لوک سبھا انتخابات میں معلق پارلیمنٹ کا امکان - تازہ سروے میں انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

لوک سبھا انتخابات میں معلق پارلیمنٹ کا امکان - تازہ سروے میں انکشاف

لوک سبھا انتخابات 2014ء میں کانگریس کو آندھرا پردیش میں بھاری نقصان ہوسکتا ہے۔ تازہ اوپنین پولیس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ مغربی بنگال، بہار، اڑیسہ، کرناٹک، ٹاملناڈو اور کیرالات میں جہاں لوک سبھا کی 232 نشستیں ہیں، کسی بھی واحد قومی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہوگی۔ مشرقی اور جنوبی ہندوستان کی7ریاستوں میں عوام کا فیصلہ منقسم رہے۔ لوک نیتی۔ آئی بی این۔ نیشنل ٹریکر پول کی جانب سے یہ سروے کیا گیا ہے۔ چینائی میاتھے میٹیکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر پروفیسر راجیو کرندیکر نے کہاکہ نئی لوک سبھا معلق رہے گی۔ کرناٹک میں کانگریس کو 10تا18، بی جے پی کو 6تا10 اور جے ڈی ایس کو 4تا8 نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ مشرقی اور جنوبی ہند میں بی جے پی کو 22تا40اور کانگریس کو 36تا62 نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ ماباقی جماعتیں اپنے اپنے علاقوں تک محدود رہیں گی۔ ان کا دیگر علاقوں میں کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے۔ اس کا صاف مطلب یہی ہے کہ اگر نریندر مودی کو وزیراعظم بننا ہے تو انہیں شمالی اور مغربی ہند میں بھاری اکثریت کے ساتھ کانگریس کو شکست دینا ہوگا۔ اوڈیشہ، مغربی بنگال، ٹاملناڈو اور آندھراپردیش میں بی جے پی کی حالت بہت خراب ہے، اسی طرح سے کرناٹک اور بہار میں بھی پارٹی کا موقف کمزور ہے۔ کیرالا میں تو بی جے پی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ ٹاملناڈو میں اے آئی ڈی ایم کے 15تا23، ڈی ایم کے 7تا13 اور کانگریس ایک تا 5نشستوں پر کامیاب ہوسکتی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں کئی علاقائی جماعتیں فیصلہ کن رول ادا کریں گی۔ کرناٹک اور کیرالا میں البتہ کانگریس کا موقف مستحکم ہے۔ آسام میں کانگریس کو 47فیصد ووٹ حاصل ہوسکتے ہیں، بی جے پی کو جھارکھنڈ میں 40فیصد ووٹ حاصل ہونے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ آندھراپردیش میں وائی ایس ار سی پی کو 11تا19، ٹی ڈی پی کو 9تا15اور کانگریس کو 5تا9 نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔

Hung Lok Sabha predicted as NDA, UPA fall far short

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں