تصدق حسین جیلانی - پاکستان کے نئے چیف جسٹس مقرر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-13

تصدق حسین جیلانی - پاکستان کے نئے چیف جسٹس مقرر

اسلام آباد
( پی ٹی آئی )
پاکستان سپریم کورٹ کے 21ویں چیف جسٹس ،جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے اپنے عہدے کا حلف لیا ہے ۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم نواز شریف اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سپریم کورٹ ، اسلام آباد ہائی کورٹ ، وفاتی شریعت کے ججوں کے علاوہ سپریم کورٹ باراسوسی ایشن کے عہدیدار ن اور اٹارنی جنرل آف پاکستان نے بھی شرکت کی ۔ پاکستان کے صدر ممنوں حسین نے انہیں عہدہ کا خلاف دلایا ۔ تصدیق حسین جیلانی 7ماہ تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے اور ان کے بعد جسٹس ناصر الملک پاکستان کے نئے چیف جسٹس ہوں گے ۔ چہارشنبہ کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے اعزاز میں منعقد ہونے والے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے کہا کہ اچھی حکمرانی قانون کے نفاذ کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ عدالت ، ریاست کے تمام ادارے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے فرائض انجام دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر اہم معاملات پر دائر کی جانے والی درخواستوں اور اختیارات کو ذاتی مفاد میں استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 184کی شق (3)کے تحت سپریم کارٹ کو ملنے والے اختیارات کی حدود پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔ سپریم کورٹ کو آئین کی اس شق کے تحت کسی بھی واقعے یا اہم معاملے پر ازخودنوٹس لینے کا اختیار حاصل ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 184کی ذیلی شق 3اور187کے تحت عدالت عظمی کو دیے گئے اختیارات کے تحت قانون اور سماجی حرکیات میں موجود فرق کم کرنے کے لیے استدعا کی جاسکتی ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے عدالت کو مملکت کے تینوں ستونوں کی آئینی حیثیت کابھی خیال رکھنا ہوگا ۔ جسٹس تصدیق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ خاص طور پر آئین کی شق 10اے کے تحت فئیرٹرائل کے حصول کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا ۔ یادرہے کہ انٹر نیشنل کمیشن فارجیورسٹس اور متعدد ماہرین قانون نے ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس افتخار محمد چودہدری کی طرف سے آئین کی اس شق کے تحت مختلف معاملات میں ازخودنوٹس لینے پر تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان معاملات میں بعض اوقات شفافیت کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے ۔ جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی خدمات کو سراہا اور کہا ان کے دور میں قانون کی بالادستی اور انسانی حقوق کی پاسداری پر کافی شور دیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ آنے والا عدالتی نظام ان کی صلاحیتوں سے مزید سبق حاصل کرے ۔
Tasadduq Hussain Jilani takes oath as new chief justice

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں