بن غازی میں امریکی سفارتخانہ پر حملہ تاعمر باعث افسوس - ہلاری کلنٹن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-29

بن غازی میں امریکی سفارتخانہ پر حملہ تاعمر باعث افسوس - ہلاری کلنٹن

واشنگٹن
(پی ٹی آئی)
امریکہ کی سابق وزیرخارجہ ہلاری کلنٹن نے2016کے صدارتی انتخابات میں امکانی مقابلہ کودھیان میں رکھتے ہوئے کہاکہ ان کی میعادکے دوران2012میں بن غازی حملہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کامجھے ہمیشہ دکھ رہے گا۔لیبیامیں امریکی سفارتخانہ پرحملہ میں4امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔نیوآرلیننس میں نیشنل آٹوموبائیل ڈیلرس اسوسی ایشن کے ایک اجلاس سے اہم خطاب کے دوران ہلاری نے کہاکہ بن غازی میں جوکچھ ہوااس کامجھے تاعمرافسونس رہے گا۔وزیرخارجہ کی حیثیت سے یہ واقعہ میرے لئے دشوارترین مسئلہ رہا۔دنیاکے انتہائی خطرناک مقامات پر ہمارے فوجی تعینات کئے جانے کے بجائے عام شہریوں کی تعیناتی عمل میں آتی ہے۔انہیں روانہ کرنے میں آسانی یہ ہوتی ہے کہ وہ اکثرمقامی زبان سے واقف ہوتے ہیں اورترسیلات میں دشواریاں حائل نہیں ہوتیں۔وہ آسانی سے صورتحال کابخوبی اندازلگانے کے بھی اہل ہوتے ہیں۔ان تمام کے باوجودوہ خطرات کے حصارمیں ہوتے ہیں۔2012میں بن غازی میں امریکی سفارتخانہ پردہشت گردحملہ میں4افرادہلاک ہوگئے تھے جن میں لیبیامیں تعینات امریکی سفیرکرس اسٹیونس بھی شامل تھے۔بن غازی میں ہماراآوٹ پوسٹ مختصرتھاتاہم سی آئی اے کی جانب سے سیکیوریٹی انتظامات زبردست تھے۔4افرادمیں سے2آوٹ پوسٹ پرہلاک اور2دیگرسی آئی اے دفترسے متصل عمارت کی چھت پرمارے گئے۔ہم نے تعیناتی کوبھی متوازن بنانے کی کوشش کی تھی جس پرتوجہ مرکوزرکھناضروری تھا۔میرے لئے یہ ہلاکتیں شخص نقصان ہیں کیونکہ میں نے ہی پہلی بارکرس ایوانس کوبن غازی روانہ کیاتھا۔بن غازی میں امریکی سفارتخانہ پرحملہ سیاسی اعتبارسے ایک اہم مسئلہ ہے جسے ریپبلکنس2016کے صدارتی انتخابات کے دوران پوری قوت سے اچھاسکتے ہیں۔خصوصی طورپراگرہلاری کلنٹن صدارتی عہدہ کیلئے مقابلہ کی دوڑمیں شامل ہوں تویہ اہم ترین موضوع ہوگاجوان کی کامیابی کی راہ ،میں دشواریاں کھڑی کرسکتاہے۔ہلاری کلنٹن نے تاہم یہ ہنوزواضح نہیں کیاہے کہ وہ بھی2016کے صدارتی انتخابات میں مقابلہ کرنے والی ہیں۔
Hillary Clinton finally acknowledges Benghazi as 'biggest regret'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں