اردو داں طبقہ ہی اردو کے فروغ میں رکاوٹ - کولکاتا کتاب میلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

اردو داں طبقہ ہی اردو کے فروغ میں رکاوٹ - کولکاتا کتاب میلہ

مغربی بنگال اردو اکاڈمی کے زیر اہتمام 7واں کل ہند کتاب میلہ 2014میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے والے ریاستی وزیر برائے فائر محکمہ جاوید احمد خان نے کہا کہ اردو کی ترقی اور فروغ کیلئے ضروری ہے کہ ہم اردو ذریعہ تعلیم میں اپنے بچوں کو سنوار یں۔ ہماری ،ماں ماٹی مانس کی حکومت نے 3-4ماہ میں اردو زبان کو قانونی حق دیا اور لینگو یج ایکٹ کے تحت اسمبلی کے سیکشن Vمیں منظور کروایا تاکہ اردو والے اپنے مادری زبان سے لگاؤ اور دلچسپی پیدا کریں ۔ آج اردو طبقہ ہی اردو زبان کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔ آج انگریزی اخبار کا سر کولیشن ایک لاکھ سے تجاویزکرجاتا ہے ۔ لیکن اردو اخبارات کا 10-20ہزار طبقہ اپنے بچوں کو اردو زبان سے بہرہ ور کرائیں ۔ اردو کتاب میلہ دراصل اردو اکاڈمی کی شناخت پیش کرتا ہے ۔ اس اردو کتاب میلے میں اردو کی نایاب کتابیں دستیاب ہیں ۔ دہلی سے بھی اردو والے بڑی دلچسپی کے ساتھ یہاں اسٹال لگائیں ہیں تاکہ آپ کا رجحان اردو کی جانب ہو ۔ لوگوں سے گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ کتابوں کا مطالعہ کریں اور اپنی زبان کو سنواریں ۔ انہوں نے کہا کہ 1975-1970اور1980کے دہائی میں مشاعرے کرائے جاتے تھے لیکن اب تو مشاعرہ بلکہ اردو ڈرامہ بھی تاریخ بنتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ ہر شعبہ جات میں اردو درخواست پیش کئے جائیں ۔ ہمارے فائر محکمہ میں اب تک ایک بھی اردو درخواست موصول نہیں ہوئی ہے اسی سے پتہ چلتا ہے کہ ہم اردو کے کتنے قریب ہیں اور اردو سے ہماری محبت کتنی ہے ؟ایم ایل اے مظفر خان نے اپنی مختصر تقریر میں اردو اکاڈمی کے حوالہ سے کہا کہ آج اردو اکاڈمی لوگوں کیلئے پوشیدہ نہیں رہا ،بلکہ اردو پارک کی تعمیر کے ذریعہ اردو اکاڈمی سے لوگ واقف ہوئے ہیں ۔ سابقہ حکومت وقت میں کبھی بھی اردو اکاڈمی کی طرف توجہ نہیں دی گئی ۔ جس کی وجہ کراکاڈمی کو تلاش کرنا پڑتا تھا ۔ دیگر ریاستوں کی اکڈمی کو تلاش کرنا پڑتا تھا ۔ دیگر ریاستوں کی اکاڈمی کی طرح ہماری بھی اکاڈمی کیلئے ایک بجٹ مختص کیا گیا ہے ، جس پر ہمیں فخر ہے ۔ شمالی دیناج پور کی طرح آسنسول میں بھی اردو اکاڈمی نے اپنی ایک شاخ قائم کی ہے ۔ مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی ومالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین ابوعیش منڈل نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے جتنی رقم آتی ہے اس کا نصف حصہ بھی اقلیتوں پر خرچ نہیں ہو پاتیاور یہ ہمارے لیے سب سے بڑا المیہ ہے ۔ یہ المیہ نہیں تو اور کیا ہے کہ 87200لوگوں کے لیے لون منظور کیا جاتا ہے۔ 70ہزار کے نام چیک تیار کیا جاتا ہے لیکن ان لوگوں کو ویلڈیٹی validity))ختم ہونے کے بعد ملتا ہے ۔ہم میں بیداری کی کمی ہے ،جس کی وجہ کر ہم اپنا حق لینا بھی نہیں جانتے ۔ مرحوم پروفیسر ابومحفوظ الکریم معصومی پر ریسرچ اسکا لر محمد صدر الااسلام نے ایک مونو گراف تحریر کیا ،جسے اردو اکاڈمی نے کتابی شکل میں شائع کروایا ۔ پیر کو مہمان خصوصی جاوید احمد خان ،مظفر خان نائب چیئر میں اردو اکاڈمی سید منال شاہ القادری ۔ایس حیدر کے ہاتھوں رسم اجرام کیا گیا ۔ صدر الاسلام نے کہا کہ ابومحفوظ الکریم معصومی مرحوم کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے ۔ اہل کولکاتا ہی نہیں بلکہ وغیرہ ملکی سطح پر معصومی مرحوم کی بے لوث خدمات کا درجہ رکھتی ہے ۔ اس پروگرام کے اختتام کے بعد محفل نعت کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں معزز شعراکرام نے شرکت کی ۔ اظہار تشکر سکریٹری اردو اکاڈمی محمد شاہد نے اور نقابت نشاط عالم نے ادا کی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں