عالمی ادارہ تجارت میں تاریخی معاہدہ کو منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-08

عالمی ادارہ تجارت میں تاریخی معاہدہ کو منظوری

بالی
( پی ٹی آئی)
عالمی ادارہ تجارت نے برسوں کی مسلسل ناکامیوں کے بعد آج آخر کار ایک سنگ میل معاہدہ پر اتفاق کرلیا جس کے تحت عالمی تجارت میں ایک ارب ڈالر کے فروغ میں مدد ملے گی۔ معاہدہ سے اتفاق کے دوران ہندوستان جیسے بعض دیگرترقی پذیر ممالک کی اس تشویش کو بھ ملخوط خاطر رکھا گیا ہے کہ ان ممالک میں غریبوں کو رعایتی قیمتوں پر اناج فراہم کرنے سے متعلق فوڈ سیکورٹی اسکیم کسی طرح متاثر نہ ہونے پائے۔ دوحہ راونڈ تجارتی مذاکرات کے بعد 159ممالک کے وزراء نے پہلی بار آج بالی پیکیچ کو منظوری دیدی۔ بات چیت گذشتہ 4دنوں سے جاری تھی اور اس دوران کئی جانب سے مخالفت بھی ہوئی۔ تاہم ہندوستان اپنے موقف پر اٹل رہا ۔ لمحہ آخر میں کیوبا اور دیگر 3لاطینی امریکی ممالک نے معاہدہ کی مخالفت میں آواز بلند کی۔ وزراء آخرکار اس نکتہ پر متفق ہوئے حالانکہ یہ اتفاق رائے بھی 4دنوں کے بعد ہی پیدا ہوا جبکہ یہ طے تھا کہ انڈونیشائی وزیر تجارت گیتا اور جوان نے عالمی ادارہ تجارت کے 9ویں وزراء کانفرنس نے مکمل بالی پیاکیج کو منظوری دیدی ہے۔ تاریخی کامیابی کے باوجود ہماری دوڑ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ یہاں یہ یاد دہانی بیجا نہ ہوگی کہ کل ہندوستان نے اس وقت ایک بڑی کامیابی حاصل کر لی تھی جب عالمی ادارہ تجارت نے ممالک کو یہ اجازت دینے سے اتفاق کرلیا تھا کہ تادیبی کاروائی کے اندیشوں کے بغیر غلہ کی قیمتوں پر سبسیڈی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انڈنیشیائی وزیر تجارت گیتاورجوان نے اناج اور غلہ کی سرکاری ذخیرہ اندوزی کے متنازعہ مسئلہ کے حوالہ سے کہا ہم نے فوڈ سیکیورٹی کے پیکیج پر طویل بات چیت کے بعد اسے منظوری دیدی ہے کیونکہ اس سے اقطاع عالم میں آباد غریبوں کو اناج کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ ہندوستانی وزیر تجارت و صنعت آنند شرما نے بھی ہندوستا ن کے لیے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا۔ شرما نے کہا کہ ہندوستان نے دوحہ راونڈ بات چیت کے احیاء اور اس میں نئی روح پھونکنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔ بالی ڈیکلریشن ایک مثبت قدم ہے۔ گیتاورجوان نے تجارتی سہولتوں کے حوالہ سے کہا کہ اس معاہدہ سے عالمی تجارت کو ایک ارب ڈالر کا فروغ حاصل ہوگا۔ یہ ایک تاریخی معاہدہ ہے جسے قطعیت دینے میں ہم کامیاب رہے ہیں تاہم یہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ ہنوز اس جہت میں بہت کام کرنا باقی ہے۔ عالمی ادارہ تجارت کی تشکیل 1995میں ہوئی تھی جس کے بعد سے یہ اہم ترین کامیابی اور پیشرفت ہے۔ اس معاہدہ سے ایک وسیع تر معاہدہ کا امکان روشن ہوا ہے جس کے تحت مستقبل میں غریب اور دولت مند ممالک کے لیے یکسانیت کا ماحول پیدا کرنے کا موقع حاصل ہوگا۔ عالمی ادارہ تجارت کے ڈائرکٹر جنرل رابر ٹو ازیویدو نے میزبان ملک انڈ نیشیا کے علاوہ کئی دیگر ممالک کے ساتھ اظہار تشکر کیا جنہوں نے بالی مذاکرات کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک بار پھر ساری دنیا کو عالمی ادراہ تجارت میں شامل کرلیا ہے اور تاریخ میں یہ ہماری اولین حقیقی کامیابی ہے۔
WTO hails 'historic' first global trade agreement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں