شندے کے ریمارکس پر مودی کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-16

شندے کے ریمارکس پر مودی کی تنقید

چیف منسٹر گجرات نریندر مودی نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت جیلوں میں محروس اقلیتی نوجوانوں کے تعلق سے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کے حالیہ ریمارکس کو ’مسلمانوں کو اپنا حامی؍ ہمنوا بنانے کی "سعی لا حاصل" قرار دیا اور کہاکہ شنڈے کے ریمارکس ، ملک کیلئے ایک "نئی گراوٹ" ہے۔ مودی نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے خواہش کی کہ وہ اپنے کابینی رفیق (شنڈے) کو مشورہ دیا کہ وہ (شنڈے)، اپنی توجہ محض اقلیتوں پر مرکوز نہ کریں کیونکہ "اصولوں کو، سیاسی مناسب؍مصالحت کی قربان گاہ پر قربان نہیں کیا جاسکتا"۔ بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی نریندر مودی نے وزیراعظم منموہن سنگھ کے نام اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ شنڈے کے بیان سے، ملک کے فوجداری نظام انصاف سے متعلق ایک غلط پیام مل سکتا ہے اور نفاذ قانون کی مشنری پر حوصلہ شکن اثرات پڑسکتے ہیں۔ مودی نے مزید کہاہے کہ "مرکزی وزیر داخلہ کی فکر، مسلم اقلیت کو ہمنوا بنانے کی سعی لاحاصل ہے۔ حتی کہ خود یہ اقلیتی فرقہ، ایسے بیانات دینے کے وقت کے بارے میں سوالات اٹھاسکتا ہے۔ شنڈے کی تجویز ایسی ہے جو کبھی ماضی میں نہیں پیش کی گئی تھی اور شنڈے کے ریمارکس ملک کیلئے کیلئے ایک نئی گراوٹ ہیں۔ جو اصول داؤپر لگے ہوئے ہیں وہ اتنے قابل قدر ہیں کہ انہیں سیاسی مناسب؍مصالحت کی قربان گاہ پر قربان نہیں کیا جاسکتا"۔ چیف منسٹر گجرات نے کہا کہ "ایک جرم (بہرحال جرم ) ہے جو خواہ مجرم کی پیدائش کہیں بھی ہوئی ہو، مجرم کے مذہبی عقائد، اس کے جرم یا بے گناہی کا تعین نہیں کرسکتے"۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ شنڈے نے گذشتہ ہفتہ ایک بیان دیا تھا کہ وہ تمام ریاستی حکومتوں کو مکتوبات روانہ کریں گے کہ یہ حکومتیں، ایسے اقلیتی نوجوانوں کے رول کا جائزہ لینے کیلئے جو مقدمہ کا سامنا کئے بغیر دہشت گردی کے الزامات کے تحت جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں، اسکریننگ یا جائزہ کمیٹیاں قائم کریں۔ نریندر مودی نے وزیراعظم کے نام اپنے مکتوب میںیہ بھی لکھا ہے کہ شنڈے کی تجویز قانون کے آگے مساوات کے حق کے دستوری اصول کے مغائر ہے۔

Modi criticized Shinde remarks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں