عطیات میں شفافیت - مختلف پارٹیوں کی متضاد رائے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-28

عطیات میں شفافیت - مختلف پارٹیوں کی متضاد رائے

سیاسی پارٹیاں ان کی فنڈنگ میں شفافیت اور احتساب لانے الیکشن کمیشن کے اقدام پر اپنے موقف کے تعلق سے منقسم ہیں جبکہ کانگریس نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے اور بی جے پی اس مسئلہ پر اپنا ردعمل دینے میں ناکام رہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے انہیں موصول ہونے والے فنڈس اور اخراجات فنڈس میں مزید شفافیت لانے کے مسئلہ پر سیاسی پارٹیوں کے خیالات طلب کئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا اقدام انتخابی مہم میں کالے دھن کے استعمال کے انسداد کے مقصد پر مبنی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کو موصول ہونے والے عطیات اور ان کی جانب سے 20ہزار یا اس سے زائد اخراجات پر اطلاع فراہم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ اس نے یہ بھی صلاح دی تھی کہ پارٹیوں کی جانب سے کوئی بھی ادائیگی چیک یا انٹرنیٹ بینکنگ کے توسط سے ہونی چاہئے جبکہ کانگریس نے اس کے بیشتر مشوروں کو مسترد کردیا۔ بی جے پی مقررہ وقت میں اپنا جواب بھیجنے میں ناکام رہی۔ شفافیت بین الاقوامی ہند کے ڈائرکٹر راماناتھ جھا کی جانب سے پیش کردہ ایک آر ٹی آئی سوال کے مطابق بی جے پی کے سینئر قائدین نے کہاکہ وہ اس معاملہ پر آئندہ پارٹی، اجلاس میں اپنے خیالات پیش کرے گی جو 4/فروری کو الیکشن کمیشن کی جانب سے طلب کیا گیا ہے۔ کانگریس کے جواب میں پارٹی خازن موتی لال وہرا نے اس تجویز کو مسترد کردیا اور کہاکہ نہ ہی عملی اور نہ ہی امکانی طورپر اس پر عمل آوری ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس کیلئے یہ ممکن نہیں ہوگا کہ عطیہ دینے والے تمام افراد یا کمپنیوں کو رسیدیں جاری کریں۔ انہوں نے کہاکہ یہ تجویز نہ ہی عملی ہے اور نہ ہی ایسا امکان ہے کہ اس پر عمل آوری کی جاسکتی ہے۔ دیگر پارٹیوں جیسے سی پی آئی، سی پی آئی ایم اور اکالی دل نے 20ہزار سے زائد کے لین دین کیلئے شفافیت اور رسید پر الیکشن کمیشن کی تجویز سے اتفاق کیا ہے لیکن سماج وادی پارٹی کو نظریہ بھی کانگریس کی طرح ہے۔ اس نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ تجویز غیر عملی ہے۔

Parties divided over Election Commission's move for transparency in funding

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں