نجیب جنگ کے تیقن کے بعد وزیر اعلیٰ دہلی کے بےنظیر دھرنے کا اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

نجیب جنگ کے تیقن کے بعد وزیر اعلیٰ دہلی کے بےنظیر دھرنے کا اختتام

دارالحکومت کے قلب میں آج چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کا بے نظیر دھرنا آج رات اچانک ختم ہوگیا جب فرائض سے مبینہ غفلت کیلئے پانچ عہدیداروں کی معطلی سے متعلق ان کے مطالبہ پر مرکز کے ساتھ ایک مفاہمت کے تحت دو پولیس آفیسرس کو رخصت پر بھیج دیاگیا۔ سخت سکیورٹی والے رائسیناہل علاقہ میں ریل بھون کے باہر زائد از30گھنٹے کا یہ احتجاج دہلی پولیس پر کنٹرول کے مطالبہ کی علامت بن گیا تھا اور اس سے اتوار کو یوم جمہوریہ میں خلل کا خطرہ پیداہوگیا تھا۔ یہ دھرنا لیفٹنٹ گورنر نجیب جنگ کے ایک تیقن کے بعد ختم کیاگیا۔ کجریوال جو کل رات سڑک پر سوگئے تھے اور اپنی کار میں اپنے رفقاء کے ساتھ کابینی میٹنگس کی تھیں اعلان کیا کہ وہ دہلی کے عوام کی اس فتح کے بعد احتجاج ختم کررہے ہیں۔ قبل ازیں دن میں انہوں نے کئی بات چیت کرنے سے انکار کردیا تھا اور یوم جمہوریہ تقاریب میں خلل ڈالنے کیلئے اپنے حامیوں کے ساتھ راجپت پر اتر آنے کی دھمکی دی تھی۔ ایک صلح کے تحت مالیہ نگر کے اسٹیشن ہاوز آفیسر جنہوں نے وزیر قانون سومناتھ بھارتی کے حکم پر منشیات اور جسم فروشی کے نیٹ ورک کے خلاف دھاوا کرنے سے انکار کردیا تھا اور پہاڑ گنج کے پی سی آر ویان انچارج کو رخصت پر بھیج دیاگیا۔ گذشتہ ہفتہ پہاڑ گنج علاقہ میں ڈنمارک کی ایک خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ان پولیس عہدیداروں کو رخصت پر بھیجنے کے ساتھ ہی مرکز کے ساتھ ان کا تصادم ختم ہوگیا ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے کجریوال سے ایجی ٹیشن ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کی مبینہ بے عملی کی عدالتی تحقیقات تیزکی جائیں گی۔ یہ مفاہمت کجریوال کے اس مطالبہ سے کم ہے کہ پانچ عہدیداروں کو ان واقعات اور سسرالوں کی جانب سے زندہ جلائے جانے والی لڑکی سے متعلق واقعہ کے سلسلہ میں معطل کیا جائے۔ کجریوال نے نجیب جنگ کا ایک خط پڑھ کر سنایا جنہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ یوم جمہوریہ کے موقع پر سلامتی صورتحال کے پیش نظر اپنا احتجاج ختم کریں۔ چیف منسٹر نے ادعا کیا کہ پولیس نے خاتون کی عصمت ریزی کے کیس میں خاطیوں کو گرفتار کیا ہے جو ان کے مطالبات میں سے ایک تھا۔ تعطل ختم ہونے کے ابتدائی اشارے اس وقت ملے جب عام آدمی پارٹی کے ایک سینئر یڈر نے لیفٹنٹ گورنرکے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ایک معاہدے کے نکات سامنے آئے۔ اس کے فوری بعد تعطل کو ختم کرنے کی راہ پر غور کیلئے قریب میں واقع ایک پریس کلب میں عام آدمی پارٹی قائدین کی سیاسی امور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ دو گھنٹے کی میٹنگ کے بعد کجریوال دھرنے کے مقام پر واپس آئے اور اپنا احتجاج ختم کرنے سے قبل اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہاکہ جب لیفٹنٹ گورنر نے ان کے مطالبات کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ان کا یہ سوال تھا کہ ان عہدیدارو ں کی عہد وں پر برقراری کی صورت میں منصفانہ تحقیقات کیسے ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اپنے پرجوش حامیوں سے کہاکہ یہ دہلی کے عوام کی فتح ہے۔ قبل ازیں ان کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں دونوں طرف اور میڈیا کے نمائندوں کو زخم آئے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ان کی پارٹی جب کبھی ضرورت ہو خواتین کی سلامتی کے مسائل اٹھاتی رہے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ہم یہ بات کہہ چکے ہیں کہ خواتین کی سلامتی ہمارے لئے بہت اہم ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب کوئی چیف منسٹر اور ان کی پوری کابینہ سڑکوں پر اتر آئی۔ اس بات کی ضرورت کیوں تھی وہ اس لئے کہ جب کبھی ماضی میں ایسے واقعات پیش آئے ہیں سابقہ حکومت یہ کہتی تھی کہ پولیس اس کے تحت نہیں ہے۔ کجریوال نے کہاکہ دہلی حکومت بے بس نہیں ہے اور خواتین کے تحفظ کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔ قبل ازیں آج صبح کجریوال نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہاں احتجاج کرنے والے پاکستانی یا امریکی نہیں ہیں یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں۔ شنڈے کہہ رہے ہیں کہ ہم یوم جمہوریہ منائیں گے لیکن کس کے لئے۔ اہم شخصیتیں ہتھیاروں اور پریڈ کو دیکھیں گی۔ یہ یوم جمہوریہ نہیں ہے۔ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب دہلی میں اتنے جرائم ہورہے ہیں تو وزیر داخلہ شنڈے کس طرح سو سکتے ہیں۔ جب شہر میں عورتیں محفوظ نہ ہوں ہم بات چیت نہیں کرسکتے۔

Arvind Kejriwal ends dramatic agitation against Delhi Police

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں