسلمانوں میں اسلامی احکام کے بارے میں الجھن پیدا ہوگی وہیں اغیار کے درمیان شریعت مذاق کا موضوع بن سکتی ہے۔

--

2 تبصرے:

  1. شراب نوشی کی جتنی مذمت کی جائے اور انسداد کے لیے جو بھی سخت ترین اقدامات کیے جائیں وہ قابل ستائش ہیں۔ علما ۔ ْکے نام پر بنی تنظیم سے ایسی توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ شریعت میں اپنی طرف سے کسی شق کااضافہ کریں

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. محترم ، آپ نے بالکل بجا فرمایا۔ آپ کی بات سے 100 فیصد اتفاق ہے

      حذف کریں