سعید اختر نظامی کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-06

سعید اختر نظامی کا انتقال

لکھنؤ کے ادبی حلقوں انتہامقبول استادالشعراء سعیداخترنظامی کاآج علی الصح انتقال ہوگیا۔ان کی عمرتقریبا75برس تھی۔سعیداخترلکھنوی شعری روایت کے آخری امین تھے۔ان کے انتقال سے شعروادب کی اس محفل کی آخری شمع بھی بچھ گئی جوپرانے لکھنومیں نئے شعراء کوروشنی بخش رہی تھی۔مرحوم سعید اخترنظامی حالانکہ مشاعروں میں بہت کم شریک ہوتے تھے لیکن ان سے اصلاح لینے والے مشاعروں کے مقبول شاعر بن گئے۔مرحوم انتہائی ملنسار،نیک اورصوم وصلوہ کے پابندتھے۔اردوشاعری کی بے لوث خدمت کرتے تھے۔نخاس مارکیٹ میں ان کی دکان اردوشاعری کامرکزہواکرتی تھی۔بیشترنوجوان شعراء اکثروبیشتران کے پاس بیٹھ کراصلاح سخن کرایاکرتے تھے،مرحوم نسیم اخترصدیقی کے انتقال کے بعدسعیداختراکثرکہاکرتے تھے کہ میں اب تنہاہوگیاہوں۔ان کاکلام حالانکہ زیور طبع سے آراستہ نہیں ہوسکالیکن غیرمطبوعہ کلام کااچھاخاصہ ذخیرہ موجودہے۔ان کی نعتیہ شاعری مدح صحابہ کے مشاعروں میں اکثردادوتحسین حاصل کرتی تھی۔وہ بحیثیت شاعرعوامی سطح پر مقبول نہیں تھے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ گوشہ نشینی کی زندگی گزاری لیکن سخن فہم خواص ان سے بے حدمحنت کرتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے محمدطارق،محمدتوصیف اورمحمداحتشام اورایک بیٹی ہے۔مرحوم کی نماز جنازہ چمن والی مسجد وزیرباغ میں اداکی گئی اوراس کے بعد لھنجڑ کاتکیہ ٹھاکرگنج میں بعدنماز ظہرسوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیاگیا۔تذفین میں مولاناعبدالولی فاروقی۔مولاناعبدالعلیم فاروقی،ڈاکٹرمعراج ساحل،رئیس انصاری،ڈاکٹر مسعودالحسن عثمانی،رحمت لکھنوی،واصف فاروقی اورساحل عارفی کے علاوہ کثیرتعدادمیں شعراء،ادباء اورمعززین شہرموجودتھے۔

UP urdu poet Sayeed Akhtar Nizami passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں