سفارتی رعایت کے امور حل کرنے کیلیے مستقل میکانزم پر اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-24

سفارتی رعایت کے امور حل کرنے کیلیے مستقل میکانزم پر اتفاق

نئی دہلی
(یواین آئی )
ہندوستان اور امریکہ نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو دی جانے والی رعایت اور خصوصی اختیارات سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے مستقل ڈھانچہ نظام قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ۔ملک شام میں3برسوں سے جاری بحران کے حل کے لئے جینیوا کے قریب مونٹریس میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ سلمان خورشید اور ان کے امریکی ہم منصب جان کیری کے درمیان کل شب دیر گئے ملاقات ہوئی جس میں نیویارک میں تعینات ہندوستانی سفارتکاردیویانی کھوبرا گاڑے سمیت وسیع دوطرفہ امور پر بات چیت ہوئی ۔ بات چیت میں دونوں قائدین نے تسلیم کیا کہ ان کے باہمی تعلقات انتہائی اہم ہیں ۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تبادلہ خیال کے پہلے سے مقررہ فریم ورک پر تیزی سے آگے بڑھنے کے منشا کا اظہار کیا ۔ اس میں توانائی کے امریکی وزیر ایرنسٹ مونج کی ہند ۔ امریکی توانائی ڈائیلاگ میں حصہ لینے کے لئے دورہ ہند کے ساتھ امریکہ فواڈینڈڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر ڈاکٹر مارگریٹ ہیمبرگ کے دورہ دہلی کا موضوع بھی شامل تھا ۔ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون میں اضافے پر بھی اتفاق ظاہر کیا ۔ خورشیداور کیری نے دیویانی تنازعہ کے بعد ہند ۔ امریکی تعلقات کی بدلتی شکل پر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارتکاروں کے استحقاق اور رعایت سے متعلق تنازعات کے تصفیہ کے لئے ایک ادارہ قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے مسائل کا بر وقت حل نکالا جاسکے ۔ واضح رہے کہ کیری ،دیویانی معاملے پر امریکہ کی طرف سے افسوس کا اظہار کرچکے ہیں۔ خورشید نے نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے انسانوں کی غیر مجاز منتقلی میں ملوث ہندوستانی شہریوں کو ویزاجاری کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے نئی دہلی کی تشویش سے آگاہ کیا ۔ ان کا یہ تبصرہ دیویانی تنازعہ کی وجہ بننے والی ان کی گھریلو ملازمہ سنگیتا رچرڈ کے شوہر اور بچے کو امریکی سفارتخانے کی طرف سے ویزا جاری کیے جانے کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے ۔ خورشید اور کیری نے اس معاملے کی پیشترفت کے سلسلہ میں مستقبل میں بہتر رابطہ پر بھی اتفاق کیا ۔
Khurshid, Kerry Express Resolve to Bolster Ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں