08/نومبر حیدرآباد یو۔این۔آئی
وزارت قدرتی وسائل وتوانائی ایم این آر ای کے سکریٹری رتن پی وٹل [Ratan P Watal] نے آج تیقن دیا کہ ریاست میں 3150میگاواٹ باد توانائی کے حصول پر جامع تجویز کے لیے محکمہ منصوبہ بندی ( مرکزی حکومت ) کے ساتھ مشاورت کے بعد فنڈس کی فراہمی کا بندوبست کیا جائے گا ۔ ریاست آندھرا پردیش کو قابل تجدید توانائی وسائل کی ایک امکانی ریاست قرار دیتے ہوئے وٹل نے اس بات کا تیقن دیا کہ باد ( ہوا) اور سولار ( شمسی) قابل تجدید توانائی ذرائع سے استفادہ کرتے ہوئے توانائی کی پیداوار کے مطلوبہ نشانوں کے حصول کی کاروائی میں صاف و شفاف اور سبز توانائی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کے لیے ریاست کی بھرپور امداد کی جائے گی۔ توانائی کے خصوصی چیف سکریٹری ایم ساہو اور دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ قابل تجدید توانائی دائرہ کار میں پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے وٹل نے خصوصی پروگرامس کی شروعات اور صارفین و دیگر فریقین کو واقفیت فراہم کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ قابل تجدیدتوانائی ذرائع کے فروغ کے اعلی نصب العین کی معاونت کی جاسکے جو ماحولیات دوست ہونے کے علاوہ وقت کا تقاضہ بھی ہیں۔ ریاستی حکومت کی درخواست جس کے ذریعہ کرنول، کڑپہ، اننت پور اور رنگا ریڈی جیسے اضلاع میں 3150میگاواٹ بادی توانائی کے لیے جامع تجویز کے سلسلہ میں مساوی امداد کی فراہمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ منصوبہ بندی محکمہ کے ساتھ مشاورت کے بعد فنڈس کی فراہمی کے لیے ضروری امکانی معاونت کی جائے گی۔ ریاستی سکریٹریٹ میں اعلی سطحی میٹنگ میں وٹل اور ایم ان آر ای کے جوائنٹ سکریٹری ترون کپور نے آندھرا پردیش میں روبعمل لائی جارہی قابل تجدید توانائی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔ میٹنگ میں ساہو نے انکشاف کیا کہ 2013اور 14تک توقع ہے کہ ایک ہزار میگا واٹ بادی توانائی دستیاب رہے گی اور حکومت کا منصوبہ ہے کہ بارہویں منصوبہ کے دوران غیر روایتی توانائی ( ایس سی ای) پر اجکٹس کے ذریعہ تقریبا 6900میگا واٹ توانائی کے حصول کا حکومت کا منصوبہ ہے۔ جبکہ اس کے منجملہ این سی ای توانائی کا 6900میگاواٹ اور 5000میگا واٹ توقع ہے کہ صرف استفادہ باد ( ہوا سے استفادہ کرتے ہوئے ) حاصل کیا جائے گا۔ Centre to assist AP in tapping the potential of renewable energy sources
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں