آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کے الحاق کا مسئلہ کھل جائے گا - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-05

آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کے الحاق کا مسئلہ کھل جائے گا - عمر عبداللہ

چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداﷲ نے آج خبردار کیا ہے کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے کسی بھی اقدام سے ہندوستان سے ریاست کے الحاق کا مسئلہ دوبارہ کھل جائے گا۔ اس دستوری شق پر بحث کیلئے نریندر مودی کے مطالبہ کے بعد ایک سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ اس شق کا سیکولرازم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کا احساس ہے کہ یہ ہندوستانی شہریوں کے خلاف زیادتی کا ایک آلہ ہے۔ مرکزی وزیر فاروق عبداﷲ نے یہ بات دہرائی کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اس شق کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر نے سرینگر میں کہاکہ مودی یا کوئی بھی کبھی بھی آرٹیکل 370 کو منسوخ نہیں کرسکتے۔ یہ آرٹیکل موجود ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ فاروق عبداﷲ کے پارٹی رفیق دویندر سنگھ رانا نے وزارت عظمی کے بی جے پی کے امیدوار کو مشورہ دیا کہ وہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی تقلید کریں اور آرٹیکل 370 کے حساس مسئلہ پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس شق کو منسوخ کرنے کی کسی بھی کوشش سے ہند یونین کے ساتھ جموں و کشمیر کے تعلقات کمزور ہوں گے۔ عمر عبداﷲ نے دہلی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہتے میں کوئی پس و پیش نہیں کیا کہ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر اور ماباقی ملک کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے اور اسے کمزور کرنے کی کوشش سے یہ رشتہ کمزور ہوگا۔ نئی دہلی میں انڈیا ٹوڈے کانکلیو کے ایجنڈہ آج تک میں بی جے پی لیڈر وجئے جالی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آرٹیکل 370 کو جس طرح سے پیش کیا جارہا ہے اس سے ریاست ماباقی ملک سے دور ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نہیں سمجھ سکتا کہ آپ لوگ آرٹیکل 370 کو جو جموں و کشمیر اور ماباقی ہندوستان کے درمیان رشتہ کی بنیاد ہے کیوں ایک ایسی شق کے طورپر پیش کررہے ہیں جس سے کشمیر اور دہلی کے درمیان فاصلے پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسے منسوخ کرنے کا واحد راستہ جموں و کشمیر کی دستور ساز اسمبلی کی باز طلبی ہے جہاں ہندوستان کے ساتھ ریاست کے الحاق کا سوال دوبارہ کھولا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ جتنا زیادہ اس پل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے اس قدر ریاست اور ماباقی ملک کے درمیان تعلقات کمزور ہوں گے۔ بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے کہاکہ ایک طویل عرصہ بعد آرٹیکل 370 پر اس ملک میں سنجیدگی سے بحث ہورہی ہے۔ انہوں نے ایک مضمون میں لکھا کہ تمام اس مسئلہ پر سابقہ بحث میں آرٹیکل 370 کو سیکولر بمقابلہ غیر سیکولر بحث کے طورپر پیش کیا گیا ہے۔ آرٹیکل 370 کا سیکولرازم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس موضوع پر خود کے مطالعہ سے یہ دلچسپ پہلو سامنے آیا ہے کہ کس طرح آرٹیکل 370 زیادتی کا ایک آلہ اور ہندوستانی شہریوں کے خلاف امتیاز کی وجہہ بن سکتا ہے۔

Any move to abrogate Article 370 will reopen JK's accession to India: Omar Abdullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں