رائے دہندوں کے ووٹوں کی تصدیق میں رکاوٹ ناقابل قبول - تحریک انصاف پارٹی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-12

رائے دہندوں کے ووٹوں کی تصدیق میں رکاوٹ ناقابل قبول - تحریک انصاف پارٹی

اسلام آباد
(پی ٹی آئی )
تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے 10دسمبر کو حکومت سے کہا کہ وہ انتخابی ٹریبیونلز کے حکم پرووٹروں کے انگوٹھے کے نشان کی تصدیق کے کام میں رکاوٹ پیدا نہ کرے ، ورنہ ان کی جماعت کے پاس اس کے سوا کائی چارہ نہیں رہ جائے گا وہ اس کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاج کے لیے نکل آئے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی انتہائی صبر کے ساتھ دیکھ رہی تھی کہ حکومت کہا ں تک ان انتخابی حلقوں میں انگوٹھے کے نشانات کی تصدیق کے عمل میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے ، جہاں پی ٹی آئی کو شکست ہوئی اور پی ٹی آئی کے امیدواروں نے انتخابی نتائج پر اعتراضات داخل کیے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابی ٹریبیونلز کے ججوں کو تبدیل کرنے ، نیشنل ڈیٹابیس اینڈرجسٹریشن اتھاریٹی کے چیرمین کو راتوں رات تبدیل کرنے کا عمل جاری کیا تو پی ٹی آئی پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرے گی کہ حکومت کے لیے اس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ \"میں اس سلسلے میں ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تمام ہم خیال جماعتوں اور سیاستدانوں سے بات کروں گا کہ وہ حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر تحریک شروع کریں ۔ \"پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے تصدیق کی کہ اگر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق پارٹی کے خدشات کو دور نہیں کیا گیا تو ان کی پارٹی فروری یا مارچ میں ایک تحریک شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اس موقع پر عمران خان نے مستقبل میں منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154,125,122،اور 110میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ دہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ \"اگر وزیر داخلہ چوہدری نثار کے قومی اسمبلی میں کیے گئے دعووں کو لیا جائے کہ انگوٹھے کے نشان کی بنیاد کی گئی گنتی میں ساٹھ ہزار سے ستر ہزار تک ووٹ ہر انتخابی حلقے میں ہوجائیں گے ، تو یہ سارا انتخابی عمل ہی مشکوک ہوجائے گا \"۔کراچی میں قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے این اے 256میں نادرا کی تحقیقات کا حوالے دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تقریبا تصدیق کیے جانے والے ساٹھ فیصد ووٹ جعلی نکلے ۔ اس سے ظاہر ہاتا ہے کہ ووٹنگ کے نظام کی سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایا زصادق (حلقہ این اے ۔122، لاہور پانچ )پانی وبجلی اور دفاع کے وزیر خواجہ آصف (این اے ۔110، سیالکوٹ ایک )اور ریلوے کے وزیر خواجہ سعدر رفیق (این اے ۔125،لاہور آٹھ)کے انتخابی حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر زور دے رہی ہے ۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا \"اگر ہم انگوٹھے کے نشان کی تصدیق کے ذریعے ان انتخابی حلقوں میں سے کسی بھی نتائج تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اس طرح انتخابات کی مجموعی ساکھ کو بہت بڑا نقصان پہنچے گا اور مسلم لیگ (ن)پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوجائے گی ۔\"انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے ووٹوں کی گنتی کے مطالبے کو دوبارہ پیش کیا ہے ، اس لیے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ۔118پر انتخابی ٹریبیونل کے فیصلے سے حکومت نے حواس باختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نادراکے چیئرمین طارق ملک کو برطرف کردیا تھا ۔ طارق ملک نے جو کہا وہ ریکارڈ پر ہے کہ انہیں اس لیے برطرف کیا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ۔118میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے میں ان کے آگے بڑھنے سے حکومت خوش نہیں تھی ۔ عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی دوبارہ گنتی کے نتیجے کو تسلیم کرلے گی ۔\"ہمیشہ سے یہی ہوتا آیاہے کہ ایک انتخابی ٹریبیونل دوبارہ گنتی کا فیصلہ دیتا ہے تو کامیاب امیدوار ھکم التوا حاصل کرلیتے ہیں ، اور اب اگر حکومت نے اپنی پسند سے نادرکے چیئر مین کا تقرر کردیا ہے تو اب کون اس کی غیر جانبداری کو قبول کرے گا ۔ \"انہوں نے دوسرے صوبوں پر زور دیا کہ وہ خبیر پختونخوا کی حکومت کے اقدام کی پیروی کریں جو آنے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات میں بایومیٹرک سسٹم کا استعمال کرنے جارہی ہے ۔
Imran threatens street protests against 'vote rigging'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں