جیا خان خود کشی معاملہ - سورج پنچولی کیخلاف چارج شیٹ دائر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-23

جیا خان خود کشی معاملہ - سورج پنچولی کیخلاف چارج شیٹ دائر

بالی ووڈ اداکارہ جیا خان کودکشی معاملے میں جو ہو پولیس نے آج اندھیری کورٹ میں چارج شیٹ میں دائر کیا ہے اور 447صفحات کے چارج شیٹ میں آدتیہ پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی کے خلاف خود کشی کے لئے اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔ اس فرد جرم میں یہ سورج پنچولی پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہاس کی بے وفائی کے سبب جیا خان نے خودکشی کی ہے اس لئے سورج پر خود کشی پر آمادہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے فرد جرم میں 22گواہان کے بیانات بھی قلمند کئے گئے ہیں ۔ پولیس نے 6ماہ بعد اپنی تفتیش مکمل کرلینے کے بعد یہ چارج شیٹ داخل کی ہے ۔ جبکہ جیا خان کی والدہ رابعہ خان اور اس کے وکیل دنیش تیواری نے اس معاملے میں جو ہو پولیس کی کاردگی پر شبہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ اس چارج شیٹ سے وہ مطمئن نہیں ہیں ۔ انہوں نے بھی دعوی کیاہے کہ اس معاملے میں ایف بی آئی نے مدد کرنے کی پیش کش کی ہے ۔ عیاں رہے کہ جیاخان کو امریکی شہریت حاصل تھی اس لئے اس کی موت کے بعد اس کے خاندان نے امریکی قو نصل کو ایک خط لکھ کر ایف بی آئی سے تفتیش کے مراحل میں مدد کرنے کی گذراش کی تھی۔ البتہ رابعہ خان نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر پورا یقین ہے ۔ جو ہو پولیس کی جانب سے چارج شیٹ دائر ہونے کے بعد انہوں نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ میری بیٹی کا خون ضائع نہیں ہوگا اور اسے انصاف ضرور ملے گا ۔ اطلاع کے مطابق جیا خان کی والدہ نے اسے قتل کا معاملہ بتایا تھا اور بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے سی بی آئی سے تفتیش کنندہ رابعہ کے بیان پر توجہ دینے کی ہدایت پولیس کو دی تھی ۔ رابعہ خان نے اس تعلق سے پریس کانفرنس میں کہا کہ جو ہو پولیس نے پہلے سے ہی اسے قتل کا معاملہ ماننے سے انکار کردیا تھا اور آج بھی اس نے ایسا ہی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے فورینسک رپورٹ کو بھی نظر انداز کیا ہے جس کے تحت یہ کہا گیا ہے کہ جیا خان کی ناخنوں میں انسانی گوشت اورخون کے دھبے پائے گئے ہیں ۔ عیاں رہے کہ بالی ووڈ کی ہندی فلم نیشبد،جیسی فلم میں کام کرنے والی جیا خان کی لاش 3جون 2013کو اس کے جو ہو رہائش گاہ سے بر آمد ہوئی تھی ۔ شروعات میں پولیس نے اسے خودکشی کا معاملہ قرار دیا تھا لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ اور تفتیش کے بعد یہ معلوم ہوا کہ جیا خان کی ناخن میں انسانی گوشت اور خون ملے ہیں۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ جیاکسی شخص کو نوچ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی ہوگی ۔جیا خان کی والدہ نے سورج پنچولی پر کئی طرح کے سنگین الزامات بھی عائد کئے تھے اور سورج کو اپنی بیٹی کی خودکشی کا ذمہ دار بھی ٹھرایا تھا ۔ اطلاع کے مطابق چارج شیٹ میں جیاخان کی والدہ رابعہ خان کے اس بیان کو پولیس نے جگہ نہیں دی ہے اور نہ ہی اس کے مطالبے کا ذکر ہی کیا گیا ہے ۔جیسا کہ بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے میں رابعہ خان کے بیان کو ترجیح دیتے ہوئے تفتیش کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ چارج شیٹ میں اس کے بیان کو غائب کردیا گیا ہے ۔ جس سے رابعد اور اس کے وکیل دنیش تیواری نے ناراضگی ظاہر کی ہے اور یہ کہا ہے کہ وہ پھر بامبے ہائی کورٹ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کریں گے ۔ عیاں رہے کہ اس معاملے میں سورج پنچولی کی گرفتاری عمل میں آئی تھی اور تقریبا 21دنوں تک جیل میں رہنے کے بعد اس نے ضمانت لے لی تھی ۔ جیا خان کی والدہ رابعہ خان اور اس کے وکیل دنیش تیورای نے اس معاملے میں جو ہو پولیس کی کارکردگی پر شبہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ اس چارج شیٹ سے وہ مطمئن نہیں ہیں ۔ رابعہ کے مطابق انہیں عدلیہ پر پورا یقین ہے ۔ جو ہو پولیس کی جانب سے چارج شیٹ دائر ہونے کے بعد انہوں نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ میری بیٹی کاخون ضائع نہیں ہوگا اور اسے انصاف ضرور ملے گا ۔اس سے پہلے 21دسمبر کو بھی اداکارہ جیاخان کی ماں رابعہ خان کی عرضی کو اندھیری میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے نامنظور کردیا تھا جس میں پولیس سے جیا خان کی پیتھولاجی رپورٹ اورپوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کی مانگ کی گئی تھی ۔کورٹ کا کہنا تھا کہ جو مطالبہ درخواست میں کیا گیا ہے اس کی منظوری دینا اس کے حق میں نہیں ہے ۔ غور طلب ہے کہ رابعہ خان شروع سے اپنی بیٹی کی موت کو قتل مانتی آرہی ہے اور انہوں نے جو ہو پولیس پر معاملے کو دبانے کا الزام بھی لگایا تھا ۔ ان کا کہنا ہے کہ شروع سے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔

Jiah Khan suicide case: Sooraj Pancholi charged with abetment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں