کروناندھی کی پریس کانفرنس - فرزندان الاگری اور اسٹالن کی رقابت کا تذکرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-29

کروناندھی کی پریس کانفرنس - فرزندان الاگری اور اسٹالن کی رقابت کا تذکرہ

ڈی ایم کے سربراہ ایم کروناندھی نے اپنے بڑے لڑکے اور مدروائی کے مرد آہن ایم کے الاگری کو عارضی طورپر معطل کرتے ہوئے4دن قبل سب کو چونکا دیا تھا۔ آج انہوں نے الاگری اور ان کے چھوٹے بھائی ایم کے اسٹالن کے درمیان تنازعہ کو ایک نیا موڑ دیا۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ الاگری 24مارچ کو ان کے گھر آئے تھے اور اسٹالن کے خلاف شکایت کی تھی۔ پانچ مرتبہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہ چکے کروناندھی نے کہاکہ انہوں (الاگری)نے مجھے تکلیف پہنچائی اور سخت الفاظ کا استعمال کیا۔ انہوں نے مجھ سے کہاکہ اسٹالن 3ماہ کے اندر ختم ہوجائے گا۔ ڈی ایم کے سربراہ نے کہاکہ پارٹی الاگری کی معطلی پر کوئی فیصلہ کرے گی۔ کروناندھی نے میڈیا کے سامنے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ کوئی باپ اپنے بیٹے کے خلاف ایسے الفاظ برداشت نہیں کرسکتا۔ انہیں اس بات پر حیرت ہے کہ الاگیری گذشتہ چند سال سے اپنے بھائی اسٹالن کے خلاف اتنی نفرت کیوں پال رہے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران پوچھے جانے پر کہ آیا ان کی پارٹی آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کا احیاء کرے گا، کروناندھی نے اس سوال کو ٹال دیا تاہم اشارہ دیا کہ ایسا ممکن ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب کروناندھی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الاگری کے دل میں اسٹالن کے خلاف نامعلوم نفرت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اسٹالن 3مہینے میں مرجائے گا۔ کوئی بھی والد اپنے لڑکے کے خلاف ایسے الفاظ برداشت نہیں کرسکتا۔ پارٹی سربراہ کی حیثیت سے مجھے انہیں برداشت کرنا پڑتا ہے۔ مدروائی میں پارٹی کے خلاف دئیے گئے الاگری کے انٹرویو کے بارے میں پوچھے جانے پر کروناندھی نے کہاکہ الاگری پارٹی کی جنرل اور ایگزیکٹیو کونسل کے فیصلوں (ڈی ایم ڈی کے سے اتحادکے بارے میں) ٹی وی چینلوں اور اخبارات میں بیانات دیتے رہے ہیں۔ جس کی وجہہ سے ناقابل قبول سیاسی نتائج برامد ہوئے تھے۔ وہ یہ بات بھول گئے تھے کہ وہ پارٹی کے رکن ہیں اور ساؤتھ زون کے آرگنائزنگ سکریٹری بھی ہیں۔ کروناندھی نے کہاکہ الاگیری طویل عرصہ سے پارٹی کے خازن (اسٹالن) کے خلاف نفرت پال رہے ہیں۔ معطلی کے بعد الاگری کے انٹرویوزکا حوالہ دیتے ہوئے کروناندھی نے کہاکہ ان کے خلاف کارروائی پارٹی کا فیصلہ تھا۔ تحریری وضاحت پیش کرنے کے بجائے انٹرویوز دینا اور پوسٹر چسپاں کرنا کیا کوئی مناسب بات ہے؟

Alagiri Said Stalin Would Die in Three Months, says Karunanidhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں