گجرات فسادات کے لیے نریندر مودی راست ذمہ دار - راہل گاندھی کا انٹرویو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-28

گجرات فسادات کے لیے نریندر مودی راست ذمہ دار - راہل گاندھی کا انٹرویو

کانگریس کے نائب صدرراہول گاندھی نے طویل عرصہ کے بعد ایک ٹی وی چینل کو انڑویو دیتے ہوئے نریندر مودی کو گجرات فسادات 2002کے لئے راست طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔راہول گاندھی کا یہ راست الزام لوک سبھا انتخابات کے عین سامنے ایک نیا موضوع بحث بن گیا ہے۔ اس سے قبل معیشت اور کرپشن انتخابات کے اہم موضوعات بن گئے تھے۔راہول گاندھی کے اس سخت ترین بیان سے اب اچانک انتخابی مہم دھماکورخ اختیار کرسکتی ہے۔ ویسے بھی راہول گاندھی نے کوئی نئی بات نہیں کی ہے۔ کئی انسانی حقوق گروپ اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ خود گجرات پولیس کے عہدیدار عدالتوں میں حلف نامہ پیش کرتے ہوئے فسادات کے لیے نریندر مودی کو ذمہ دارقراردے چکے ہیں۔سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ ایس آئی ٹی کی جانب سے حال ہی میں نریندر مودی کو کلین چٹ دی گئی تھی۔ اس کے بعد کانگریس کی قیادت کی جانب سے نریندر مودی کو فسادات کے لیے راست قسوروار قرار دیا جانا انتہائی دھما کہ خیزبات ہے۔ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بھیاپنی خاموش گوفطرت کے عین برعکس جارحانہ اور جلالی انداز میں کہا تھا کہ نریندر مودی نے احمدآباد میں قتل عام کی قیادت کی تھی گجرات کے چیف منسٹر اور وزارتِ عظمیٰ کے بی جے پی امیدوار نریندر مودی ترقی کی آرڈ میں اپنے جرائم کو طویل چرصہ سے چھپا نے اور ان کی پردہ پوشی کرنے کی نا کام کوشش کرتے رہے ہیں۔ اپنے خونخوار چہرہ کو چھپاتے ہوئے وہ اپنے آپ کو قومی سطح پر قابل قبول سیکولر اور ترقی پسند لیڈرثابت کرنے اور شبیہ کو بہتر بنا نے کی تمام تر کوشش کررہے ہیں۔راہول گاندھی نے ٹائمنر نوٹی وی چینل کے میزبان جرنلسٹ ارنب گوسوامی کو انٹرویو دیتے ہوئے بڑی راست گوئی سے کام لیا،حتی کہ انہوں نے مخالف سکھ فسادات 1984پر بھی معزرت خواہانہ انداز میں اظہار خیال کیا۔ راہول نے کہا کہ مخالف سکھ فسادات اور گجرات فسادات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔1984 میں حکومت نے فسادروکنے کے لیے حتی الامکان کوشش کی۔اس کے مقابلہ میں گجرات کا کیس بالکل علیحدہ ہے۔مودی حکومت ان فسادات میں نہ صرف ملوث تھی،بلکہ فسادیوں کو قتل عام کے بھڑکا رہی تھی ۔ نریندر مودی نے مسلمانوں کے قتل عام کیلئے سرکاری مشنری کا بھرپور استعمال کیا۔ راہول گاندھی نے منموہن سنگھ کے مقابلہ میں نریندر مودی پر کم شدت سے حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ بھی فسادات کے شریک مجرم ہیں، جب کہ منموہن سنگھ نے رکیک حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نریندر مودی نے قتل عام کی قیادت کی تھی۔ راہول گاندھی نے کہاکہ نریندر مودی نے گجرات فسادات کو جان بوجھ کر ہونے دیا۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہاکہ نریندر مودی ون میان شو کی طرح بی جے پی کو چلارہے ہیں۔ بی پی ایک فرد واحد کے ہاتھ میں تمام اختیارات و اقتدار کو مرکوزرکھنے پر یقین رکھتی ہے۔ کانگریس کو اس طرز فکر سے بنیادی اختلاف ہے۔ کانگریس جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔ عوام کو بااختیار بنانے کے وہ حق میں ہے۔ کانگریس کا مشن یہی ہے کہ عوام کو اقتدار میں شراکت دار بنایاجائے۔ میزبان جرنلسٹ نے ان سے بار بار یہی سوال کیا کہ آیا وہ لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی کا مقابلہ کرنے سے خوف کھارہے ہیں؟ انہیں یوپی اے کا امیدوار برائے وزارت عظمی کیوں نہیں بنایاگیا؟ راہول نے اس کے جواب میں کہاکہ وزارت عظمی کے امیدوار کا انتخاب منتخب ارکان پارلیمنٹ کرتے ہیں، یہ کوئی صدارتی طرز حکومت نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے کرپشن پر بھی بالکل کھلے دل سے اظہار خیال کیا۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ کرپشن کو ختم کرنے کے عہد کے بعد کانگریس، لالو پرساد یادو اور ڈی ایم کے سے اتحاد کیوں کررہی ہے؟ راہول نے جواب دیا کہ کرپشن کے مسئلہ پر کوئی مفاہمت نہیں کی جارہی ہے۔ ڈی ایم کے اور آر جے ڈی جماعتوں سے اتحاد ضرور کیا جارہا ہے، شخصیتوں سے نہیں، یہ پارٹی اور ان کے نظریات سے اتحادہے، کرپشن سے نہیں۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ یوپی اے کے دور حکومت میں کرپشن کے بے شمار واقعات پیش آئے، کئی اسکامس منظر عام پر آئیل وہ طویل عرصہ سے خاموش کیوں رہے؟ راہول نے جواب دیا کہ وہ اکثر و بیشتر وزیراعظم منموہن سنگھ کو اپنے خیالات سے واقف کرواتے رہے ہیں۔ انہوں نے سی ڈبلیو جی، ٹو جی، کولگیٹ جیسے اسکامس پر سوال پر پوری دیانتداری سے جوابات دئیے۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوان وزیروں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، انہیں جیل بھیجوایا گیا۔ راہول گاندھی نے اس بات کا تیقن دیا کہ جو بھی کانگریسی، وہ قد آوریا کوئی وزیر کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سوال پر کہ کیا وہ مخالف سکھ فسادات پر معذرت خواہی کریں گے؟ راہول نے جواب دیا کہ اس فساد میں ان کا کوئی رول نہیں تھا، وزیراعظم اور سونیا گاندھی اس مسئلہ پر معذرت خواہی کرچکے ہیں۔ گجرات فسادات پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بے شمار لوگوں نے دیکھا کہ حکومت گجرات فسادات میں ملوث تھی، بلکہ وہ خود فساد بھڑکا رہی تھی۔ راہول نے 1984ء کے فسادات میں بعض کانگریسیوں کے ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا اور کہاکہ انہیں سزادی جاچکی ہے۔ راہول گاندھی نے پہلی مرتبہ مخالف سکھ فسادات میں کانگریسیوں کے ملوث ہونے کا کھلا اعتراف کیا ہے۔ اربن گو سوامی بار بار یہی سوال کرتے رہے کہ کانگریس نریندر مودی کو فسادات کیلئے کیوں ذمہ دار قرار دے رہی ہے؟ جب کہ عدالت میں انہیں کلین چٹ دی گئی ہے؟ راہول نے جواب دیا کہ فسادات کیلئے مودی کے ذمہ دار ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ راہول نے اس بات کی پرزور تردید کی کہ انہیں لوک سبھا انتخابات میں شکست اٹھانے اور نریندر مودی کے کامیاب ہونے کا کوئی خوف نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے عزیز ترین والد اور دادی کو کھویا ہے، وہ قوم کیلئے قربان ہوگئے ہیں، اب زندگی میں کسی چیز کا ملال نہیں ہے اور نہ ہی خوف ہے۔ بھلا نریندر مودی کا خوف کیوں ہو؟ راہول نے اقتدار کے بجائے سیاسی نظام کو تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ وزارت عظمی کے لئے مودی کو امیدوار بنانے پر تنقید کرتے ہوئے گاندھی۔ نہرو خاندان کے چشم و چراغ نے کہاکہ جمہوریت میں آمرانہ فیصلئے نہیں کئے جاتے۔ بی جے پی کا اقدام جمہوری عمل کو تباہ کرنے کے مماثل ہے۔

Rahul Gandhi accuses Modi govt of 'abetting' 2002 riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں