آگرہ میں پیٹھا تیار کرنے والے یونٹس کی شہر سے باہر منتقلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-29

آگرہ میں پیٹھا تیار کرنے والے یونٹس کی شہر سے باہر منتقلی

agra-peetha
قبل شہر آگرہ (تاج سٹی) میں مشہور مٹھائی "پیٹھا" تیار کرنے والے زائد 300 یونٹوں کو پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ ضلع حکام نے ماحولیاتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ان یونٹوں کو شہر سے باہر منتقل کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلع عہدیداروں نے بتایاکہ کوئلہ استعمال کرنے والے یونٹوں کو، اگر وہ موجودہ طریقہ کو تبدیل کرتے ہوئے کمرشیل گیس استعمال نہ کریں تو انہیں بندکردیاجائے گا۔ پیٹھا، آگرہ کی خصوصی مٹھائی ہے جو چکنائی استعمال کئے بغیر کدو اور شکر سے بنائی جاتی ے۔ "پیٹھا" مغل حکمرانوں کی خصوصی پسندیدہ میٹھائی تھی کیونکہ یہ (مٹھائی) ٹھنڈی ہوتی ہے اور فوری توانائی دینے کی خصوصیت کی حامل ہوتی ہے"۔ علاقہ نوری دروازہ کے مکینوں سے متعدد شکایات وصول ہونے کے بعد ڈویژنل کمشنر پردیپ بھٹناگر نے دیگر ضلع عہدیداروں کے ساتھ اس سارے علاقہ کا دورہ کیا اور ہر نکڑ پر پیٹھا کے بچے ہوئے ضائع ٹکڑوں کے ڈھیر کو دیکھ کر انہیں صدمہ ہوا۔ ان ڈھیروں کے سبب موریاں بند ہوگئی تھیں اور کئی مقامات پر نالیوں کا پانی جمع ہوگیاتھا۔ اس طرح عوام کو مشکلات پیش آرہی تھیں۔ (علاقہ نوری دروازہ ، پیٹھا بنانے والوں کی اصل منڈی ہے)۔ ایک سماجی کارکن سدرشن دوا نے بتایاکہ "پیٹھا یونٹس، فضائی اور آبی آلودگی کا ایک بڑا سبب ہے۔ بالخصوص ان یونٹوں سے نکلنے والا کچرا، اطراف میں تعفن پیدا کرتاہے۔ کئی یونٹس ہنوز کوئلہ استعمال کررہے ہیں۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے کوئلہ کے استعمال پر 1996ء میں امتناع عائد کردیا تھا۔ اسی دوران ضلع مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ کوئلہ کا استعمال روک دینے کیلئے زائد از ایک سو یونٹوں کو نوٹسیں دے دی گئی ہیں۔ اترپردیش اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ ایک نئی "پیٹھا نگری" کیلئے بہہ تحصیل میں اراضی تلاش کرے جہاں ان یونٹوں کو بالاخر منتقل کردیا جاسکتاہے۔ ایک اور سماجی کارکن ڈی بھٹاچاریہ نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ "گذشتہ 2 سال سے مختلف سرکاری ایجنسیوں بشمول لکھنو میں چیف منسٹر کے دفتر کو باقاعدہ طورپر یادداشتیں بھیجتا رہا ہوں اور سوشل میڈیا سائٹس پر اس علاقہ کی آلودگی کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں لیکن کسی بھی گوشہ سے کوئی جواب نہیں ملا۔ اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ (عہدیدار) اچانک جاگ اٹھے ہیں"۔ اسی دوران آگرہ کے رکن لوک سبھا رام شنکر کتھیریا نے کہاکہ متعلقہ کمیٹی نے عہدیداروں کو 2ماہ کا وقت دیا ہے تاکہ وہ، یہ وضاحت کریں کہ آگرہ میں آلودگی پر کنٹرول کیلئے ان عہدیداروں نے کیا اقدامات کئے ہیں۔ ڈیویژنل کمشنر پردیپ بھٹناگر نے کہاکہ یونٹوں کی جانب سے کوئلہ کے استعمال پر فوری امتناع عائد کردیاجائے گا جیسا کہ سپریم کورٹ نے احکام جاری کئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ زہیر بن صغیر نے بتایاکہ پیٹھا یونٹوں کو کمرشیل گیس کنکشن دیین کیلئے 3روزہ کیمپ منعقد کیاگیا۔ دریں اثنا آگرہ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اندرا وکرم سنگھ نے بتایاکہ پیٹھا یونٹوں کے باہر "کنڈیا ں اور ڈبے،ل رکھے جائیں گے تاکہ کچرا ان میں ڈالا جاسکے اور اطراف کچرا پھینکنے کی نوبت نہ آئے اور نہ کوئی مسائل پیدا ہوں۔

Agra peetha units move out of town

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں