یونائٹیڈ سکھ مشن کی تحریک کو ایس ڈی پی آئی کی حمایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-21

یونائٹیڈ سکھ مشن کی تحریک کو ایس ڈی پی آئی کی حمایت


یونائٹیڈ سکھ مشن کی تحریک اور بھائی گرپکش سنگھ کی بھوک ہڑتال کو ایس ڈی پی آئی کی حمایت

کل یہاں دہلی پریس کلب میں یونائٹیڈسکھ مشن کی جانب سے منعقد کئے گئے ایک اخباری کانفرنس میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی سکریٹری رفیق ملا بطور مہمان خصوصی شریک رہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ پنجاب کے جیلوں میں مقید سکھ قیدی جو اپنی سزا پوری ہونے کے باوجود جیلوں سے رہا نہیں کئے گئے ہیں، اور ان قیدیوں کی رہائی کے مطالبہ کو لیکر موہالی میں گزشتہ نومبر 14تاریخ سے مسلسل 37دنوں سے بھائی گرپکش سنگھ مسلسل بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں ، جس کی وجہ سے دن بہ دن ان کی طبیعت خراب ہوتی جارہی ہے، ان کے اس احتجاج کا ایس ڈی پی آئی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کانگریس کی یو پی اے حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بڑے شرم کی بات ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملہ میں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آزاد ہندوستان میں کیوں ہمیں ہمیشہ اپنے جمہوری حقوق کے مطالبہ کے لیے احتجاج کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے؟ جس ملک کے آزادی کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنے جان ومال کی قربانی دی تھی۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ جب کشوری لال جو 7معصوم لوگوں کا قاتل تھا،اور اسے عدالت نے سزائے موت کا فیصلہ سنا یا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کشوری لال کی سزائے موت کو کو لائف ٹرم جیل کی سزا میں تبدیل کردیا تھا۔اور پھر دہلی وزیر اعلی شیلا ڈکشھٹ نے اس مجرم کی رہائی کا حکم دیا تھا،لیکن یہی طریقہ کار کیوں سکھ اور مسلم قیدیوں کے لیے کیوں اپنائی نہیں جاتی ہیں؟ اسی طرح انہوں نے سجن کمار معاملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح ایک اور معصوموں کے قاتل اور مجرم کو وزراتی عہدہ دیا گیا تھا۔ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ حکومت عوام کے ساتھ دو ہری پالیسی اختیار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور بی جے پی پر سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں ملک میں مذہبی منافر ت پھیلا کر گندی سیاست کرتی آرہی ہیں، اور ملک میں ہندتوا اور آر ایس ایس کے عوام مخالف ایجنڈے اور نظریات پر عمل کرتے ہوئے نفرت کی سیاست کو فروغ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور بی جے پی پرالزام لگایا کہ یہ دونوں پارٹیاں غیر ملکی اثر و رسوخ کے تحت کام کرتی ہیں، اور ملک میں اپنے ہی شہریوں پر ظلم اور تشدد کررہی ہیں۔ انہوں نے ایس ڈی پی آئی کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ایسے قیدیوں کی رہائی کرے جو اپنی لائف ٹرم سزا مکمل ہونے کے بعد بھی غیر قانونی طور پر جیل میں مقید رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے سری لنکن تملینس کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حکومتیں جو نسل کشی کرتی ہوں یا نسل کشی کی حمایت کرتی ہوں ایسی حکومتوں کی مظالم اور بربریت کو عوام کھبی معاف نہیں کریں گے۔ پریس کانفرنس میں مدعو ایک اور خصوصی مہمان جرنیل سنگھ جو ایک مصنف اور صحافی ہیں ، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب میں پچھلے دو دہائیوں سے ہنگامہ خیز واقعات سے دوچار ہے۔ بھائی گرپکش سنگھ جو غیر معینہ مدت کے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں، اس سے ہمیں تشویش ہے کہ پنجاب میں صورتحال بد تر ہوجائیں گی۔پنجاب کے جیلوں میں سزا کاٹ چکے قیدیوں کوپرول پر بھی جانے کے لیے اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جن قیدیوں نے اپنے لائف ٹرم سزائیں مکمل کرلی ہیں ان کو ہمدردی کے تحت رہا کیا جانا چاہئے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ایسے معاملات کی جانچ کے لیے فوری طور پر ایک جائزہ کمیٹی تشکیل دینی چاہئے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی کو چاہئے کہ وہ دیگر ریاستوں کے وزیر اعلی پر دباؤ ڈالیں کے وہ ان قیدیوں کی رہائی دلانے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر 1984کا قاتل کشن لال رہا کیا جاسکتا ہے ، اور TADAقانون میں گرفتار کئے گئے سنجے دت کے ساتھ نرمی برتی جاسکتی ہے تو کیوں پھر ان معصوم قیدیوں کو رہا نہیں کیا جار ہا ہے ، جو اپنی میعاد مکمل کرنے کے باوجود جیل سے رہا نہیں کئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر نر پریت کور جو سجن کمار کے خلاف اہم گواہ ہیں، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سکھ گردوارہ کے سربراہ جناب گرچرن سنگھ کو اس معاملے میں مداخلت کرنا چاہئے۔ اس موقع پر مئی 17تنظیم کے سربراہ تر ومروگن کاندھی جو جرمنی میں سری لنکن تملینس کے نسل کشی کے متعلق منعقد کئے گئے پرمننٹ پیپلس ٹریبوینل میں شرکت کرکے براہ راست بھائی گرپکش سنگھ کے احتجاج کی حمایت میں دہلی میں منعقد اخباری کانفرنس میں پہنچ کر اپنی حمایت کا اعلان کیا۔ ان کے علاوہ لوک راج سنگھٹن کے نمائندے برجو نائک نے بھائی گرپکش سنگھ کی تحریک کے ساتھ یکجہتی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ ایسے تلف حقوق انسانی کے معاملا ت اس ملک میں صر ف اقلیتوں اور کمزور طبقات کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ اس کانفرنس میں رائٹر اور ڈاکو منٹری فلم میکر ولرمتی اور ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری رفیق ملا کے ہمراہ کیمپس فرنٹ آف انڈیا سے طلحہ حسین بھی شریک رہے۔

SDPI Supports the plight of Political Prisoners in India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں