Kolkata rape: HC seeks govt position on CBI probe
کلکتہ ہائی کورٹ نے آج جمعرات کے روز حکومت مغربی بنگال کو ہدایت کی کہ وہ مدھیم گرام میں 16 سالہ لڑکی کی آبرو ریزی اور پھر اس کے مبینہ قتل معاملے میں سی بی آئی انکوائری کی درخواست کے سلسلے میں سات دن کے اندر اپنی پوزیشن بتائے۔ جسٹس دیپانکردتہ نے تفتیش کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے سلسلے میں لڑکی کے باپ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم صادر کیا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لڑکی کے کنبے کو خاطر خواہ سکیورٹی فراہم کی جائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 15جنوری کو ہوگی۔ یاد رہے کہ اکتوبر ماہ میں دو دوبار آبروریزی کا شکار ہونے والی 16 سالہ لڑکی مبینہ طورپر بری طرح جلائے جانے کے بعد 31 دسمبر کو کولکاتا کے ایک اسپتال میں موت سے ہمکنار ہوگئی تھی۔ اس کے باپ نے جو ایک ٹیکسی ڈرائیور ہے اور سی پی ایم کی ٹریڈ یونین ونگ سیٹو سے وابستہ ہے، کلکتہ ہائی کورٹ میں 6 جنوری کو عرضی داخل کرکے پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ سی بی آئی جانچ کے مطالبے والی اپنی درخواست میں لڑکی کے باپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی پولیس 26اکتوبر سے ہی اس معاملے میں سنجیدگی کے ساتھ جانچ پڑتال کرنے میں ٹال مٹول کررہی ہے۔ 26 اکتوبر کو ہی شمالی 24پرگنہ کے مدھیم گرام علاقے میں لڑکی کی اس کے گھر کے پاس اجتماعی آبرو ریزی کی گئی تھی۔ 31دسمبر کو اس کی موت کے بعد کولکاتا میں بڑے پیمانے پر احتجاجی ریالیاں نکالی گئیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں