27/جنوری نئی دہلی یو۔این۔آئی
دیہی ترقی کے وزیر جے رام رمیش نے کہا ہے کہ ملک کی 4ہزار بستیوں میں شہروں کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ شہروں کی طرف لوگوں کی ہجرت روکی جاسکے۔ جے رام رمیش نے یہاں دیہی علاقوں میں شہری سہولیات فراہم کرنے کیلئے آًدھراپردیش میں ایک اسکیم کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد یہ اطلاع دی۔ یہ اسکیم پبلک پرائیوٹ شراکت داری (پی پی پی) کے تحت شروع کی جارہی ہے۔ اس کا آغاز آندھراپردیش کے کرشنا ضلع سے ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تقریباً 3950 ایسی بستیاں ہیں جو نہ تودیہی علاقے میں پڑتی ہیں اور نہ ہی شہری علاقے میں۔ ان بستیوں میں بنیادی شہری سہولیات نہیں ہیں۔ ان علاقوں میں بجلی، پانی، سڑک، صفائی اور سڑکوں پر لائٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس سے شہروں کی طرف ہونے والی ہجرت پر بھی روک لگے گی۔ جے رام رمیش نے کہاکہ بارہویں پنچ سالہ منصوبے میں اس اسکیم سے ملک میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ ملے گا اور وہ مضبوط ہوگا۔ لوگوں کا معیار زندگی بھی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل میں یہ اسکیم ہی دیہی ترقی کے مترادف ہوجائے گی جس طرح ابھی دیہی ترقی کے مترادف منریگا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ دیہی علاقوں میں شہری سہولیات کی اسکیم کا دوسرا مرحلہ بھی جلد ہی شروع ہوگا۔ دیہی ترقی کے سکریٹری ایل سی گوئل نے کہاکہ ملک بھر میں اس اسکیم کو کامیاب بنانے کے تئیں حکومت کافی سنجیدہ ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب ملک میں 7.5کروڑ گھروں میں بجلی نہیں ہے اور گاؤں میں فی کنبہ خرچ صرف 8یونٹ ماہانہ ہے جب کہ شہری کنبے میں 24یونٹ ماہانہ بجلی کا خرچ ہوتا ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ کو آج سونپی گئی اسپیشل رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے۔ قابل تجدید تونائی کو فروغ دینے والا نیٹ ورک آف پارلیمنٹرینس کے ذریعہ دی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں قابل تجدید توانائی کیلئے بھرپور وسائل ہیں لیکن فی فرد توانائی خرچ دنیا کے دہگر شہروں کے مقابلے کافی کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم خرچ کی وجہ کم مانگ نہیں بلکہ بجلی کی خراب پہنچ ہے۔ ملک میں دیہی بجلی کاری کے کئی پروگراموں اور اسکیموں کے باوجود ہندوستان میں بجلی کی پہنچ کی سطح کافی کم ہے۔ وزیراعظم کو اپنے دستخط والے میمورنڈم سونپتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ نے سرکار سے قومی خالص توانائی مشن، سرکاری اسکیموں میں قابل تجدید توانائی کو توجہ دیے جانے اور قابل تجدید توانائی قانون لانے اور اس سیکٹر کیلئے کم لاگت والے فنڈ قائم کرنے کو کہا ہے۔Focus on developing 'rural-urban' clusters: Jairam Ramesh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں