ریاض
( اے ایف پی)
سعودی عرب میں غیر مجاز مقیم تارکین وطن کے خلاف سیکوریٹی فورسس کی زبر دست مہم کے بیچ وزرات لیبر نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکیوں کو جرمانہ ادا کرتے ہوئے اپنے موقف کو قانونی بنانے کی اجازت اب بھی برقرار ہے۔ نطاقتہ پالیسی پر عمل آوری کے تحت انہیں اپنی ملازمت و اقامہ کے موقف کو درست کرنے دی گئی مہلت اگرچہ 3نومبر کو ختم ہوچکی ہے لیکن غیر مجاز تارکین وطن سے درخواستیں اب بھی قبول کی جائیں گی۔ وزرات کے ڈائرکٹر جنرل برائے انپکشنس فیصل العتیمی نے تاہم کہا کہ ایسے ورکرس کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا یا اپنے موقف کو قانونی حیثیت دینے میں تاخیر پرد یگر سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزرات نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جو دھاوے شروع کئے اس سے استشنی کی کسی درخواست کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ سیکوریٹی عہدیدار ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف اپنی مہم جاری رکھیں گے۔ انہوں نے صاف طور پر کہا کہ موقف کی اصلاح کا عمل جاری ہے جو کوئی اپنے دستاویزات کو درست کرنا چاہتے ہوں تو وہ وزرات لیبر یا ہماری الکٹرانک خدمات کے ذریعہ ایسا کرسکتے ہیں ۔ وزرات کے اس بیان کا تارکین وطن اور خانگی کمپنیوں کی جانب سے گرمجوشانہ خیر مقدم کیا گیا۔ مملکت میں دستاویزات نہ رکھنے والے ورکرس کے خلاف شروع کی گئی مہم سے ان کمپنیوں کی سرگرمیوں پر زبر دست اثر پڑا ہے جب کہ ہزاروں غیر ملکیوں کو گرفتاریوں سے بچنے اپنے گھروں تک محدود ہوجانا پڑا۔ ملک کے کئی حصوں سے سینکڑوں غیر ملکیوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں جبکہ کئی کمپنیوں نے دھاووں سے بچنے اپنی سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔ بیشتر کمپنیوں کے باب الداخلہ پر \"بند ہے\"کا سائن بورڈ نظر آرہا ہے۔ اسی دوران سعودی عرب کی پولیس نے آج ریاض کے ایک دور افتادہ ضلع میں غیر ملکی ورکرس کا تصادم ہوگیا جس میں ایک شخص ہلاک اور چند دیگر زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس کی مہم شروع ہوتے ہی سینکڑوں لوگوں کو سڑکوں پر بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ مہم کے دوران ہزاروں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ تصادم میں کل دو ہلاکتوں کے بعد سیکوریٹی فورسس نے ریاض کے ایک نواحی علاقہ کو گھیر لیا جس کے بعد سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن نے خود سپردگی اختیار کی۔ اطلاعات کے مطابق مردو خواتین اور بچوں کی لمبی قطاریں اپنے سامان کے ساتھ پولیس کی بسوں میں سوار ہونے کے لئے تیار تھیں۔ جنہیں ان کے وطن واپس بھیجنے سے قبل عارضی مراکز میں منتقل کردیا گیا۔
saudi arabia iqama penalty permission
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں