15/دسمبر حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
آندھراپردیش کی تنظیم جدید بل 2013 مسودہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں پیش کرنے کی کارروائی دونوں علاقوں کے ارکان اسمبلی کے علاقائی طورپر منقسم رہنے کے باعث لیت و لعل کا شکار ہے۔ مسودہ بل کی نقل جمعہ کو اسمبلی پہنچی تاہم تلنگانہ اور سیما آندھرا ارکان اسمبلی کی ایوان میں گڑ بڑ کے باعث کارروائی ملتوی کردئیے جانے پر اس کو پیش نہیں کیا جاسکا۔ کل اس بل کو پیش کئے جانے کی توقع ہے۔ بعدازاں اسپیکر بزنس اڈوائزری کمیٹی کے ہمراہ ایک اجلاس منعقد کریں گے تاکہ اس پر تبادلہ خیال کرنے شیڈول کا تعین کیا جائے۔ اس کارروائی سے تعطل ختم نہیں ہوگا کیونکہ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی نے دوسرا منصوبہ بنایاہے۔ تلنگانہ کے ارکان اسمبلی چاہتے ہیں کہ مسودہ بل ایوان میں تبادلہ خیال کیلئے پیش کیا جائے۔ ساحلی آندھرا اور رائلسیما کے ارکان چاہتے ہیں کہ یہ کارروائی خصوصی اجلاس میں آئندہ ماہ کی جائے کیونکہ صدرجمہوریہ نے اس مقصد کیلئے 23 جنوری تک وقت دیا ہے۔ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی چاہتے ہیں کہ اس پر محض مباحث نہ ہوں بلکہ باقاعدہ رائے دہی بھی ہو۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ مسودہ بل انگریزی سے تلگو میں اور اردو میں ترجمہ کروایا جائے اور اس کے بعد ہی مباحث ہوں۔ چونکہ ترجمہ کیلئے وقت صرف ہوگا اس لئے اس بل کو موجودہ سیشن میں پیش کرنا مناسب نہیں ہے۔ تلنگانہ کے ارکان اسمبلی اس تجویز پر ناراض ہیں اور اس کو لیت و لعل کا حربہ قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے رائے ہی کی بھی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ صدارتی حوال ہمیں رائے دہی کا ذکر نہیں ہے۔ ایسے آثار نظر آرہے ہیں کہ جمعہ کی طرح کی صورتحال پیر کو بھی دہرائی جائے گی۔ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی اور سیما آندھراعلاقوں کے ارکان اسمبلی سرمائی سیشن میں بل پر مباحث کیلئے کسی بھی طرح سہولت یدا کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ چہارشنبہ کو سیشن کا اختتام عمل میں آئے گا۔ مقرر وقت میں وہ بل صدرجمہوریہ کو اپسی کے رسمی امور کی تکمیل کرنے کسی طرح سنجیدہ نہیں ہیں۔ وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی وی وینکٹیش نے کہاکہ ہم صدرجمہوریہ سے زیادہ وقت طلب کرنے درخواست کریں گے کیونکہ ہر رکن بل پر تفصیلی مباحث اور اپنی رائے ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ تلنگانہ کی طرف سے ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا نے کہاکہ ان لیت و لعل کے ہتھکنڈوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے تلنگنہ کی تشکیل میں رکاوٹ پر چیف منسٹر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی دھمکی دی۔ تلنگانہ کے وزراء اور ارکان اسمبلی نے ریاست کی تقسیم کی مخالفت اور ہتھکنڈوں کے معاملہ میں ڈگ وجئے سنگھ سے شکایت کی ۔ بالخصوص انہوں نے چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی پر مسودہ بل کو روکنے کا الزام عائد کیا۔ ڈگ وجئے سنگھ نے مبینہ طورپر چیف منسٹر سے کہا تھا کہ مسودہ بل پر اسمبلی میں مباحث سرمائی سیشن میں ہی مکمل کرلئے جائیں اور صدرجمہوریہ کو واپس کردیا جائے۔ وزیر تعلیم ایس شیلجا ناتھ نے کہاکہ سیما آندھرا کی طرف سے کوئی کھیل نہیں کھیلا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی اہم امور جیسے آفات سماوی اور کرشنا واٹر ٹریبونل ایوارڈ پر بھی اسمبلی میں مباحث کئے جانے ہیں۔ مختصر سیشن میں تلنگانہ پر مباحث ممکن نہیں چنانچہ اس کیلئے علیحدہ خصوصی سیشن منعقد کیا جانا چاہئے۔ گورنمنٹ چیف وہب جی وینکٹ رمنا ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ سے زیادہ اہم مسئلہ اور کوئی نہیں ہیں۔ فوری طورپر مودہ تلنگانہ بل پر مباحث منعقد ہوں گے اگرچیکہ ایوان کو توسیع دینا پڑے۔ دوسری طرف سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی کے ایک گروپ نے جی وینکٹ ریڈی سابق وزیر کی قیادت میں ا سپیکر سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں نوٹس دی اور تقسیم کی مخالفت کی۔ وائی ایس آر کانگریس کے ارکان بھی اسی طرح کی قرارداد چاہتے ہیں وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ جگن موہن ریڈی اور تلگودیشم ارکان اسمبلی نے ریاست کی تقسیم کی قرارداد کی مخالفت کی ہے۔ No end in sight to stalemate over Telangana bill in Andhra Pradesh Assembly
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں