فلسطینیوں کی اراضی ہتھیانے کی اسرائیلی کوششوں کے خلاف احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-02

فلسطینیوں کی اراضی ہتھیانے کی اسرائیلی کوششوں کے خلاف احتجاج

حفیہ (اسرائیل )
(رائٹر)
سینکڑوں فلسطینی عرب بدوں اور اسرائیلی دستوں کے درمیان کل جھڑپ ہوگئی ۔ فلسطینی جنوب نیکیوعلاقہ میں ان کے دیہاتوں سے 40ہزار فلسطینیوں کو تخلیہ کرانے کے اسرائیل کے منصوبہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے ۔ حکومت کے منصوبہ سے نہ صرف برہمی پھیل گئی بلکہ کئی دیگر نوجوان عرب شہری اسرائیل میں رہتے ہیں بدووں کا ساتھ دیا ۔ شمالی اسرائیل کے تاریخی بندرگاہی شہر حفیہ میں عام زندگی مفکوج ہوگئی کیونکہ سینکڑوں اسرائیلی عرب شہری اسرائیلی سیکوریٹی دستوں کے متصادم ہوگئے ۔ پولیس نے اسٹین گرینیڈ اور پانی کے فوارے چھوڑے ۔ حورہ میں زائد از ایک ہزار مظاہرین جو سنگ باری کررہے تھے پولیس کے ساتھ متصادم ہوگئے جنہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس ،اسٹین گرینیڈ اور پانی کے فوراوں کا استعمال کیا ۔ عینی شاہدین نے کہا کہ کئی احتجاجی زخمی ہوگئے ۔ اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے کہا کہ کم ازکم 28افراد حفیہ اور حورہ میں گرفتار کئے گئے ۔ علاوہ ازیں 15عہدیدار جو زخمی ہوگئے تھے انہیں طبی امداد پہنچائی گئی ۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانبسے فلسطینیوں کی اراضی غضب کرنے سے متعلق پر اور نامی اسکیم کی ایوان سے منظوری کے خلاف فلیسطین عو ام میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ شمالی فلسطین کے شہروں ، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں فلسطینیوں نے اس قانون کے خلاف ریالیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے کیے ہیں ۔ خیال رہے کہ اسرائیلی رکن پارلیمنٹ پراور بیگن کی تیار کردہ اسکیم کے تحت جزیرہ نما النقب کے دسیوں فلسطینیوں دیہاتوں کی کم از کم 8لاکھ ایکڑ اراضی پر اسرائیل قبضہ کرناچاہتا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ان علاقوں کی فلسطینی عرب آبادی کو صرف ایک چھوٹے سے قبضے تک محدود کرنے کی سازش کی جارہی ہی جبکہ فلسطینی عوام اس کے خلاف مسلسل پرامن مزاحمت کررہے ہیں ۔ ہفتہ کے روز مغربی کنارہ ، شمالی فلسطین ، جزیرہ نما النقب اور بیت المقدس میں گلی گلی احتجاجی جلوس نکالے گئے ۔ فلسطینیوں نے اسرائیل کی \"پر اسکیم \"کو مسترد کرتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا عزم کیا ہے ۔ سماجی تنطیموں اور انسانی حقوق کے اداروں کے تعاون سے گزشتہ روز ہونے والے احتجاج کے دوران مقررین نے کہا کہ جزیرہ نما القنب سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی یہودی توسیع پسندی کی بدترین شکل ہے ۔ اسرائیل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت فلسطینیوں کو ان کی زمینوں اور گھر بار سے محروم کرکے مزید یہودیوں کو آبادکرنا چاہتا ہے ۔ یہاں یہ امر بھی واضح رہے کہ 1948ء کے دوران اسرائیلی قبضے میں جانیوالے علاقہ جزیرہ نقب کی فلسطینی عرب آبادی کو اسرائیل قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ اسرائیل کا دعوی ہے کہ یہ علاقہ اسرائیل کی ملکیت ہے لیکن یہاں پر آباد فلسطینیوں کو یہاں پر آباد فلسطینیوں کو یہاں رہنے کا حق نہیں ہے کیونکہ یہ لوگ خانہ بدوش ہیں جنہیں مستقل آبادی قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ اسرائیل کا دعوی بھی قعطا بے بنیاد ہے ۔ جزیرہ نما نقب میں سکونت پذیر فلسطینی صدیوں سے اسی جگہ ہیں ۔
Large protests held against plans to resettle nomadic Bedouin Arabs in Israeli desert

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں