لالو پرساد اور نتیش کمار کے درمیان طنزیہ ریمارکس کا تبادلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-19

لالو پرساد اور نتیش کمار کے درمیان طنزیہ ریمارکس کا تبادلہ

پٹنہ۔
(پی ٹی آئی)
بہار کے سیاسی حریفوں چیف منسٹر نتیش کمار اور صدر آر جے ڈی لالو پرساد یادو کو ایک طویل عرصہ کے بعد ایک ہی شہ نشین پر دیکھا گیا۔ ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرنے کے بجائے یہ دونوں’لفظی جنگ یا طنزیہ ریمارکس میں الجھے دیکھے گئے۔ ان دونوں کے درمیان مرکزی وزیر وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے بیٹھے ہوئے تھے۔ یادو اور کمار ، اخبار "دینک بھاسکر" کے پٹنہ ایڈیشن کے افتتاح کے موقع پر ایک اسٹیج پر جمع ہوئے تھے۔ لالو پرساد نے چیف منسٹر کا نام لئے بغیر انہیں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت، ان کے (لالو کے) جیسے حریفوں کی خبروں کا ’بلیک آوٹ، کرنے کی کوشش میں میڈیا پر ’کنٹرول، کررہی ہے۔ "بعض افراد، تاریخ بنانے کی کوشش میں پرکشش اشتہارات کی بنیاد پراخبارات کی ساری جگہ، سیاہ کررہے ہیں۔ اخبار نویس، طوطوں کی طرح وہ خبریں بھیج رہے ہیں جو حکومت سے مناسبت رکھتی ہیں"۔ لالو پرساد نے کہاکہ حتی کہ صدرنشین پریس کونسل مارکنڈے کاٹجو نے بھی بہار میں آزادی صحافت پر سوال اٹھایا ہے۔ تقریب میں جب نتیش کمار کی تقریر کی باری آئی تو انہوں نے بھی یادو پر تنقید کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ ٹوئٹر پر اکاونٹ کھولنے کے ، لالو پرساد کے اقدام پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "پرانی نسل کے بعض لوگ بھی سوشل میڈیا کے تازہ ترین جنون کا شکار ہورہے ہیں"۔ نوجوان نسل اگر یہ فیشن اختیار کرتی ہے تو یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے لیکن ضعیف النسل بھی اس کی پریکٹس شروع کرتی ہے تو یہ ناقابل تصور ہے۔ کہیں تو ایک لکیر کھینچی جانی چاہئے"۔ کمار نے اس خیال کا اظہار کیا جو خود بھی ایک بلاگ اکاونٹ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے کہاکہ لغت میں ٹوئٹر کے معنی صبح کے اوقات میں چڑیوں کی چہچہاہٹ ہے لیکن بعض لوگ اس پر اجارہ داری کی کوشش کرتے ہوئیہ اس (ٹوئٹر) کو جھنجھناہٹ میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جس وقت نتیش کمار اظہار خیال کررہے تھے، لالو پرساد کو دھیمی آواز میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ بہار کا کوئی اخبار اُن کے (کمارکے) بارے میں خبر پہنچائے بغیر نہیں چل سکتا۔ اس مرحلہ پر کمار نے اخبارات کو تجویز پیش کی کہ وہ صرف لالو پرساد یادو کی تصاویر اور خبریں شائع کریں۔ اس طنزیہ تبادلہ خیال پر شنڈے اور تقریب میں جمع تمام افراد اپنے قہقہے نہیں روک سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں