مظفر نگر فسادات - 6 افراد کے خلاف فرد جرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-12

مظفر نگر فسادات - 6 افراد کے خلاف فرد جرم

مظفرنگر فسادکی گونج آج جہاں پارلیمنٹ میں سنائی دی۔وہیں ضلع کے باہوڑی گاؤں میں فسادکے دوران3افرادکے قتل کے سلسلے میں کھاپ پریشدپرمکھ کے بیٹے سمیت6افرادکے خلاف فردجرم داخل کی گئی ہے۔اس کے علاوہ مختلف واقعات میں مبینہ طورپراجتماعی آبروریزی کی شکار2مزیدمتاثرین نے مقامی عدالت کے سامنے پیش ہوکراپنے اپنے بیانات درج کرائے۔ادھرچلتی ٹرین سے مدرسے کے ایک طالب علم اکرام کودھکادینے کے الزام میں ابھشیک نام کے ایک شخص کوگرفتارکرلیاہے۔دریں اثنامظفرنگر فسادکے متاثرین نے شاملی میں ڈی ایم کے دفترکے باہرمظاہرہ کیا۔متاثرین کامطالبہ ہے کہ لاپتہ افرادکوانتظامہ کی جانب سے مردہ دکلےئرکیاجائے۔پارلیمنٹ کی کارروائی آج جیسے ہی شروع ہوئی،ویسے ہی مظفرنگر میں راحتی کیمپوں میں رہنے والے فسادمتاثرین میں40بچوں سمیت60افرادکی سردی کے باعث موت کامعاملہ اٹھایاگیا۔ممبران نے اس بات پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ متاثرین سخت سردی کے باوجودکیمپوں میں رہنے کیلئے مجبورہیں۔اس سلسلے میں لوک سبھا میں ان موت پراظہارافسوس کیاگیااورمرحومین کے احترام میں2منٹ کی خاموشی اختیاکی گئی۔ادھرایس آئی ٹی کے ذرائع نے بتایاکہ3لوگوں کے قتل اوران کے گھروں کوجلانے کے سلسلہ میں کھاپ پریشدپرمکھ باباسیتارام کے بیٹے شیام سنگھ اور5دیگردیپک،دھرمیندر،سریندر،سونو اور نیتوکے خلاف فردجرم داخل کیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ واردات8ستمبرکی ہے۔بہاوڑی گاؤں میں دلشاد،حسینہ بیگم اوراندریکابیگم کا مبینہ طورپرفسادیوں نے قتل کردیاتھااوران کے مکانات کونذرآتش کردیاتھا۔ذرائع نے بتایاکہ ایک دیگرفسادمتاثرہ رئیس کے ذریعہ6لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی۔یہ پہلی مرتبہ ہے جب ایس آئی ٹی کے ذریعہ کسی فرقہ کے لیڈرکے بیٹے کے خلاف فروجرم داخل کی گئی ہے۔فسادات کے دوران فسادیوں کی جانب سے مبینہ طورپراجتماعی آبروریزی کے شکار2مزیدمتاثرین نے مقامی عدالت کے سامنے اپنے بیانات درج کرائے۔اس سے قبل اجتماعی آبروریزی کی شکار6متاثرین نے اپنی تحریری شکایات درج کرائی تھیں۔انہوں نے الزام لگایاتھاکہ پھگانہ گاؤں میں فسادیوں نے ان کی مبینہ طورپرآبروریزی کی۔اجتماعی آبروریزی کی شکار2دیگرمتاثرین کوعدالت میں بعد میں پیش کیاجائے گا۔گزشتہ28نومبر2013کودہلی،سہارنپورپسنجرٹرین میں3نوجوانوں نے مبینہ طورپرمدرسہ کے ایک طالب علم اکرام کودھکادے دیا۔اکرام دیوبندسے بڑوت جارہاتھا۔انہوں نے بتایاکہ زخمی طالب علم کواسپتال پہنچایاگیا،جہاں اس کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ تینوں ملزمین کے خلاف معاملہ درج کرلیاگیاہے۔پولیس کے مطابق ایک ملزم ابھشیک کو گرفتارکرلیاگیاہے اوردیگر2کی تلاش جاری ہے۔ابھشیک نے مبینہ طورپراپنے جرم کا اعتراف کرلیاہے۔اپنے مطالبات کے سلسلے میں مظفرنگر فسادات کے متاثرین نے شاملی میں ڈی ایم کے دفترکے باہرمظاہرہ کیا۔مظاہرین نے لاپتہ لوگوں کومردہ ڈکلےئرکرنے کامطالبہ کیا۔ایس آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق فسادکے بعد مبینہ طورپرکم ازکم13افرادکے لاپتہ ہونے کی خبرہے۔بعدمیں لاپتہ2افرادکی لاشیں برآمد کی گئیں۔مظاہرین نے بتایاکہ ابھی بھی11افرادلاپتہ ہیں اوراس بات کاشک ہے کہ لساڑھ گاؤں میں فسادیوں نے انہیں قتل کردیاہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں