جہیز مخالف میٹریمونیل ویب سائٹ سمپل نکاح ڈاٹ کام کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-14

جہیز مخالف میٹریمونیل ویب سائٹ سمپل نکاح ڈاٹ کام کا آغاز

simplenikah.com
سعودی عرب میں مقیم ایک ممتاز ہندوستانی سماجی جہد کار نے ایک ایسے ضرورت رشتہ (میٹریمونیل) ویب سائٹ کا آغاز کیا ہے، جس کے ذریعہ ایسیجنوبی ایشیائی تارکین وطن کا تعاون کیا جائے گا جوجہیز اور لین دین کے خلاف ہیں اور اسی طرح سے ایک موزوں رشتہ کے خواہاں ہیں۔ جدہ کی سماجی اصلاحات سوسائٹی کے بانی علیم خان فلکی نے اس ویب سائٹ کا آغاز کیا ہے۔ وہ طویل عرصہ سے جہیز اور لین دین کے خلاف سرگرم مہم چلارہے ہیں۔ انہوں نے سمپل نکاح ڈاٹ کام کے نام سے ایک ضرورت رشتہ کی انوکھی ویب سائت کا آغاز کیا ہے، جو جہیزو لین دین سیپاک شادی کے خواہاں نوجوان لڑکے لڑکیوں کو ازدواجی بندھن میں جوڑنے کیلئے شروع کی گئی ہے۔ عرب نیوز نے آج اس بات کی اطلاع دی۔ علیم خان فلکی نے کہاکہ ویب سائٹ کے آغاز کا اصل مقصد جہیزاور لین دین کے نظام کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ اس نظام کے مخالفین کو جوڑنے کیلئے غیر منافع بخش خدمات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے جہیز اور لین دین کو ایک قسم کا بلیک میل قرار دیتے ہوئے کیہاکہ یہ بلیک میل اتنا بڑ؍ چکا ہے کہ اس نے اب سماجی بلیک میل کی شکل اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے بالخصوص ایشیائی والدین کے بارے میں کہاکہ انہیں ہر حال میں اپنی بیٹیوں کو جہیز دینا پڑتا ہے۔ ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں یہ رسم اتنی مضبوط ہوچکی ہے کہ دلہا، اپنی دلہن کو لے جانے سے قبل پیسہ اور جائیداد کی شکل میں بھاری جہیز حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایسے کئی دلہے ہیں جو جہیز لینا نہیں چاہتے، لیکن دلہن کے والدین زبردستی جہیز دیتے ہیں، کیونکہ انہیں اس بات کا خوف لاحق رہتا ہے کہ شادی کے بعد کہیں دلہے کے ارکان خاندان اس کی بچی سے پیچھا نہ چھڑالیں، یا اسے طنعے نے دیں۔ علیم خان فلکی نے کہاکہ جہیزکی ادائیگی کے علاوہ لڑکی کے باپ کو شادی کے موقع پر ایک پرتکلف عیشائیہ کا بھی اہتمام لازمی ہے۔ یہ ڈنر پارٹی شادیوں کا لازمی عنصر بن چکی ہے، اگرچہ دلہے کو ولیمہ دینا پڑتا ہے اور وہ دیتا بھی ہے، لیکن پہلے دلہن والوں کو اپنی "ذمہ داری" پوری کرنی پڑتی ہے۔ اس دعوت میں دلہے والوں کے سینکڑوں دوست و احباب کو پرتکلف طعام دیا جاتا ہے۔ اس کیلئے بڑے بڑے شادی خانے بنائے گئے ہیں، جہاں تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایسی جاہلانہ رسوم کے باعث دلہن کے والدین کی ساری زندگی کا سرمایہ ایک ہی وقت میں خرچ ہوجاتا ہے۔ علیم خان فلکی نے زور دے کر کہا کہ ان کی سماجی اصلاحات سوسائٹی، اس ویب سائٹ کے ذریعہ ایسے جوڑوں کو ملائے گی جو جہیز اور لین دین کے خلاف ہیں۔ ہم اس ویب سائٹ کے ذریعہ ایسے نوجوانوں کی مدد کریں گے جو شریعت محمدیؐ کے تحت شادی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس ویب سائٹ پرآنے والوں کو اس بات کا عہد کرنا ہوگا کہ شادی کے موقع پر ایسی کسی چیز کالین دین نہیں کیا جائے گا جو جہیزکی تعریف میں آتا ہو۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق جن باتوں اورچیزوں کی ضرورت نہیں ہوگی ان کا لین دین نہیں ہوگا۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اس طرح ہم بیواؤں، مطلقہ اور غریب لڑکیوں کی مدد کرپائیں گے۔ جو ذرائع دستیاب نہ ہونے کی بنا شادی نہیں کرپارہی ہیں۔ ویب سائٹ صرف ضرورت رشتہ ہی نہیں بلکہ ازدواجی مسائل کا سامناکرنے والے جوڑوں کی کونسلنگ بھی کرے گی، تاکہ جنوبی ایشیائی برادریوں میں طلاق کی شرح کو کم کیا جاسکے۔

inauguration of simple nikah dot com website

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں