کانگریس کو آندھرا پردیش میں بھاری نقصان کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-23

کانگریس کو آندھرا پردیش میں بھاری نقصان کا اندیشہ

لوک سبھا انتخابات اگر اسی ماہ منعقد ہوتے ہیں تو کانگریس پارٹی کو آندھراپردیش میں اپنے ووٹوں کے بڑے حصہ سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ اسے ریاست میں بھاری نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایک سروے میں یہ بات بتائی گئی۔ سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹاملناڈو میں بھی پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑسکتاہے، تاہم کرناٹک اور کیرالا میں اس کے مظاہرہ میں بہتری آئے گی۔ آندھراپردیش کیلئے سی این این آئی بی این سی ایس بی ایس الیکشن ٹریکر کے سروے میں پارٹی کو صرف 5تا9 نشستوں کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ سردست پارٹی کے ریاست میں 31ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو 11تا19 نشستیں ملیں گی، جب کہ تلگودیشم پارٹی کو 9تا15نشستیں حاصل ہوں گی۔ ٹی آرایس کو 4تا8 اور دیگر کو صفر تا4 نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ ریاست بھر میں کانگریس کو ملنے والے ووٹوں کے حصہ میں 8فیصد تک کی گراوٹ آئے گی، جب کہ اسے 24فیصد رائے دہندے ووٹ دے سکتے ہیں۔ کیرالا میں الیکشن ٹریکر نے حکمران یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کو 12تا18نشستیں دکھائی ہیں۔ کیرالا میں کانگریس زیر قیادت حکومت موجود ہے۔ اگر جنوری 2014ء میں لوک سبھا انتخابات منعقد ہوتے ہیں تو اپوزیشن لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کو 2تا8 نشستیں حاصل ہوں گی۔ کیرالا میں کانگریس پارٹی کے پاس 13ارکان پارلیمنٹ ہیں، جب کہ 2نشستیں حلیف جماعتوں کے قبضہ میں ہیں۔ ٹاملناڈو کے بارے میں سروے میں دکھا گیا ہے کہ حکمراں آل انڈیاانا ڈی ایم کے کو 15تا23نشستیں، جب کہ اپوزیشن ڈی ایم کے کو 7تا13 نشستیں حاصل ہوں گی۔ دیگر پارٹیوں کو 4تا10نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ کانگریس پارٹی ایک تا 5نشستیں حاصل کرسکتی ہیں، جب کہ بحالت موجودہ ریاست میں اس کے 8 ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ الیکش ٹریکر میں کرناٹک میں حکمراں کانگریس پارٹی کو 10تا18 نشستیں ملنے کی پیش قیاسی کی ہے، حالانکہ موجودہ طورپر پارٹی کے پاس صرف 9ایم پیز ہیں۔ 2009ء کے انتخابات میں بی جے پی کو یہاں صرف 18نشستیں ملی تھیں۔ اگر اسی ماہ انتخابات منعقد ہوتے ہیں تواسے صرف 6تا10 نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ سروے میں جنتادل سیکولر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے 4 تا8 نشستوں پر اکتفاکرنا پڑے گا۔

Congress Could Face Heavy Loss in Andhra, Says Survey

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں