بنگلہ دیش جماعت اسلامی رہنما عبدالقادر ملا کو پھانسی دے دی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-13

بنگلہ دیش جماعت اسلامی رہنما عبدالقادر ملا کو پھانسی دے دی گئی

ڈھاکہ
( پی ٹی آئی )
بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے سینئر لیدر عبدالقادر ملاکو آج رات 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران نسل کشی کے لیے پھانسی پر چڑھایا گیا اس طرح وہ ایسے جرائم کے لیے پھانسی پر چڑھائے جانے والے پہلے سیاستدان بن گئے ہیں ۔ ایک عہدیدار نے ڈھاکہ سنٹرل جیل کے باہر بتایا کہ انہیں آج رات 10بجکر 1منٹ پر ہندوستانی وقت رات 9بجکر31منٹ پر پھانسی دے دی گئی ۔ عبالقادر ملا کی نعش 20منٹ تک لٹکا کر رکھی گئی اور اس کے بعد اسے اتار گیا ۔ ڈھاکہ کے ڈپٹی کمشنر شیخ یوسف مریدھانے یہ بات بتائی ۔ 65سالہ عبدالقادر ملا کو پاکستان سے آزادی کی جنگ کے دوران ڈھاکہ کے مضافات میں عصمت ریزی اور بچوں اور عورتوں کی ہلاکت کے لیے میر پور کا قصائی قرار دیا گیا تھا ۔ جیل کے اطراف سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ عبدالقادر ملا کے ارکان خاندان نے ان سے آخری ملاقات کی جس کے فوری بعد انہیں پھانسی پر لٹکادیا گیا ۔ قبل ازیں اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ پھانسی آدھی رات کے بعد دی جائے گی ۔ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ 60سالہ قیدی شاہجہاں میاں نے صدر جلاد کی حیثیت سے پھانسی دی جب کہ پانچ دوسرے قیدیوں نے جو طویل سزائیں کاٹ رہے ہیں اس کی مدد کی ۔ ٹی وی چیانلس پر جیل کی بڑی گیت مغربی فرید پور میں ان کے گاوں منتقل کی جاسکے ۔ دھاکہ کے ضلع مجسٹریٹ ، سیول سرجن اور جیل عہدیداروں نے قواعد کے مطابق پھانسی کا مشاہدہ کیا اور ایک عالم نے اس وقت خصوصی دعا کی جب عبدالقادر ملا نے آخری مرتبہ غسل کیا اور نماز ادا کی ۔ نیم فوجی دستے بارڈر گارڈس بنگلہ دیش ، ریاپڈایکشن بنالین اور پولیس نے زبردست سیکیورٹی انتظامات کئے ہیں ۔ جماعت اسلامی نے قبل ازیں وار ننگ دی تھی کہ اگر تنظیم کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری کو پھانسی دی گئی تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ عبدالقادر ملا کے دوبیٹے ، چار بیٹیاں اور اہلیہ مے شام تقریبا 6بجکر 25منٹ پر ان ے ملاقات کی ۔جماعت اسلامی کے چوتھے اہم ترین لیڈر عبدالقادر ملا جنگی جرائم کے خاطی ایسے پہلے رہنما ہیں جنہیں 1971ء میں بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد تختہ دار چڑھایا گیا ۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے سزائے موت پر نظرثانی کیلئے عبدالقادر ملا کی درخواست مسترد کردی اور ان کی پھانسی میں راہ میں حائل آخری رکاوٹ دور کردی ۔ دو دن قبل لمحہ آخر میں ڈرامائی انداز میں ان کی پھانسی روکی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد کئی مقامات پر ہوئے تشدد میں 5ہلاک ہوگئے ۔ اسلام پسندوں کے احتجاج کے اندازوں کے پیش نظر حکام نے دار الحکومت ڈھاکہ میں سیکیورٹی سخت کردی ہے اور کئی دوسرے شہروں اور احساس علاقوں میں بھی نیم فوجی دستوں کو تعنیات کردیا ہے ۔ جماعت اسلامی نے عبدالقادر ملا کی پھانسی کو ایک سیاسی قتل قرار دیا اور ان کے خون کے ہر قطرہ کا بدلہ لینے کی دھمکی دی ۔
Bangladesh - Islamist party leader Abdul Kader Mullah hanged

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں