وجئے واڑہ کو دارالحکومت بنانے حکومت آندھرا پردیش کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-05

وجئے واڑہ کو دارالحکومت بنانے حکومت آندھرا پردیش کا اعلان

حیدرآباد
آئی اے این ایس
چیف منسٹر آندھر اپردیش این چندرابابو نائیڈو نے ریاست کے نئے دارالحکومت کے بارے میں آخر کار تجسس کا خاتمہ کرتے ہوئے آج اعلان کیا کہ شہر وجئے واڑہ ، اے پی کا صدر مقام ہوگا ۔ انہوں نے ریاستی قانون ساز اسمبلی میں بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکومت نے ریاست کے قلب میں موجود ایک شہر وجئے واڑہ کے اطراف واکناف دارالحکومت کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ یکم ستمبر کو ریاستی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ نے ریاست کی غیر مرکوز ترقی کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت3میگا سٹیز اور14اسمارٹ سٹیز کو بھی فروغ دیاجائے گا۔ چندرابابو نائیڈو نے اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان کی ہنگامہ آرائی اور احتجاج کے درمیان یہ اعلانات کئے۔ اپوزیشن پارٹی ، دارالحکومت کے مسئلہ پر مباحث اور مشاورت کے بغیر یکطرفہ اعلان پر احتجاج کررہی تھی ۔ چندربابو نائیڈو نے مزید کہا کہ کابینہ نے نئی دارالحکومت کی تعمیر کے لئے’’لینڈ کولنگ سسٹم‘‘ اختیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ اس سسٹم پر پہلے ایک کابینی ذیلی کمیٹی کام کرے گی اور اس کے خدو خال کو قطعیت دے گی ۔ چیف منسٹر نے مقررہ وقت سے پہلے ہی20صفحات پر مشتمل ایک بیان پڑھ کر سنادیا ۔
واضح ہو کہ صدر مقام کے بارے میں اعلان کے لئے مہورت نکالا گیا تھا ۔ وہ منگل کے دن ہی اسمبلی میں دارالحکومت کے مقام کے بارے میں اعلان کرنے والے تھے لیکن’’شبھ مہورت‘‘ نہ ملنے پر اس اعلان کو موخر کردیا گیا تھا۔ چیف منسٹر نے کابینی فیصلہ کی یہ کہتے ہوئے مدافعت کی کہ وجئے واڑہ ریاست کے درمیان میں واقع ہے اور یہ شہر دیکھر اضلاع سے قابل رسائی ہے ۔ انہوں نے ریاست کے تینوں علاقوں کی ترقی کے لئے حکومت کے تجویز کردہ اقدامات کا بھی اعلان کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی کی حکومت ریاست کے تمام13اضلاع کی ہمہ گیر ترقی کے عہد کی پابند ہے۔ جنوبی ساحلی آندھرا کے ضلع کرشنا میں دریائے کرشنا کے کنارے بسا شہر وجئے واڑہ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے تقریباً300کلو میٹر دور ہے ۔ شہر حیدرآبادسردست تلنگانہ اور اے پی دونوں کے لئے مشترکہ دارالحکومت کا کام کرہا ہے ۔ آندھر ا پردیش کی تنظیم جدید ایکٹ کے تحت شہر کو دونوں ریاستوں کا آئندہ 10برسوں کے لئے مشترکہ صدر مقام بنایا گیا ہے ۔ وجئے واڑہ کی آبادی2011ء کی مردم شماری کے مطابق زائد از10لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ ایک بڑا تجارتی مرکز بھی ہے ۔ این چندرا بابو نائیڈو نے جون میں چیف منسٹر کے عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد سے ہی وجئے واڑہ اور گنٹور کے درمیان نئے دارالحکومت کی تعمیر کے اشارے دینے شروع کردیے تھے۔ انہوں نے اپنی حلف برداری تقریب بھی دونوں شہروں کے درمیان واقع منگل گری میں ایک وسیع و عریض میدان میں منعقد کی تھی ۔ دارالحکومت کے مقام کی نشاندہی کے لئے مرکزی حکومت نے تنظیم جدید ایکٹ کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ کمیٹی نے گزشتہ ہفتہ اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے نئے مرکزی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ نئے دارالحکومت کے لئے20ٹی ایم سی پانی بھی مختص کیا جائے۔ اسمبلی نے قرارداد کی منظوری عمل میں لاتے ہوئے حکومت ہند سے درخواست کی کہ ریاست کی تیز رفتار اور مساویانہ ترقی کے لئے مالیاتی اور پالیسی تعاون فراہم کیاجائے ۔ چندربابونائیڈو نے جن کی تلگو دیشم پارٹی مرکز میں حکمراں این ڈی اے کی ایک حلیف ہے سماج کے تمام طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے دارالحکومت کی تعمیر میں اپنا اپنا حصہ بٹائیں ۔ منظور قرار داد میں حکومت ہند سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ اے پی کی تنظیم جدید ایکٹ 2014میں کئے گئے تمام وعدوں کی بھی تکمیل عمل میں لائی جائے ۔ قرار داد میں بالخصوص ریاست کی ترقی سے متعلق نکات پر زور دیا گیا ۔ اس وقت کے وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے دیے گئے تیقنات کا حوالہ دیتے ہوئے ان پر بہ عجلت ممکنہ من و عن عمل آوری کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ آندھرا پردیش کے نئے دارالحکومت کے قیام میں آسانی ہوسکے ۔ ریاستی اسمبلی نے مرکز پر پولا ورم آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر اندرون4سال مکمل کرلینے پر بھی زور دیا ہے ۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے اپنی تقریر میں کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کو خصوصی زمرے کا موقف دینے کے اپنے عہد کی تکمیل کرے ۔ شمالی ساحلی آندھرا کے 3اضلاع اور رائلسیما کے4اضلاع کو خصوصی ترقیاتی پیکیج کی فراہمی کا وعدہ بھی پورا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اسی دوران اسمبلی میں اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے اے پی کا دارالحکومت وجئے واڑہ کی اطراف و اکناف تعمیر کرنے کا حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے حالانکہ پارٹی قبل ازیں اس فیصلہ کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کررہی تھی کہ چندرابابو نائیڈو نے یکطرفہ طور پریہ فیصلہ کرلیا ہے ۔
اسمبلی میں چیف منسٹر این چندرابابونائیڈو جب دارالحکومت کے بارے میں اعلان کررہے تھے تو اپوزیشن پارٹی کے ارکان ہنگامہ آرائی میں مصروف تھے ۔ ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے یہ مسئلہ مباحث کے لئے اسمبلی میں پیش کرے اور اس کے بعد دارالحکومت کے مقام کے بارے میں اعلان کرے ۔ صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ اگر چہ ان کی پارٹی کو حکومت کے انتخاب پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم وہ یہ چاہتی تھی کہ یہ فیصلہ جمہوری انداز میں کیاجائے ۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ ریاست کے وسیع تر مفاد ان کی پارٹی اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتی ہے اور تعمیری تجاویز پیش کرنے کے لئے بھی تیار ہے ۔ انہوں نے تاہم یہ بھی کہا کہ دارالحکومت کی سرکاری اراضیات پر تعمیر ہونی چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ صدر مقام کی تعمیر کے لئے30ہزار ایکر اراضی درکار ہے ۔ انہوں نے اندیشوں کا اظہار کیا کہ حکومت کا تجویز کردہ لینڈ کولنگ سسٹم کہیں اراضی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ نہ کردے جس سے سیدھے زمینداروں کو فائدہ ہوتا ہے ۔

AP capital to be located “around Vijayawada”: Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں