مذہبی انتہا پسندوں کے بجائے بشر الاسد صدارتی عہدہ پر پسندیدہ - اسرائیلی سربراہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-12

مذہبی انتہا پسندوں کے بجائے بشر الاسد صدارتی عہدہ پر پسندیدہ - اسرائیلی سربراہ

یروشلم
( پی ٹی آئی)
اسرائیل کے سابق فوجی سربراہ ڈین ہیلوز نے بتا یا کہ صہیونی مملکت ، جنگ زدہ ملک شام میں مذہبی انتہا پسندوں کو بر سر اقتدار دیکھنے کے بجائے بشار الا سد کو صدر کے عہدہ پر بر قرار دیکھنا پسند کرتی ہے۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ شام اور اسرائیل کے درمیان دیرینہ سرحدی تنازعہ برقرار ہے۔ لبنان میں 2006کی فوجی مہم کے دوران ہیلوز نے آئی ڈی ایف چیف کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔ ماسکو میں انہوں نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دمشق میں القاعدہ سے وابستہ عناصر، اسد حکومت سے زیادہ پیچیدہ مسائل ہوں گے۔ خصوصی طور پر اسرائیل کے نقطہ نگاہ سے اسلام پسند سنگین مسئلہ ہوں گے۔ معارف نے اسرائیلی ڈیفنس فورسیز کے سابق سر براہ کے حوالہ سے بتا یا کہ حکومت شام روزانہ اپنے ہی شہریوں کو ہلاک کررہی ہے تاہم یہ اعتراف بھی ضروری ہے کہ شامی اپوزیشن القاعدہ جیسے انتہا پسندوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری اور اہم سوال یہ ہے کہ اسرائیل کے حق میں بہتر کیا ہے ؟ کیا ہم اس خراب اور ناقص حکومت کی جگہ شام میں اس سے بدتر حکومت کے خواہاں ہیں جس سے ہم واقف نہیں۔ اس پر سنجیدگی سے غور ضروری ہے۔ شام سے متعلق اسرائیلی حکومت کا موقف واضح ہے کہ شام کی خانہ جنگی میں مداخلت ہرگز نہیں کی جائے گی کیونکہ ہمارے نظریہ سے یہ شام کا داخلی معاملہ ہے۔ اگر ہمیں کسی انداز سے بہت زیادہ مجبور کیا گیا تو اسی صورت ہی میں مداخلت کی جائے گی۔ ہیلوز کی حکومت اسرائیل میں کوئی عہدہ حاصل نہیں تاہم ان کا یہ بیان غیر معمولی ہے۔ یروشلم پوسٹ نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتا یا کہ اسرائیل کے سیاسی اور فوجی اداروں اور اعلی عہدیداروں تک ان کی رسائی اور روابط سے دنیا آگاہ ہے۔ تل ہشومر میں شیبا میڈیکل سینٹر کے لئے ماسکو میں فنڈ اکھٹا کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہیلوز نے گذشتہ ہفتہ کے روز شمالی گولان پہاڑیوں میں سڑک کنارے بم حملہ اور آئی ڈی ایف پٹرول جیپ کو اس سے پہنچے نقصانات کا خصوصی طور پر تذکرہ کیا جس کا مقصد اپنے بیان کو ٹھوس اور مدلل بنانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک معمولی سی مثال ہے جس سے یہ اندازہ بخوبی لگا یا جاسکتا ہے کہ آئندہ کیا ہوسکتا ہے۔ اگر انتہا پسند شام میں بر سر اقتدار ہوئے تو اس وقت کا منظر نامہ کیسا ہوگا اس کا تصور کچھ زیادہ دشوار نہیں۔ فی الحال بین الاقوامی برادری بھی بشا ر الا سد کو اس وقت اقتدار سے بے دخل کرنے کی اہل نہیں جب تک یہ واضح نہ ہوجائے کہ آئندہ کی تصویر کیا ہوگی؟ فی الحال بشا ر الا سد کا کوئی متبادل موجود نہیں اور اگر ہے تو اس سے علاقائی سیکورٹی کا عدم استحکام سے دوچار ہونے کا صد فیصد خطرہ ہے۔
Israel prefers Assad to terrorists: Ex-Israeli army chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں