بچوں کی گمشدگی کے خلاف آسنسول کے جلسہ میں ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

بچوں کی گمشدگی کے خلاف آسنسول کے جلسہ میں ہنگامہ

شمالی آسنسول میں بچوں کی گمشدگی کے مسلسل کئی واقعات رونما ہونے سے علاقے کے لوگوں میں زبردست ناراضگی کا ماحول ہے ۔ نومبر کے آخری عشرہ میں ایک گمشدگی بچی ترنم پروین کی کئی دنوں بعد مسخ شدہ لاش بر آمد کی گئی تھی ۔ پھر اچانک شمالی آسنسول کے وارڈ نمبر 28کے نورانی مسجد ستلہ ڈانگہ علاقہ کی مسکان پروین دودنوں قبل اسکول سے واپسی کے راستہ میں لاپتہ ہوئی اور تادم تحریر اس کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے ۔ اس سے قبل مدرسہ حسینیہ اسلامیہ حاجی نگر آسنسول کا طالب علم گیارہ سالہ محمدمشاہد ابن محمد مستقیم جوکہ گزشتہ 20نومبر سے لاپتہ ہے ۔ اچانک پھر گزشتہ رات ایک اور بچے کی گمشدگی کا واقعہ رونما ہوا ہے ۔ ایک مخصوص علاقہ کے کئی بچوں کی مسلسل گمشدگی کے واقعات سے علاقے کے ہر خاص وعام میں زبردست ناراضگی کا ماحول ہے ۔ بلا تفریق سیاسی جماعت کے وارڈ نمبر 28 اور 29کے سماجی وسیاسی ذمہ داروں نے شمالی تھانہ کے تحت قریشی محلہ میں واقع جہانگیر محلہ پولیس چوکی پر جم کر احتجاجی کیا ۔ مشتعل ہجوم نے پولیس چوکی کا بورڈ اکھاڑکر پھینک دیا اور ناراضگی جتائی ۔ اس احتجاج میں محاذی کونسلر وسیم الحق ، ڈی وائی ایف آئی کے رضا کار محمد شاکر ، نیز افتخار ، ایس ایم مصطفے (کانگریس لیڈر)کانگریس کے ہی پرویز اختر وغیرہ نے چوکی پر رات گئے احتجاج کیا ۔ آخر کار پولیس کو دودنوں کی مہلت دے کر جوا ، سٹہ شراب اور دیگر جرائم کے تمام اڈوں کو اکھاڑپھینکنے کا مطالبہ کیا ۔ چوکی انچارج منڈل بابونے نکل کر مشتعل عوام کو یقین دلانا کہ وہ بچے اور بچیوں کی گمشدگی کے سلسلہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے اشتہار لگایا ہے ۔ تمام ممکنہ جگہوں پر چھاپہ ماری کی ہے ۔دوسری طرف آج سنیچر کی صبح دس بجے شمالی آسنسول او کے روڈ آٹو رکشا اسٹینڈ کے 75ڈرائیوروں کو کانگریس کے ٹریڈیونین آئی این ٹی یو سی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی ٹریڈیونین آئی این ٹی یو سی میں شمولیت اختیار کرنے کا جلسہ منعقدکیا گیا تھا جس کی صدرات شمالی آسنسول کے فعال ترین سابق کونسلر وعوامی لیڈر قربان علی فرمارہے تھے۔ جلسہ کی کارروائی جاری تھی کہ ایک بار پھر سے او کے روڈ کے مشتعل لوگوں نے مسکان پروین کی والدہ اور والد محمد ہاشم کے ہمراہ اسٹیج کے قریب جم کر ہنگامہ آرائی کی اور ریاستی وزیر ملئے گھٹک سے مسکان کو بر آمد کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ کسی قیمت پر ہجوم ماننے کو تیار نہیں تھا ۔ آخر کار ریاستی وزیر ملئے گھٹک نے مسکان کے والد محمد ہاشم کو اسٹیج پر بلاکر یقین دہانی کرائی کہ وہ پولیس کمشنر سے اس سلسلے میں فوری کارروائی کی ہدایت دیں گے ۔ مشتعل ہجوم کے مسلسل احتجاج سے نالاں ہوکر ریاستی وزیر اسٹیج سے اترے اور ترنمول کانگریس پارٹی کے پرچم کشائی کیے بغیر ہی واپس لوٹ گئے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ او کے روڈ رکشا اسٹینڈ کے 75ڈرائیوروں کے گروہ نے ترنمول کانگریس کی ٹریڈیونین آئی این ٹی ٹی یوسی میں شمالیت اختیار کی ہے ۔ قربان علی نے بھی اپنی مختصر تقریرمیں آسنسول کیلئے ریاستی حکومت اپنے قلیل مدتی دور اقتدار میں کئے جانے والے ترقیاتی کاموں کا شمار کرایا ۔ ملئے گھٹک نے آٹورکشا اسٹینڈ کے آفس کا ترنمول کانگریس ٹریڈیونین آفس آئی یو سی آفس کے طور پر افتتاح کیا ۔ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے مشتعل ہجوم کو قابو میں کرنے کی کوشش کی ۔ پولیس کو بھی زبردست مزاحمت کا سامنا کرناپڑا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں