اسرائیل فلسطین امن معاہدہ اپریل تک متوقع - جان کیری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

اسرائیل فلسطین امن معاہدہ اپریل تک متوقع - جان کیری

تل ابیب
( رائٹر)
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسرائیل اور فلسطینی علاقہ کا مکمل دورہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ امن مذاکرات کے سلسلے میں اگلے سال اپریل میں معاہدہ کا امکان موجود ہے۔ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی کے اشاروں کو نظر انداز کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کل واضح کیا کہ فریقین کے مذاکرات کا ر امن معاہد ہ کے حوالے سے خاصے سنجیدہ ہیں۔کیری کے مطابق اسرائیل اور فلسطین امن بات چیت کے لئے مقرر نظام الاوقات کے مطابق معاملات طے کر رہے ہیں اور اگلے برس اپریل کے اختتام تک امکانا وہ معاہدہ کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔ کیری نے یہ بیان علاقہ کا دوسرا دورہ مکمل کرنے پر دیا۔ وہ اسرائیل اور فلسطینی علاقے کا دورہ مکمل کرکے ویت نام اور فلپائن کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔ جان کیری کے مطابق دونوں طرف کے مذاکرات کا اس وقت حتمی معاہدہ میں شامل اہم معاملات پر گفتگو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کیری نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سمجھوتہ طے ہونے پر کئی دہوں سے جاری تنازعہ کے حل ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔ کیری نے بتا یا کہ فریقین 9ماہ کے اندر اندر سمجھوتہ تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ ایک ہفتہ کے دوران دوسرے دورے کے موقع پر جان کیری نے اسرائیل اور فلسطینی لیڈروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ امریکی کوششوں سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات کا معطل شدہ عمل رواں برس جولائی میں شروع ہوا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ کے مطابق فریقین ایک فریم ورک پر رضا مند ہونے کی کوشش میں ہیں اور اس میں تمام اہم معاملات کی نشاندہی شامل ہوگی۔ کیری کے مطابق اس فریم ورک میں سیکورٹی ، یروشلم کا مستقبل اور مہاجرین کی واپسی سمیت دوسرے معاملات کو ابتدائی معاہدہ میں شامل کرنا ہے تاکہ بعد میں طے شدہ فریم ورک کے تحت مشکل معاملات کا حل ڈھونڈا جاسکے۔ کیری نے بتا یا کہ گزشتہ دو دنوں میں وہ فلسطینی لیڈر محمود عباس کے ساتھ سیکورٹی معاملات پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھے۔ کیری کو امریکی جنرل جان ایلن کی خدمات بھی حا صل تھیں۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق افغانستان میں متعین سابق امریکی جنرل جان ایلن نے سیکورٹی معاملات کے حوالے سے تجویز کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی اگلے 10برس تک وادی اردن میں موجود رہیں۔ یہ وادی نئی فلسطینی ریاست کا مشرقی سر حدی علاقہ ہوسکتی ہے۔ اسرائیل بھی ایسی خواہش رکھتا ہے لیکن فلطینی لیڈرمحمود عباس نے اس پلان کو مسترد کردیا ہے۔ اس مناسبت سے جان کیری کا کہنا ہے کہ مذاکراتی عمل میں شریک تمام فریق اس بات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں کہ کس طرح اسرائیل کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ نئی فلسطینی ریاست کی حاکمیت پر بھی کوئی سودے بازی نہ کی جائے۔ اس عبوری فریم ورک کے حوالے سے فلسطینی قیادت کو خدشات لاحق ہیں کہ اس کی وجہ سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔ فلسطینی ایک آزاد ریاست میں مغربی کنارہ ، غزہ پٹی اور مشرقی یروشلم کو شامل دیکھنا چا ہتے ہیں۔ مشرقی یروشلم سے مراد وہ مقبوضہ علاقہ ہے جو اسرائیل نے 1967کی جنگ کے دوران پانے قبضے میں لے لیا تھا۔ فلسطینی مذاکرات کار صائب اریکات کا کہنا ہے کہ فلسطینی کس طور پر بھی محدود زمینی علاقے پر حاکمیت کو قبول نہیں کریں گے۔ فلسطینی اسرائیل کی جیلوں سے مزید قیدیوں کی رہائی کے منتظر ہیں۔ جان کیری کے مطابق مزید فلسطینی قیدی 29دسمبر کے آس پاس رہا کردیے جائیں گے۔
Kerry: Israeli-Palestinian peace deal still possible by April

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں