سزائے موت کے منتظر 15 خاطیوں کی سزا عمر قید میں تبدیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

سزائے موت کے منتظر 15 خاطیوں کی سزا عمر قید میں تبدیل

سپریم کورٹ نے سزائے موت کے منتظر 15خاطیوں کی سزا کواس بنیاد پر عمر قید میں تبدیل کردیا کہ ان کی رحم درخواستوں کی یکسوئی میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے جس کی کوئی وضاحت بھی نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس، جسٹس سداشیوم، جسٹس رنجن گوگوئی اورجسٹس شیوکیرتی سنگھ پرمشتمل بنچ نے یہ رولنگ بھی دی کہ سزائے موت کے منتظر خاطی کو، قید تنہائی میں نہیں رکھا جاسکتا۔ سزا میں تبدیلی سے فائدہ اٹھانے والوں میں صندل کی لکڑی کے اسمگلر ویرپن کے 4قریبی ساتھی، سابق وزیراعظم راجیوگاندھی کے 3قاتلین اور پنجاب کا انتہا پسند دیویندر پال سنگھ بھلر شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی رولنگ دی کہ دماغی مرض بھی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی بنیاد ہے اور بھلر، اپنی دماغی اور جسمانی حالت کی بنیاد پر پھانسی سے بچ سکا۔ سپریم کورٹ نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ (قتل مقدمات میں) خاطیوں کی رحم درخواستیں مسترد کردئیے جانے کی صورت میں خاطیوں کے خاندانوں کو اطلاع دی جانی چاہئے اور انہیں پھانسی کی سزا پر عمل سے پہلے خاطی سے ملاقات کی اجازت دی جانی چاہئے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ پارلیمنٹ حملہ کیس کے ایک خاطی افضل گرو کی پھانسی کو انتہائی راز میں رکھا گیا تھا۔ افضل گرو کی اہلیہ نے جب یہ عام بیان دیا تھا کہ انہیں، ان کے شوہر اور خاندان کو، درخواست رحم کے استرداد کی اطلاع نہیں دی گئی اور افضل گرو سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی تو جموں و کشمیر میں احتجاج ہوا تھا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہاکہ سزائے موت کا سامنا کرنے والے خاطیوں کو حکومت کی جانب سے مفت قانونی امداد فراہم کی جانی چاہئے۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ سزا موت کے منتظر 20خاطی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے اور اس بنیاد پر اپنی سزائے موت کو سزائے عمر قید میں تبدیل کرنے کی التجا کی تھی کہ صدرجمہوریہ کی جانب سے ان کی رحم درخواستوں کی یکسوئی میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے۔

Supreme Court commutes 15 death sentences to life imprisonment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں