1/دسمبر پاناجی پی۔ٹی۔آئی
خاتون ساتھی پر مبینہ جنسی حملہ کے ملزم ترون تیج پال کو آج 6دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا گیا۔ کرائم برانچ عہدیداروں نے ان سے پوچھ تاچھ شروع کردی ۔ جوڈیشیل مجسٹریٹ ( فرسٹ کلاس) شمع جوشی نے تیج پال کو 6دن کی پولیس تحویل میں دینے کا حکم دیا جبکہ استغاثہ نے 14دن کی مانگ کی تھی۔ سرکاری وکیل فرانسس ٹویرا نے یہ کہتے ہوئے تیج پال کو پولیس کی تحویل کی مانگ کی جرم کی نوعیت کا پتہ چلانے پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ تیج پال کے وکلاء نے یہ کہتے ہوئے پولیس تحویل کے مطالبہ کی مخالفت کی کہ ان کا موکل کرائم برانچ سے تعاون کر رہا ہے۔ تہلکہ کی ایک خاتون صحافی نے ایڈیٹر تیج پال پر گوا کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل کی لفٹ میں 7اور 8نومبر کو دو مرتبہ جنسی حملہ کا الزام عائد کیا تھا۔ تیج پال کو کل رات بجے ضمانت قبل از گرفتاری مسترد ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ انہیں گوا پولیس آج دوپہر مجسٹریٹ کی عدالت میں لے آئی۔ 25صفحات کے احکام میں ضلع و سیشن جج انوجا پر بھو دیسائی نے کل کہا تھا کہ متاثرہ خاتون کا بیان اور ای میل کی شکل میں داخل کردہ دستاویز جنہیں پیش کرنا عدالت میں ضروری نہیں ، پہلی نظر میں یہ اشارہ دیتی ہیں کہ درخواست گذارنے جو خاتون کا سرپرست اور باپ جیسا ہے کہ نہ صرف متاثرہ خاتون کی عزت سے کھلواڑ کیا بلکہ اپنی پوزیشن کا بھی بیجا استعمال کیا۔ مجسٹریٹ کے احکام کے فوری بعد تیج پال کو پوچھ تاچھ کے لئے کرائم برانچ ہیڈ کوارٹر لیجا یا گیا۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ تیج پال سے سنجیدہ پوچھ تاچھ آج شروع ہوئی ۔ قبل ازیں تیج پال نے دیگر 3افراد کے ساتھ پولیس لاک اپ میں رات گذاری جن میں دو قتل کے ملزمین ہیں۔ گوا میڈیکل کالج میں کل رات 12.30بجے ان کا میڈیکل چیک اپ کرایا گیا جو لازمی ہوتا ہے۔ 50سالہ صحافی نے میڈیکل کالج سے با ہر نکلنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت سے انکار کردیا ان کے ہمراہ ان کے وکیل اور ان کے ارکان خاندان موجود تھے۔ انہیں رات لگ بھگ 2بجے دوبارہ لاک اپ لیجایا گیا۔Tarun Tejpal remanded in police custody for six days by Goa court
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں