ہند و پاک بہتر تعلقات ناگزیر - جان کیری اور سرتاج عزیز کی ملاقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-29

ہند و پاک بہتر تعلقات ناگزیر - جان کیری اور سرتاج عزیز کی ملاقات

واشنگٹن
(پی ٹی آئی)
امریکہ اورپاکستان نے کہاہے کہ نئی دہلی اوراسلام آبادکے مابین تعلقات میں بہتری سے علاقائی استحکام اورخوشحالی میں اضافہ ہوسکتاہے۔ان ممالک نے یہ مشترکہ بیان اس وقت جاری کیاجب کل یہاں امریکہ۔پاکستان اسٹراٹیجک مذاکرات ہوئے۔امریکی وزیرخارجہ جان کیری اوروزیراعظم پاکستان نوازشریف کے قومی سلامتی وبیرونی امورکے مشیرسرتاج عزیزنے دونوں ایشیائی پڑوسیوں کے مابین بہترتعلقات کی اہمیت کوتسلیم کیا۔دونوں قائدین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ ہندوستان اورپاکستان کے مابین باہمی تعلقات میں بہتری سے استحکام اورخوشحالی میں اضافہ ہوگااوراس سے سرحدکی دونوں جانب رہنے والے عوام کوبھی فائدہ پہنچے گا۔امریکہ نے وزیراعظیم نوازشریف کے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن تعلقات کے نظریہ اورعلاقہ کے عوام کی مالی حالت میں بہتری کیلئے کی جارہی کوششوں کاخیرمقدم کیانیزہند۔پاک کی جانب سے اپنائے جارہے اقدامات کی بھی ستائش کی۔سرتاج عزیزنے امریکہ کے ساتھ بات چیت کیلئے پاکستان کے ایک سرکردہ وفدکی قیادت کی ۔وہ قومی اسلامتی مشیرسوزن رائس سے بھی وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔دونوں لیڈرس نے اپنے اس عزم کابھی اعادہ کیاکہ افغانستان میں بحالی کے سلسلہ کوجاری رکھاجائے گاجیساکہ ان دونوں کے مطابق یہ ملک علاقائی استحکام کیلئے نہایت رکھتاہے۔کیری اورعزیزنے اس بات پرزوردیاکہ ایک پرامن،مستحکم،آزاداورمتحدافغانستان کاوجودخطہ کے مفادمیں ہے۔دونوں فریقین نے افغانستان پرخصوصی توجہ دی اوراپنے اس ٹھوس موقف کااعادہ کیاکہ افغانستان میں امن اورخوشحالی سے وہاں تشددکاخاتمہ ہوگااوراستحکام یقینی ہوگا۔دونوں لیڈرس نے اس موقع پرطالبان پربھی زوردیاکہ سیاسی دھارے میں شامل ہوجائیں اورافغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پرتوجہ دیں۔پاک۔امریکہ نے اس یقین کابھی اظہارکیاکہ واشنگٹن۔اسلام آبادرفاقت کاری بھی علاقہ اوربین الاقوامی سکیوریٹی کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔دونوں لیڈرس نے پاکستان کی معاشی خوشحالی،تجارت میں اضافہ،استحکام اورانتہاپسندی اوردہشت گردی کے مقابلہ کیلئے باہمی اقدامات سے متعلق آپسی مفادات کی اہمیت کوتسلیم کیا۔
Improved Indo-Pak relations enhances regional stability - Kerry & Sartaj Aziz

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں