پاکستانی طالبان کے خلاف فوجی کاروائی کا مطالبہ - بلاول بھٹو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-29

پاکستانی طالبان کے خلاف فوجی کاروائی کا مطالبہ - بلاول بھٹو

اسلام آباد
( پی ٹی آئی)
پاکستان پیپلز پارٹی قائد بلاول بھٹو زراداری نے طالبان کے خلاف سخت فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا جبکہ حکومت، ملک میں عسکریت پسندی کے خاتمہ کیلئے متبادل اقدامات پر غور کرہی ہے۔ بلاول نے حال ہی میں پاکستانی طالبان کی مخالفت میں شدت اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ، عسکریت پسندوں کے ساتھ بات چیت کرکے تھک ہار چکی ہے اور اب اس پر قابو پانے کیلئے صرف فوجی کارروائی کا راستہ باقی بچا ہے۔ بھٹو خاندان کے ہونہار 25سالہ نوجوان بلاول بھٹو زرادای نے بی بی سے کے ساتھ ایک انٹر یو کے دوران کہا کہ بات چیت ہمیشہ ایک خوشگوار متبادل رہی ہے تاہم اس کیلئے ہمار ا موقف مستحکم ہونا ضروری ہے۔ عسکریت پسند ہمارے ساتھ بر سر پیکار ہیں اور اب انہیں میدان جنگ میں شکست سے دوچار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند گروپس کے ساتھ معرکہ آرائیوں کیلئے بیداری کا یہ بہترین موقع ہے۔ بلاول کا یہ بیان منظر عام پر ایسے حالات میں آیا ہے کہ تقریبا تمام سیاسی حلقوں میں تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فوجی کارروائیوں کی قیاس آرئیاں عام ہورہی ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ پاکستان ایر فورس نے گذشتہ ہفتہ شمال وزیر ستان میں عسکریت پسندوں کے خفیہ اڈوں پر زبردست بمباری کی تھی جس میں فوجی گن شپ ہیلی کاپٹرس کا تعاون بھی حاصل تھا۔ شمالی وزیر ستان شروع سے ہی القاعدہ اور مقامی طالبان جیسے عسکریت پسند عناصر کی پناہ گاہ باور کیا جاتا رہا ہے۔ ایرفورس جیٹس کارروائیوں سے بیشتر افرادحیرت زدہ رہ گئے تھے کیونکہ شمالی وزیر ستان میں پاکستان ایرفورس کی یہ پہلی کارروائی تھی۔ پاکستانی قومی اسمبلی کا ایک اجلاس منعقد ہونے والا ہے جس میں عسکریت پسندوں کے سلسلہ دار حملوں کے خلاف جوابی کارروائی پر تبادلہ خیال ہوگا۔ مقامی طالبا ن قائدین کے ساتھ 2007میں معاہدہ طے ہونے کے بعد شمالی وزیر ستان میں فوج کی یہ پہلی کارروائی تھی۔ اسمبلی کا اجلاس کل بھی بلا نتیجہ ختم ہوا اور طالبان کے ساتھ بات چیت سے متعلق اختلافات کے سبب قطعی فیصلہ ممکن نہ ہوسکا جبکہ حکومت ہنوز اس مسئلہ کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے پر مصر ہے ۔ صدر پی پی پی نے کہا کہ ہم اپنے مقصد میں ناکام ہورہے ہیں جبکہ ملک میں شجاع آوازیں یکے بعد دیگرے خاک کے ڈھیر تلے دبتی جارہی ہے ہیں۔ انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ اگر متحد ہوجائیں تو ہمیں چیالنج کرنا طالبا کے بس کی بات نہیں ہوگی۔ بلاول نے بتا یا کہ اپنی والدہ ( بے نظیر بھٹو) کے قتل کے بعد میرے ذہن میں یہی بات آئی تھی کہ ملک اب خواب غفلت سے بیدار ہوجائے گا۔ تاہم پارٹی اور خاندان نے اتفاق رائے کا یہ موقع گنوا دیا۔ پارٹی کے علاوہ بھٹو خاندان بھی اسی خوش فہمی میں مبتلا رہا کہ امریکہ ان کے دفاع میں طالبان کے خلاف موثر کارروائیاں کرے گا۔ انہوں نے بی بی سی کو مزید بتا یا کہ طالبان کے ساتھ بات چیت پر ملک میں اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا اور ابتدائی مرحلوں میں اگر اس جانب تھوڑی بہت پیشرفت ہوئی تو سیاستدانوں نے اسے پاکستان کی جنگ کے بجائے امریکہ کی جنگ قراردیتے ہوئے سنہرا موقع گنوادیا۔ بلاول نے کہا کہ یہ بات اب غیر متعلقہ ہے کہ پاکستان ان کے سیاست کرنے کے لیے محفوظ ہے یا نہیں : ، حقیقت یہ ہے کہ ہمیں مقابلہ کرنا ہے اور کم از کم ان کے خلاف آواز تو اٹھانی ہے۔ میری جان کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ میں اس وقت واحد سیاستدان ہوں جو علی الا علان تحریک طالبان پر نام لے تنقید کررہا ہے اور باقی سیاستدانوں کے پاس وہ کچھ نہ کہنے کے لیے کوئی بہانہ باقی نہیں رہا جو میں کہہ رہا ہوں۔ ملک کے کچھ سیاستدان خوفزدہ اور بزدل ہیں اور وہ دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر جان بوجھ کر قوم کو مغالطے میں ڈال رہے ہیں۔ کراچی میں بی بی سی کی لیز ڈوسیٹ سے خصوصی یا ہنگو کا اعتزاز یا شہباز بھٹی یا گورنر سلمان تاثیر یا میری والدہ، ہماری بہادر آوازیں ایک ایک کرکے خاموش کی جارہی ہیں۔ بلاول نے پر جوش انداز میں کہا کہ اب وہ پاکستان پیپلز پارٹی میں وسیع تر اہم ذمہ داریاں اپنے سر لینے تیار ہیں ۔ پی پی پی سابق انتخابات میں شرمناک شکست سے دوچار ہوئی تھی۔ انہوں نے بتا یا کہ ہنوز مجھ میںیہ احساس بیدار نہیں ہوا کہ میں میدان سیاست میں ہوں۔ اب میں اپنے وطن میں ہوں اور ملک کے حالات میرے جذبات کو جھنجوڑ جھنجوڑ کر کچھ کر گذرنے پر آمادہ کر رہے ہیں۔ اب عالم یہ ہے کہ میں کوئی بھی رول ادا کرنے تیار ہوں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کوئی ایسا رول جس سے یہ ثابت ہو کہ ہم امن پسند ، خوشحال اور ترقی پذیر ملک پاکستان کے شہری ہیں جس کا خواب میری والدہ نے نہ صرف دیکھا تھا بلکہ اسے شرمندہء تعبیر کرنے کیلئے جان تک قربان کردی۔
Bilawal Bhutto urges Pakistan military action on Taliban

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں